الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

گزشتہ دو دنوں میں عالمی ڈی پی آئی  سربراہ  کانفرنس  کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا


ہندوستان نے چار ممالک یعنی آرمینیا، سیرا لیون، سورینام اور انٹیگوا اور باربوڈا کے ساتھ انڈیا اسٹیک یعنی آبادی کے پیمانے پر نافذ کامیاب ڈیجیٹل  طور طریقوں  کے اشتراک سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کیے

50 ممالک کے تقریباً 150 غیر ملکی مندوبین اور 250 سے زائد مندوبین نے اس سربراہی اجلاس میں بذات خود حاضری کے ساتھ  شرکت کی۔ 2000 سے زائد افراد نے سربراہی اجلاس میں ورچوئل طریقے سے شرکت کی

سیکٹر ایگنوسٹک اور شعبہ جاتی   ڈی پی آئیز پر 10 پینل  مذاکرات  کا انعقاد کیا گیا۔ ڈی پی آئیز کے 60 عالمی ماہرین نے بصیرت انگیز، فکر انگیز اور نتیجہ خیز گفتگو کی

پی کے آئی اور ڈیجیٹل دستخط کی باہمی کارکردگی پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ‘ ڈرافٹ پی کے آئی  باہمی شناختی فریم ورک’ جاری کیا گیا

عالمی ڈی پی آئی نمائش  میں  14 تجرباتی  خطّوں  کی نمائش کی گئی جس میں شناخت، ادائیگی، پیپر لیس گورننس، ڈیجیٹل زراعت، تعلیم اور ہنر مندی، صحت کی دیکھ بھال، اور ڈیجیٹل انڈیا کے سفر میں ڈی پی  آئی پر مبنی استعمال کے کیسز شامل ہیں

Posted On: 13 JUN 2023 8:32PM by PIB Delhi

 جی 20 ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کے ضمنی پروگرام کے طور پر عالمی  ڈی پی آئی سربراں کانفرنس  کا گزشتہ دو دنوں میں کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت اور ایم ایس ڈی ای میں مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کے ذریعہ افتتاحی اجلاس میں تقریباً 50 ممالک کے 150 غیر ملکی مندوبین اور 250 سے زیادہ مندوبین نے ذاتی طور پر شرکت کی اور 2000 سے زیادہ افراد نے  سربراں کانفرنس  میں ورچوئل طریقے سے شرکت کی۔ سربراہی اجلاس کے دوران، ہندوستان نے چار ممالک یعنی آرمینیا، سیرا لیون، سورینام اور انٹیگوا اور باربوڈا کے ساتھ انڈیا اسٹیک یعنی آبادی کے پیمانے پر نافذ کامیاب ڈیجیٹل  طور طریقوں کے اشتراک  سے متعلق  مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔

سیکٹر ایگنوسٹک اور شعبہ جاتی ڈی پی آئیز پر دس پینل مباحثے منعقد ہوئے۔ ڈی پی آئیز پر تقریباً 60 عالمی ماہرین نے بصیرت انگیز، فکر انگیز، اور نتیجہ پر مبنی گفتگو کی۔ پہلے دن یعنی 12 جون 2023 کو، ڈی پی آئی پر چار سیشنز یعنی ‘ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کا جائزہ‘، ‘ لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل شناخت’، ‘ڈیجیٹل ادائیگیوں اور مالیاتی شمولیت’، ‘ڈی پی آئی برائے عدالتی نظام و ضوابط’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.23PMPRF4.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.24PM4IJ4.jpeg

آج منعقد ہونے والے چھ ڈی پی آئی اجلاسوں کی تفصیل درج ذیل ہے:

 اجلاس : موثر خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیجیٹل دستاویز کا تبادلہ

اس کی صدارت آرمینیا کے عزت مآب  فرسٹ ڈپٹی منسٹر جناب  گیورگ منتاشیان نے کی اور کو ڈیولپ کے  جناب  سی وی مدھوکر نے اس کی نگرانی کی اور پینلسٹس میں  جناب  ابھیشیک سنگھ، این ای جی ڈی، محترمہ الکا مصرا، این آئی سی؛  جناب  انیر چودھری، بنگلہ دیش اور جناب   بی جی مہیش، ڈیجی سہامتی شامل تھے۔ عالمی بہترین  طور طریقوں کے نتائج   اور بنگلہ دیش، بھارت اور آرمینیا کے ملکی تجربے کا احاطہ کیا گیا۔ ان میں نوتھی -  فیصلہ کا معاون نظام ، مائی لاکر، ڈیجی لاکر، اے پی آئی سیٹو، اوپن گورنمنٹ ڈیٹا پلیٹ فارم، اکاؤنٹ ایگریگیٹر، ڈیجی یاترا شامل ہیں۔ بات چیت میں ڈیٹا ایکسچینج، ڈیٹا ایکسچینج کے ڈیزائن اور فعال اور مربوط خدمات کے لیے حکومت اور شہریوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں ڈی پی آئی  کے اہم کردار کا احاطہ کیا گیا۔ حکومتی ایپلی کیشنز اور ڈیٹا بیس کے درمیان انضمام کا بھی احاطہ کیا گیا۔

