قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے گزشتہ 9 برسوں میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ  آدیواسی انسانی وسائل کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے:ارجن منڈا


مشن موڈ میں پی وی ٹی جی کے فروغ کو پہلی بار فوکس ایریا کے تحت شروع کیا گیا ہے: قبائلی امور کے مرکزی وزیر

Posted On: 14 JUN 2023 8:12PM by PIB Delhi

حکومت نے گزشتہ 9 برسوں میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ  آدیواسی انسانی وسائل کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔ آج نئی دہلی میں قبائلی امور کی وزارت کی 9 سال کی حصولیابیوں اور تبدیلی پیدا کرنے والی پہل پر نامہ نگاروں کو اطلاع دیتے ہوئے  قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے کہا کہ مشن موڈ میں خاص طور پر  کمزور قبائلی جماعتوں(پی وی ٹی جی) کے فروغ کو پہلی بار فوکس ایریا کے تحت شروع کیا گیا ہے۔

جناب منڈا نے بتایا کہ پردھان منتری پی وی ٹی جی ڈیولپمنٹ مشن ، پی وی ٹی جی خاندانوں اور رہائش گاہوں کو اولین سہولیات فراہم کرائے گا۔  انہوں نے پی وی ٹی جی کے ممبران کی تعلیم پر زور دیا۔گروپ کی سماجی و اقتصادی ترقی کے سلسلے میں اگلے تین برسوں کے لیے 15 ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پی وی ٹی جی گروپوں کے لیے ڈیٹا پر مرکوز فروغ  انسانی کے اشاریے کے ساتھ پی وی ٹی جی کےلیےایک مخصوص اسکیم تیار کی گئی ہے، جس کا مقصد گروپ کی جامع ترقی کو ممکن بنانا ہے۔

جناب ارجن منڈا نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع تھا جب 12 اور 13 جون کو صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون میں 75 پی وی ٹی جی گروپوں میں سے ہر ایک کے 20-20 ممبران کو مدعو کیا اور لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے انہیں پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں مخاطب کیا۔اپنی روایتی پوشاکوں میں سجے پی وی ٹی جی اپنی ثقافت کو راجدھانی  لے آئے اور ملک کی راجدھانی میں موجود ہونے کا پہلا تجربہ حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کےبعد 75 برسوں میں پہلی بار ملک کے صدر نے ان سے راشٹرپتی بھون میں ملاقات کی۔

قبائلی افراد کی تعلیم کےلیے کی گئی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے کہا کہ حکومت 740 ایکلیو رہائشی ماڈل اسکول (ای ایم آر ایس) قائم کررہی ہے، جو 3.5 لاکھ آدیواسی طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کریں گے۔ اگلے تین برسوں میں 740 ای ایم آر ایس کے لیے 38800 اساتذہ اور امدادی ملازمین کی مرکزی سطح پر تقرری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکول اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مقامی زبانوں پر بھی زور دیں گے کہ طلبا اپنی جڑوں سے الگ نہ ہوجائیں۔

وزیرموصوف نے کہا کہ قبائلی امور کی وزارت 5 اسکالرشپ اسکیموں کو نافذ کرتا ہے، جن کے تحت ہرسال 30 لاکھ سے زیادہ طلبا کو وظیفہ دیا جاتا ہے، جس کا سالانہ بجٹ 2500 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ شفافیت اور پریشانی کے بغیر وقت پر رقم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ان وظائف کی ادائیگی ڈی بی ٹی موڈ میں کی جاتی ہے۔

جناب ارجن منڈا نے یہ بھی کہا کہ قومی صحت مشن کے تحت قبائلی علاقوں میں غریب اور کمزور آبادی کو کفایتی طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے  حفظان صحت کے نظام کو مضبوط کیا جارہا ہے اور اس کےلیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی جارہی ہے۔  حکومت نے 2047 تک سکل سیل انیمیا کو ختم کرنے کا ہدف طے کیا ہے اور 2047 تک سکل سیل انیمیا کو ختم کرنے کے مشن کے تحت بیداری پھیلانے کے لیے مختلف قدم اٹھائے جائیں گے، متاثرہ قبائلی علاقوں میں صفر سے 40 سال کی عمر کے 7 کروڑ لوگوں کی طبی جانچ کی جائے گی اور مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے تعاون پر مبنی کوششوں کے ذریعے صلاح و مشورہ فراہم کیا جائے گا۔

