کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان اور افریقہ تاریخی اور ثقافتی رشتوں کے حامل ہونے کی بنا پر فطری شراکت دار ہیں: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


افریقہ کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت مالی سال 2023-2022 میں 9.26 فیصد بڑھ کر تقریباً 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی: جناب پیوش گوئل

جناب پیوش گوئل نے 2030 تک دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرکے 200 بلین امریکی ڈالر تک پہنچانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے سلسلے میں  اعتماد کا اظہار کیا

ہندوستان-افریقہ تعلقات میں دنیا کی تقریباً  ایک تہائی آبادی کے خوابوں اور خواہشات کو پورا کرنے میں مدد کرنے کی صلاحیت ہے:  جناب پیوش گوئل

 آبادیاتی تنوع  کی نعمت  سے مالا مال، ہندوستان۔افریقہ شراکت داری اس صدی میں عالمی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے:  جناب پیوش گوئل

Posted On: 15 JUN 2023 8:57PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ تاریخی اور ثقافتی رشتوں کے حامل  ہونے کی بنا پر قدرتی شراکت دار ہیں۔ آج نئی دہلی میں ‘انڈیا-افریقہ گروتھ پارٹنرشپ’پر 18ویں  سی آئی آئی۔ ای ایکس آئی  ایم  بینک کنکلیو میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ مہاتما گاندھی نے سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں ستیہ اور اہنسا کے اصولوں پر عمل کیا اور مسٹر نیلسن منڈیلا نے اس انمول میراث  کو آگے بڑھایا۔

وزیر موصوف نے افریقی خطے سے تعلق رکھنے والے 15 سفیروں کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کا ذکر کیا جو ان  تعلقات کو مضبوط بنانے کی طرف ایک قدم کی حیثیت رکھتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت مالی سال 2023-2022 میں 9.26 فیصد بڑھ کر تقریباً 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ جناب گوئل نے کہا کہ برآمدات اور درآمدات تقریباً متوازن ہیں اور مالی سال 2023-2022  میں برآمدات 51.2 بلین امریکی ڈالر اور درآمدات 46.65 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ انہوں نے 2030 تک تجارتی حجم کو دوگنا کرکے 200 بلین امریکی ڈالر تک پہنچانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا۔

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ افریقہ کے 27 سب سے کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سی) پہلے ہی غیر باہمی بنیادوں پر ڈیوٹی فری ٹیرف ترجیح سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور دوسرے افریقی ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی ایس) اور اس کے ساتھ ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ 9 سالوں میں مساوی شراکت داروں کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ ترقی کرنے کے جس جذبے کا اظہار کیا ہے وہ ہندوستان-افریقہ تعلقات کی رہنمائی کرتا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ اس جذبے نے اس شراکت داری کی بنیاد کو مضبوط کیا ہے اور بھائی چارہ قائم کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ‘‘افریقہ ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہوگا۔ ہم افریقہ کے ساتھ اپنی  رابطہ کاری  کو  مضبوط سے مضبوط  تر  کرتے رہیں گے۔ جیسا کہ ہم نے اب تک ثابت کیا ہے، یہ مستقبل میں بھی پائیدار اور باقاعدہ رہے گا۔’’

جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان-افریقہ تعلقات میں دنیا کی تقریباً 3/1آبادی کے خوابوں اور خواہشات کو پورا کرنے میں مدد کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ دونوں کو  آبادیاتی تنوع (ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ) اور نوجوانوں کی ہنر مندی اور تعلیم  جیسی نعمت سے نوازا گیا ہے، یہ شراکت داری اس صدی میں عالمی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان گلوبل ساؤتھ کی آواز بن سکتا ہے اور کثیر جہتی فورمز پر گلوبل ساؤتھ کی آواز اٹھا سکتا ہے۔ جناب گوئل نے دنیا کی جغرافیائی سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے گلوبل ساؤتھ کی ایک طاقتور آواز کی تشکیل پر زور دیا تاکہ مساوی اور جامع ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ جناب پیوش گوئل نے ذکر کیا کہ ہندوستان افریقہ کا ضرورت کے وقت میں کام آنے والا ایک سچا دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19  وبائی امراض کے دوران، ہندوستان نے اپنے افریقی بھائیوں اور بہنوں کو دوائیوں، ویکسین اور دیگر آلات کی شکل میں واسودھیوا کٹمبکم کے جذبے کااظہار کرتے ہوئے مدد فراہم کی۔

جناب گوئل نے ‘‘ایک دنیا، ایک گرڈ’’ کے خواب کو سچ کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے میدان میں ہندوستان اور افریقہ کے درمیان تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ منفرد طور پر قابل تجدید توانائی خاص طور پر شمسی توانائی کی پیداوار میں زمین کے اندر اور پانی کے اندر ٹرانسمیشن لائنوں کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک گرڈ کے ساتھ دنیا کی قیادت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ دن بھر سب کے لیے سستی توانائی کی اس صلاحیت کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے اور انہوں نے انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے) میں 20 سے زائد افریقی ممالک کی شرکت کی تعریف کی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ عالمی سطح پر افریقہ کا عروج موجودہ دور میں ایک مکمل ضرورت ہے اور اس عزم کو حاصل کرنے کے لئے تیز رفتار طریقے سے مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا اسٹارٹ اپ انقلاب اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر جیسے یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یوپی آئی)، کوون،ایک ملک  ایک راشن کارڈ(او این او آر سی)، اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس(او این ڈی سی)  کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی گزارنے میں آسانی کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں اور افریقہ کے فائدے کے لیے کامیابی سے ان کی پیروری کی جاسکتی ہے۔ جناب گوئل نے روڈ ویز، ریلوے اور بندرگاہوں اور افریقہ اور ہندوستان کے درمیان ایک متنوع، مضبوط اور لچکدار سپلائی چین جیسے لاجسٹک کے شعبے میں مزید تعاون کے میدانوں کا پتہ لگانےکی تجویز بھی دی۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ دونوں میں  مساوات اور آزادی کی قدریں مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنکلیو کا بیج 2005 میں بویا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اب تک کھِل کر مہک دے رہا ہے  اور ہندوستان اور افریقہ کے تعلقات میں مزید مضبوطی اور بہتری کا باعث بنا  ہے۔ وزیر موصوف نے شراکت داری کو مزید بڑھانے کے لیے ہندوستان اور افریقہ کے کاروباری رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے میں کنکلیو کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کا خاص طور پر ذکر کیا۔

*************

 

ش ح۔  س ب ۔ رض

 

U. No.6194


(Release ID: 1932777) Visitor Counter : 130


Read this release in: Hindi , English , Bengali