 اجلاس : ڈی پی آئی کے لیے عوامی کلیدی بنیادی ڈھانچہ(پی کے آئی)

اس کی صدارت ملاوی کے عزت مآب وزیر جناب موسی کنکیو کلونگاشاوا نے کی اور اس کی نظامت جناب  وجے کمار منجوناتھا، ایشیا پی کے آئی کنسورشیم نے کی۔ پینلسٹس میں جناب  اروند کمار، سی سی اے-انڈیا؛ پروفیسر ستارو تیزوکا، جاپان؛ محترمہ این واویرو، کینیا، اور جناب  نک پوپ، یورپ شامل تھے۔ ایشیا پی کے آئی فورم کے تجربے اور جاپان، کینیا اور بھارت کے ملک کے تجربات کا احاطہ کیا گیا۔ پینل نے احاطہ کیے ہوئے پہلوؤں پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا جیسے  پی کے  آئی  بطور خفیہ شناخت فراہم کنندہ، کثیر مقصدی استعمال، قانونی معتبریت، ٹرسٹ کے ساتھ ڈیٹا فری فلو، افریقی سرحدی ڈیجیٹل اقدامات، کینیا ٹریڈ نیٹ سسٹم، وغیرہ۔ سیشن کااختتام مثبت انداز میں  ہوا۔ ‘ڈرافٹ پی کے  آئی باہمی شناخت کے فریم ورک’  کا اعلان اور اجراء بھی اس کے ساتھ ہی عمل میں آیا۔

 اجلاس : ڈیجیٹل تعلیم اور ہنر مندی

اس کی صدارت محترمہ پروشی ڈی مہاراجہ، اسسٹنٹ مستقل سکریٹری، ماریشس نے کی۔ اور ایک اسٹیپ فاؤنڈیشن کے  جناب شنکر مروواڈا نے  اس کی نظامت کے فرائض انجام دیئے اور اس میں مقررین جیسے محترمہ یونسونگ کم، یونیسکو؛ ڈاکٹر بدھ چندر شیکھر،  اے آئی سی ٹی ای ؛ محترمہ ایل ایس چانگسان، محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی، انڈیا شامل رہے۔ پینل مذاکرات کے دوران  تعلیمی پالیسیوں پر قومی اور کثیر فریقی تنظیمیں تناظرات ، ڈیجیٹل اختراعات جو آبادی کے پیمانے پر کام کرتی ہیں، متنوع اور پیچیدہ ماحول میں، پی ایم ای ودیا۔ دیکشا  ایک سیکھنے کا پلیٹ فارم، متعدد مشغولیت کے ماڈلز (جیسے کہ خود کریں، مشاورت اور شراکت دار کے تحت) پر بحث کی گئی۔ ایس ڈی جی  اشارے 4.4.2 کے لیے ڈیجیٹل خواندگی کی مہارتوں کے حوالے سے ایک عالمی فریم ورک، مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات، عالمی مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کی تعمیر کے لیے ڈیجیٹل مہارت، نیشنل انٹرن شپ پورٹل، زبان کی خدمات، آواز کی بنیاد پر درخواست بھرنا۔ فارم، وغیرہ جیسے موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

 اجلاس : ڈی پی آئی برائے ڈیجیٹل صحت اور موسمی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنائے گئے  طور طریقے