جناب ارجن منڈا نے کہا کہ پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا کے تحت  قبائلی امور کی وزارت  ملک بھر میں کم از کم 50 فیصد قبائلی آبادی والے 36 ہزار سے زیادہ گاؤوں اور 500 ایس ٹی کو ماڈل قبائلی گاؤں میں تبدیل کرنے کے لیے کام کررہی ہے، تاکہ قبائلی گاؤں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ اس کے تحت مختلف وزارتوں کو  اب ان منتخب گاؤوں میں اپنی اسکیموں کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I9DP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FDWU.jpg

 

مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے بتایا کہ پردھان منتری جن جاتیہ وکاس  مشن (پی ایم جے وی ایم) ملک بھر میں ون دھن وکاس کیندریہ / ون دھن پروڈیوسر انٹرپرائزز  قائم کرنے کے ساتھ فارورڈ اور بیک ورڈ لنکج کی سہولت فراہم کرکے معاش حاصل کرنے والی قبائلی ترقی حاصل کرنا چاہتا ہے۔  اس کے علاوہ ریاستوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر کم از کم جنگلاتی پیداوار (ایم ایف پی) کی خرید کے لیے مدد دی جارہی ہے۔ اسے نافذ کرنے کا اختیار ٹرائیفیڈ کے پاس ہے۔ اس کی کوششوں کے نتیجہ میں ایم ایف پی اسکیم میں  ایم ایس پی کے تحت  کوور کیے جانے کے لیے 2014-15 سے 77 ایم ایف پی جوڑے گئے ہیں۔ آج کی تاریخ میں ایم ایس پی کے تحت کوور کیے جارہے ایم ایف پی کی کل تعداد 87 ہے۔

وزیر موصوف نےکہا کہ ٹرائیفیڈ نے سال 2017-18 میں ملک بھر کے تمام بڑے شہروں میں ‘آدی مہوتسو’–دستکاری، ثقافت، پکوان اور کامرس کا جشن منعقد کرنے کے ایک نئے عزم کی بھی شروعات کی ہے۔  ‘‘ووکل فار لوکل’’ کے مشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹرائیفیڈ نے 16 سے 27 فروری 2023 تک میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم ، نئی دہلی میں آدی مہوتسو کا اہتمام کیا، جس کا افتتاح وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کیا تھا اور یہ پورے ملک میں بہت کامیاب رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی افراد کے ایک دیگر تاریخی موقع – بھگوان برسا منڈا کی جینتی – پر 15 نومبر کو قبائلیوں کے امتیاز کی خوشی منانے اور قبائلی مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ‘‘جن جاتیہ گورو دیوس’’ کا اعلان کیا گیا ہے۔

جنگلات کے حقوق سے متعلق قانون کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ اب تک 21.99 لاکھ انفرادی مالکانہ حق والا کاغذ اور کل 1.08 لاکھ کمیونٹی سے متعلق حقوق کا مالکانہ حق   کے کاغذات تقسیم کیے جاچکے ہیں۔

ملک بھر میں درج فہرست قبائلی گروپوں کی ترقی کے لیے  قبائلی امور کی وزارت کے سالانہ بجٹ میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ سال 2023-24 کے لیے وزارت کے 12461.88 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جو 2013-14 کے 4295.94 کروڑ روپے کے بجٹ کے مقابلے تین گنا زیادہ ہے۔

درج فہرست قبائل کے کمپوننٹ فنڈ کےبجٹ کی تقسیم میں 5 گنا کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 2013-14 کے دوران  یہ رقم 24598 کروڑ روپے تھی، جسے مرکزی وزارتوں/ محکموں کے لیے 2023-24 کے درمیان بڑھا کر 119509 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔

جناب ارجن منڈا نے کہا کہ دفعہ (1)275  کے تحت ریاستوں کو گزشتہ 9 برسوں میں مختلف اسکیموں کے تحت 5 ہزار سے زیادہ پروجیکٹوں کے لیے  25 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کی گئی ہے اور ریاستوں کو ان پروجیکٹوں کی مناسب طریقے سے تعمیر اور نگرانی کے ساتھ ان کے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

مزید معلومات کے لیے  یہاں کلک کریں :

 

************

 

ش ح۔ق ت۔ت ع

(U: 6169)


(Release ID: 1932518) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Manipuri