محنت اور روزگار کی وزارت

مہاجر مزدوروں سمیت سبھی زمروں کے مزدوروں کو کام کاج کے بہترین حالات  اور سماجی سیکورٹی  فراہم کرنے کی غرض سے پیشہ وارانہ  حفاظت،صحت اور کام کے حالات (او ایس ایچ)  سے متعلق کوڈ

Posted On: 23 MAR 2023 4:55PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا  ہے کہ  شماریات اور اعدادوشمار  اور پروگرام پر عمل درآمد کی وزارت  (ایم او ایس پی آئی)  سال 18-2017 سے افرادی قوت کے بارے میں وقتاً فوقتاً سروے (پی ایل ایف ایس) کے انعقاد کے ذریعہ روزگار اور بے روزگاری کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرتی ہے۔ سروے کی مدت  جولائی سے اگلے سال  جون تک ہوتی ہے۔ روزگار کے بارے میں عندیہ دینے والے، تازہ ترین سالانہ پی ایل ایف ایس رپورٹس میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، مزدوروں کی تخمینہ شدہ آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر)، جو کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت سے 20-2019 ، 21-2020 اور 22-2021 کے دوران بالترتیب 50.9فی صد، 52.6 فی صد اور 52.9 فی صد تھا۔

شماریات اور اعدادوشمار اور پروگرام پر عمل درآمد کی وزارت  (ایم او ایس پی ایل)کی جانب سے جاری ، پی ایل ایف ایس 21-2021 پر مبنی ، بھارت میں  ہجرت سے متعلق رپورٹ  21-2020  کے مطابق  ،بھارت میں ہجرت کی کل شرح  28.9 فی صد  تھی۔ کل مہاجر افراد میں سے ،لگ بھگ 10.8 فی صد افراد نے روزگار سے وابستہ وجوہات کی بنیاد پر ہجرت کی تھی۔ روزگار سے متعلق وجوہات میں روزگار کی تلاش  /بہتر روزگار شامل ہیں۔  (تاکہ روزگار /بہتر روزگار /کاروبار /کام کی جگہ سے نزدیکی / تبادلہ وغیرہ کا متبادل حاصل کیا جاسکے )  اس کے علاوہ  ملازمت ختم ہونے /یونٹ بند ہونے /روزگار کے مواقع کی کمی بھی  ہجرت کی وجوہات میں شامل ہیں۔

مہاجر مزدور  سمیت کارکنوں اور مزدوروں  کے لیے سماجی تحفظ اور فلاح و بہبود سے متعلق کئی  اسکیمیں موجود ہیں۔ کچھ نمایاں اسکیمیں درج ذیل ہیں:

پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جے بی وائی) اور پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بھی وائی) 2015 میں شروع کی گئی تھیں ۔ یہ اسکیمیں قدرتی یا حادثاتی موت کی صورت میں  زندگی اور معذوری کا احاطہ فراہم کرتی ہے۔ (ii) پردھان منتری شرم یوگی من دھن پنشن اسکیم( پی ایم –ایس وائی ایم ) 2019 میں شروع کی گئی جو ماہانہ پنشن کی شکل میں بڑھاپے کے خلاف  سماجی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ (iii) آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی)  2018 میں شروع کی گئی تھی ۔ اس اسکیم کے تحت  ان  مہاجر مزدوروں کو ثانوی اور معاون  صحت کے فوائد کے لیے 5 لاکھ روپے کے بقدر  صحت  کوریج فراہم کرتی ہے جنہیں محرومی اور پیشہ کے معیار کے مطابق اہل مستفیدین کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ iv)  پی ایم ایس وی اے ندھی اسکیم  کے تحت سڑکوں اور گلیوں میں گھوم پھر کر سامان فروخت کرنے والے   کے دکانداروں کو ایک سال کی مدت کے لیے 10,000 روپے تک کے ضمانت سے مبرا  ورکنگ کیپیٹل قرض  کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ (v) پردھان منتری آواس یوجنا تمام مستفدین کنندگان کی مکانات اور  رہائش سے متعلق  ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

کم از کم اجرت ایکٹ، 1948 کے ضابطوں کے تحت ، مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتیں،اپنے اپنے دائرہ اختیار کے تحت مہاجر  مزدوروں سمیت یا درجہ فہرست  روزگا رمیں ملازم مزدورں  کی کم از کم اجرت کو طے کرنے، اس پر نظرثانی اور نظر ثانی کرنے کے لیے مناسب حکومتیں ہیں۔ بین ریاستی مہاجر  مزدوروں  (ملازمت کے ضابطے اور سروس کے حالات)  سے متعلق قانون  مجریہ ، 1979 کے دفعہ 13 کے تحت، ایک بین ریاستی مہاجر  مزدور کو کسی بھی صورت میں کم از کم اجرت ایکٹ،1948  (1948 کا41) کے تحت مقرر کردہ اجرت سے کم ادا نہیں کی جائے گی۔

مہاجر مزدوروں ، کے مفادات کے تحفظ کے لیے، مرکزی حکومت نے بین ریاستی مہاجر مزدوروں (روزگار کے ضابطے اور خدمات کے ضوابط) سے متعلق قانون  مجریہ  1979 نافذ کیا تھا۔ اس قانون  کو  اب پیشہ ورانہ حفاظت، صحت اور کام کاج سے متعلق حالات (او ایس ایچ ) کوڈ  میں شامل کرلیا گیا ہے۔ او ایس ایچ کوڈ،  مہاجر مزدوروں  سمیت سبھی زمروں کے مزدوروں کو کام کاج کے بہترین حالات ، کم از کم اجرت، شکایات کے ازالے سے متعلق طریقہ کار، بدسلوکی اور استحصال سے تحفظ، مہارتوں میں اضافہ اور سماجی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

*****

ش ح۔ع م ۔ ج

Uno6504



(Release ID: 1935345) Visitor Counter : 56


Read this release in: English , Telugu