کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی جی ایف ٹی    نے بھارت سے عام شہریوں کے استعمال کے لیے ڈرون/بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں ( یو اے ویز )  کی برآمد کی پالیسی کو نرم اور آسان بنایا ہے


ڈرونز/یو اے وی سمیت ہائی ٹیک اشیاء کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے پر  بیرونی تجارتی پالیسی 2023 میں  دیئے گئے زور کے  خطوط پر فیصلہ

Posted On: 23 JUN 2023 7:53PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت کی وزارت کے تحت بیرونی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ( ڈی جی ایف ٹی ) بھارت سے عام شہریوں کے استعمال کے لیے ڈرونز/یو اے ویز  کی برآمد کی پالیسی کو آسان اور  نرم  بنایا ہے۔ یہ فیصلہ بھارت کی غیر ملکی تجارتی پالیسی 2023 میں ہائی ٹیک اشیاء کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے پر دیے گئے زور کے مطابق لیا گیا ہے  ، جس میں شہری استعمال کے لیے بھارت میں تیار کردہ ڈرون/بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں (یو اے وی) کی برآمدات کو فروغ دینا شامل ہے۔

اس سے پہلے تمام قسم کے ڈرونز / یو اے ویز  آئی ٹی سی ایچ ایس کے درآمدات و برآمدات کی مصنوعات  پر  ضمیمہ 3 کے شیڈول 2 کے  اسکومیٹ (خصوصی کیمیکل آرگینزم مٹیریل ایکوپمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی  ) کے زمرہ 5 بی کے تحت برآمدات کے لیے پابندیاں عائد تھیں  ۔ یہ فہرست ان اشیاء کے زمرے سے متعلق ہے  ، جو ان کی ممکنہ دوہری استعمال کی نوعیت کی وجہ سے مخصوص ضوابط کے تابع ہیں — یعنی  انہیں شہری اور فوجی دونوں طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ایسی اشیاء کی برآمد کے لیے اسکومیٹ  لائسنس کی ضرورت تھی اور صنعت کو محدود صلاحیت کے ساتھ ڈرون برآمد کرنے کے لیے چیلنجز کا سامنا تھا  ، جو کہ صرف شہری استعمال کے لیے ہیں۔

پالیسی پر عوام/صنعت کے تبصروں کے حصول سمیت تمام فریقین کے ساتھ وسیع تر مشاورت کی بنیاد پر، ڈرون/یو اے وی کی اسکومیٹ  پالیسی  ، جس کا   مقصد شہری استعمال کے لیے ڈرونز/یو اے وی کی برآمد کے لیے ، ڈی جی ایف ٹی   کے  نوٹیفکیشن نمبر 14 مورخہ 23 جون ، 2023  ء  کے ذریعے پالیسی کو آسان اور  نرم بنانے کے لیے ترمیم کی گئی ہے۔ ۔ ڈرونز/یو اے وی کی برآمد  ، جو اسکومیٹ  کی فہرست میں مخصوص زمروں کے تحت نہیں آتی ہے اور جو 25 کلومیٹر کے برابر یا اس سے کم رینج کی صلاحیت رکھتی ہے اورجو زیادہ سے زیادہ  25 کلوگرام  کا  وزن لے جا سکتی ہے (ان اشیاء کے سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی کو چھوڑ کر) اور  جن کا مقصد صرف  شہری استعمال  ہی ہے ،  اب جنرل اتھارٹی فار ایکسپورٹ آف ڈرونز  ( جی اے ای ڈی )  کے  ذریعے ایک مرتبہ جنرل لائسنس لینے کی ضرورت ہو گی ، جو  3 سال کے لیے  ہو گا ۔

جی اے ای ڈی کے اجازت نامے کے ساتھ ڈرون مینوفیکچررز/  برآمد کاروں کو  شہری استعمال کی خاطر برآمدات کی شپمنٹ کے لیے اسکومیٹ لائسنس کے لیے اپلائی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ اجازت  رپورٹنگ اور دیگر دستاویزی ضروریات پورا کرنے کے بعد  3 سال کی  مدت کے لیے ہو گی ، اس سے  انہیں جب بھی سول استعمال والے ڈرون  / یو اے ویز  کو درآمد کرنا ہوگا ، تو اسکومیٹ لائسنس کے لیے اپلائی کرنے کی ضرورت ختم ہوجائے گی ۔

یہ ڈرون/یو اے وی بنانے والی صنعتوں کو آسانی کے ساتھ ڈرون برآمد کرنے میں مزید سہولت فراہم کرے گا ۔  اس طرح کاروبار کرنے میں آسانی اور بھارت سے برآمد کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ یہ پالیسی تبدیلی بھارت کو ڈرون/ یو اے ویز  کے ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر بھی فروغ دے گی اور اس شعبے میں اسٹارٹ اپس/نئے ڈرون مینوفیکچررز کو عالمی منڈیوں  تک رسائی   میں مدد فراہم کرے گی ۔

اس سے بھارتی ڈرون مینوفیکچررز کو بڑی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے  میں مدد ملے گی  اور اس سے اقتصادی سرگرمیوں  میں تیزی آئے گی ۔ ڈرونز پر برآمدات   پر عائد پابندیوں میں نرمی کرنے سے ڈرون/یو اے وی  صنعت میں  اختراعی اور تکنیکی ترقی کی بھی حوصلہ افزائی ہو  گی ۔

شہری استعمال کے لیے ڈرونز/یو اے وی کی برآمد کے لیے جنرل اتھارٹی فار ایکسپورٹ آف ڈرونز  ( جی اے ای ڈی )   کے تفصیلی طریقہ کار کو بھی ڈی جی ایف ٹی   کے پبلک نوٹس نمبر 19 مورخہ 23 جون ، 2023 ء   کے ذریعے  مشتہر کیا گیا ہے اور یہ ڈی جی ایف ٹی  کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 6461


(Release ID: 1935072) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Marathi