اس کی مشترکہ صدارت  جناب راہینگونجاتوو نیرینا اور، سی ڈی او، مڈغاسکر اور  جناب  کناکا دسرتھا ہیراتھ، ریاستی وزیر ٹیکنالوجی، سری لنکا نے کی اور اس کی نظامت جناب  پرشوتم کوشک، ورلڈ اکنامک فورم نے کی، اور مقررین،  جناب  سہیل، ۔ بیڈانی، بی ایم جی ایف،  جناب  وکلپ ساہنی، ایکا کیئر، اور محترمہ مارٹین بوتھیم، ناروے میں ہندوستان  کےقائم مقام سفیر شامل تھے ، سری لنکا، مڈغاسکر، اور ناروے نے اپنے ملک کے تجربے اور بین الاقوامی تنظیموں (جیسے ورلڈ اکنامک فورم، ایکا کیئر، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن) نے صحت اور موسمیاتی تبدیلی، متعلقہ پالیسیوں اور اقدامات کے لیے ڈی پی آئی کے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ گفتگو میں صحت اور موسمیاتی تبدیلی پر اتحاد، سرمایہ کاری، صحت کے ریکارڈ، فون کے ساتھ یا اس کے بغیر لوگوں کے لیے ڈیزائن، ڈیٹا پروٹیکشن کا مسئلہ، پہننے کے قابل آلات، ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر ایکو سسٹم میں حصہ لینے کے لیے صحت کی سہولیات کی آسان شرکت، وغیرہ جیسے مختلف پہلوؤں پر تفصیلات کا احاطہ کیا گیا۔

 اجلاس : ڈیجیٹل زرعی ماحولیاتی نظام

اس سیشن کی صدارت محترمہ ڈیمچین زنگمو، گورنمنٹ ٹیک ایجنسی، بھوٹان نے کی اور نظامت جناب راجیو چاولہ، چیف نالج آفیسر، ایم او اے ایف ڈبلیو -انڈیا نے کی، اور اس میں جو مقررین شامل تھے، ان میں جناب  چنگل نوین تواراکاوی، اے ڈی بی -فلپائن؛ ڈاکٹر ایم ایل جاٹ، آئی سی آر آئی ایس اے ٹی ، بھارت؛ محترمہ چن ہیٹاو، گروونگ آئی ایل، اسرائیل؛ ڈاکٹر انیل رائے، آئی سی اے آر کے نام شامل ہیں۔ اجلاس  میں ایگری اسٹیک، اہم رجسٹریوں (جیسے کسان ، قطعہ ززمین ، فصل)، ڈیٹا شیئرنگ، اسٹینڈرڈ، ڈرپ اور پریسژن ایگریکلچر پر بات ہوئی۔

 اجلاس : گلوبل ڈی پی آئی ایکو سسٹم کی تعمیر

اس کی صدارت  جناب  والٹر ایڈورڈو مورالس ویگا، بورڈ ایڈوائزر، سینٹرل بینک آف یوراگوئے نے کی اور اس کی نظامت  جناب  ابھیشیک سنگھ پی اینڈ سی ای او، نی جی ڈی نے کی اور مقررین میں  جناب  ٹی کوشی، او این ڈی سی، ڈاکٹر سریوتس کرشنا، آئی اے ایس، حکومت۔ کرناٹک کے؛  جناب  رابرٹ اوپ، سی ڈی او، یو این ڈی پی؛ محترمہ وجیانتی ٹی ڈیسائی، پی ایم، ورلڈ بینک شامل تھے۔ اجلاس  میں ڈی پی آئی کے بنیادی پہلوؤں، دنیا بھر میں پہلے ڈیجیٹل اقدامات  کے مقابلے میں اس کی انفرادی خصوصیت  اور اس کے مستقبل کے روڈ میپ (شمولیت، باہم کارکردگی ، کھلے معیارات ، کھلی شراکت داری ،  کھلے اے پی آئیز وغیرہ) پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کثیر جہتی بینکوں کی مدد سے ڈی پی آئی کو فنڈ دینے کے پہلوؤں، دوبارہ  پروسیس کی  دوبارہ  نظم و ترتیب ، تعاون پر مبنی ڈیزائن اور عمل درآمد، ڈیجیٹل ذرائع کے ساتھ یا اس کے بغیر آخری  سرے پر موجود شخص تک رسائی  کے عمل   وغیرہ کے پہلوؤں کا بھی تفصیل سے احاطہ کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.25PM8UU9.jpeg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.25PM(1)PDP2.jpeg

عالمی ڈی پی آئی نمائش 14 جون 2023 تک جاری رہے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.26PMQMGX.jpeg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-13at8.26.26PM(1)U0NP.jpeg

گزشتہ دو دنوں میں ہونے والی پوری تقریب کو براہ راست نشر کیا گیا تھا اور درج ذیل پر دیکھا جا سکتا ہے۔

https://www.indiastack.global/global-dpi-summit/

*************

ش ح۔  س ب ۔ رض

U. No.6128



(Release ID: 1932230) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi , Marathi