نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
جموں و کشمیر دفعہ 35 اے اور 370 کی منسوخی کے بعد شاندار ترقی کی نئی راہ طے کر رہا ہے - نائب صدرِ جمہوریہ
دفعہ 370 ایک عارضی بندوبست تھا لیکن 70 سال تک جاری رہا ؛ خوشی ہے کہ اب یہ ختم ہو گیا ہے – نائب صدرِ جمہوریہ
نائب صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دفعہ 370 کا مسودہ تیار کرنے سے انکار کر دیا تھا
نائب صدر نے دفعہ 370 کی منسوخی کو ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی زندگی اور مشن کے لیے سب سے بڑا خراج عقیدت قرار دیا
نائب صدر نے سب سے کہا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے بیانات کا انسداد کریں ، جو ہمارے عظیم ملک کو نیچا دکھانے کے لیے کیے جاتے ہیں
نائب صدر نے جموں یونیورسٹی کے خصوصی کنووکیشن کی تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
22 JUN 2023 5:11PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھر نے آج کہا کہ جموں و کشمیر دفعہ 35 اے اور 370 کی منسوخی کے بعد شاندار فروغ اور ترقی کی نئی راہیں طے کر رہا ہے۔ خطے کے قومی دھارے میں شامل ہونے سے سرمایہ کاری، ترقی اور بہتر حکمرانی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔
آج جموں یونیورسٹی کے خصوصی کنووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ دفعہ 35 اے اور 370 کو آئین میں عارضی دفعات کے طور پر رکھا گیا تھا لیکن یہ 70 سال تک جاری رہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بھارتی آئین کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دفعہ 370 کا مسودہ تیار کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ذاتی طور پر میں بیس سالوں سے دفعہ 35 اے اور 370 کو منسوخ کرنے کی وکالت کر رہا تھا۔ یہ ایک خامی تھی ، ہمیں خوشی ہے کہ اب یہ نہیں ہے ۔ ‘‘
جناب دھنکھر نے اجاگر کیا کہ اس خطہ میں، پہلے کے برعکس، اب ہم آہنگی کا ماحول ہے اور اسے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی زندگی اور مشن کے لیے سب سے بڑا خراج عقیدت قرار دیا ، جنہوں نے ایک مضبوط اور متحد بھارت کی تعمیر کے لیے اپنی جان قربان کی۔ سری نگر جیل میں ڈاکٹر مکھرجی کی موت کو ایک اہم سانحہ قرار دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگرچہ تاخیر سے مگر ہم نے ان کا خواب پورا کر لیا ہے اور اب بھارتیوں کو اپنے ملک کے اس حصے میں کسی قسم کی پابندیوں کا سامنا نہیں ہے۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ 890 مرکزی قوانین لاگو کیے گئے ہیں، 200 سے زیادہ ریاستی قوانین کو منسوخ کیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے فائدے کے لیے سینکڑوں قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور رابطے میں بہتری کی بھی ستائش کی۔
بھارت کو جمہوریت کی ماں اور دنیا کی سب سے فعال جمہوریت قرار دیتے ہوئے، جناب دھنکھر نے ہر بھارتی پر زور دیا کہ وہ بھارت کی کامیابیوں پر فخر کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ دنیا کے ہر حصے میں، آپ کو بھارتی باصلاحیت افراد کارپوریٹ اور اداروں کی سربراہی کرتے ہوئے نظر آئیں گے، جس پر بھارت کو فخر ہوتا ہے اور دوسرے ممالک ہماری صلاحیتوں کا احترام کرتے ہیں ۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ستم ظریفی ہے کہ اس ملک کو نیچا دکھانے کے لیے جھوٹے بیانیے کو منظم طریقے سے پیش کیا جاتا ہے۔ ہم میں سے کچھ اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ ‘‘ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’ اگر ایک خاموش اکثریت ، اس پر خاموش رہنے کا فیصلہ کرتی ہے تو یہ ہمیشہ کے لیے خاموش رہے گی ‘‘ ۔ نائب صدر جمہوریہ نے سبھی سے اپیل کی کہ وہ ہماری ترقی کو نیچا دکھانے والے مہلک منصوبوں کو ہلکے میں نہ لیں ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور قانون کا لمبا ہاتھ ہر کسی تک پہنچ سکتا ہے ، جناب دھنکھر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بدعنوانوں کے فرار کے تمام راستے بند ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدعنوانی کو بالکل بھی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ یہ پیغام اب بہت واضح ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کسی بھی شناخت یا کسی بھی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، آپ قانون کے سامنے جوابدہ ہوں گے ۔
یہ کہتے ہوئے کہ کنووکیشن کی تقریب ہر ایک کی زندگی میں بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے ، نائب صدر جمہوریہ نے طلباء کو نصیحت کی کہ وہ کبھی بھی تناؤ یا دباؤ کا شکار نہ ہوں اور ناکامی سے کبھی خوفزدہ نہ ہوں۔ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ترقی کی نئی اونچائیوں تک لے جانے کے لئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی بھی ستائش کی ۔
اس موقع پر نائب صدر کی اہلیہ ڈاکٹر (محترمہ) سدیش دھنکھر، مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر اور جموں یونیورسٹی کے چانسلر جناب منوج سنہا ، جموں و کشمیر حکومت اور لیفٹننٹ گورنر کے مشیر جناب راجیو رائے بھٹناگر ، جموں یونیورسٹی کے پرو چانسلر جناب آلوک کمار، جموں و کشمیر حکومت میں اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے پرنسپل سیکرٹری پروفیسر امیش رائے، جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر دنیش سنگھ، جموں و کشمیر حکومت کی اعلیٰ تعلیمی کونسل کے نائب چیئرمین پروفیسر دنیش سنگھ ، فیکلٹی ارکان ، طلباء اور دیگر معزز شخصیات موجود تھیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 6392
(Release ID: 1934591)
Visitor Counter : 125