الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

حکومت ہند کے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹکنالوجی  کے  مرکزی وزیر مملکت اور ہنرمندی کے فروغ  اور انترپرینیورشپ کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے نو ملکوں کے عزت مآب وزرا کی موجودگی میں عالمی ڈی پی آئی چوٹی کانفرنس اور عالمی  ڈی پی آئی نمائش کا افتتاح کیا


ہندوستان نےتین ملکوں آرمینیا، سیئرا لیون اور سورینام کے ساتھ انڈیا اسٹیک ، یعنی  آبادیاتی پیمانہ پر کامیابی کے ساتھ  نافذ کئے گئے  ڈیجیٹل سلوشنز مشترک کرنے کے لئے   مفاہمتی قرارادد پر دستخط کئے

عالمی  ڈی پی آئی  چوٹی کانفرنس میں تقریباً 50 ملکوں اور 150 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی؛ 9 ملکوں یعنی سورینام، آرمینیا، سیئرا لیون، تنزانیہ، اینٹیگوا اور باربوڈا، کینیا، سری لنکا، ملاوی اور ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو نے وزارتی سطح پر حصہ لیا

ڈیجیٹل معیشت سے متعلق ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ آج  شروع ہوئی

Posted On: 12 JUN 2023 6:03PM by PIB Delhi

جی-20  ممالک کے ڈیجیٹل معیشت سے متعلق ورکنگ گروپ (ڈی آئی ڈبلیو جی) کا تیسرا اجلاس آج عالمی ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی)  چوٹی کانفرنس اور عالمی ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی ) نمائش کے افتتاح کے ساتھ شروع ہوا۔ اس میٹنگ کا افتتاح الیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹکنالوجی  کے  مرکزی وزیر مملکت اور ہنرمندی کے فروغ  اور انترپرینیورشپ کے وزیر مملکت ر جناب راجیو چندر شیکھر نے  9 ملکوں یعنی سورینام، آرمینیا، سیرا لیون، تنزانیہ، اینٹیگوا اور باربوڈا، کینیا، سری لنکا، ملاوی اور ترینیداد اینڈ ٹوبیگو کے معزز وزراء کی موجودگی میں کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-12at5.43.55PM99FZ.jpeg

جی-20 ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ (ڈی آئی ڈبلیو جی)  کے چیئرمین  اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے سیکریٹری جناب الکیش کمار شرما نے افتتاحی اجلاس میں مندوبین کا خیرمقدم کیا اور تین دنوں  کی  کارروائی کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) سے متعلق ایک  مستقبل کے اتحاد، ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر ریپوزٹری،سائبر ایجوکیشن  پرٹول کٹ اور بچوں اور نوجوانوں  میں سائبر بیداری ، نیشنل ا سکلز فریم ورک پر ورچوئل سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) پر  زور دیا۔ الیکٹرانکس اور  اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر مملکت اور ہنرمندی کے فروغ  اور انترپرینیورشپ کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ڈی پی آئی ایک ڈھانچہ نہیں ہے جو سبھی ماڈل میں فٹ بیٹھتا ہے ۔ ملک اور لوگوں کے استعمال کے لیےیہ حقیقت میں اوپن سورس اور شراکت داری کی طاقت اور  اختراعی ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) پلیٹ فارم بنانے  میں تعاون کرنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے اس دہائی کو ’ ٹیک ایڈ‘ بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی کامیابی کے لیے ایک آزمائش کا معاملہ ہے اور دنیا بھر کے ممالک ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ سکتے ہیں۔ جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہندوستان نے تین ملکوں آرمینیا، سیرا لیون اور سورینام کے ساتھ انڈیا اسٹیک یعنی  آبادیاتی پیمانہ  پر  کئے جارہے کامیاب ڈیجیٹل سلوشنز کو مشترک کرنے کے لئے مفاہمت نامہ پر دستخط کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-12at5.43.53PMJYN6.jpeg

’ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی ) کا جائزہ  ‘  عنوان  والے پینل  مباحثہ کی صدارت اینٹیگوا اور باربوڈا  کے وزیر جناب میلفورڈ والٹر فٹزجیرالڈ نکولس نے کی اور اس سیشن کو این ای  جی ڈی کے صدر  اور ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، جناب ابھیشیک سنگھ کے ذریعہ موڈریٹ کیا گیا۔ اس سیشن کے دوران مقررین میں الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب سشیل پال اور  جی -20  ڈیجیٹل معیشت سے متعلق ورکنگ گروپ کے ہندوستان کے شریک چیئرمین ڈاکٹر آر ایس ایس شرما، چیئرمین، جی ایس ڈی پی ڈی سی،  جناب  ایس گوپال کرشنن، چیف ایگزیکٹو افسر، این ایچ اے،  جناب  پربھات کمار، اسپیشل سکریٹری، وزارت  خارجہ اور محترمہ کرسٹین مارٹن مایئر، ڈائریکٹر، ڈیجیٹل پبلک گڈز چارٹر اور محترمہ کیزوم  این گوڈوپ ماسلی، ڈیجیٹل پروگرامز کی سربراہ، یو این ڈی پی  شامل تھے۔اس سیشن میں ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے کامن پرنسپل اور ڈیزائن، جیسے کھلے معیار، کھلے فن تعمیر، شراکت داری، ڈیجیٹل ایکو سسٹم، انٹرآپریبلٹی، کم لاگت اور  زیادہ قابل اعتمادسلیوشنز اور مختلف ممالک اور اقوام متحدہ کی پہل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-12at5.43.52PMG9AZ.jpeg

’لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل شناخت‘کے عنوان سے پینل  مباحثہ کی صدارت  کینیا  کے کابینہ سکریٹری جناب  ایلیوڈ اوکیچ اوالو نے کی اور سیشن کی نظامت یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی)  کے چیف ایگزیکٹیو افسر جناب  روپندر سنگھ نے کی۔ اس سیشن کے دوران مقررین میں  جناب  جوناتھن مارسکل، عالمی  بینک، جناب وویک راگھون، ایکسٹیپ  میں چیف  آرٹیفیشیئل انٹلی جنس  ایونجلسٹ، جناب  رینے سی مینڈوزا، اسسٹنٹ نیشنل ایس ایس اینڈ آئی ایس ایس، فلپائن، محترمہ باربرا  اوبالدی، او ای سی ڈی شامل تھے۔ بات چیت میں ڈیجیٹل شناخت کو ڈیجیٹل تبدیلی کی بنیاد، قومی ترجیحات اور سماجی ہم آہنگی کی بنیاد  پر زور دیا گیا۔ نفاذ کے مختلف ماڈلز جیسے سنٹرلائزڈ، فیڈریٹڈ اور ڈی سینٹرلائزڈ شامل تھے۔ ہندوستان کے آدھار اور فلپائن کے فلیس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

’ڈیجیٹل ادائیگی اور مالی شمولیت‘ کے عنوان سے پینل مباحثہ کی صدارت جناب محمد خمیس عبداللہ، مستقل سکریٹری، تنزانیہ نے کی اور سیشن کی نظامت جناب دلیپ اسبے، منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا نے کی۔ اس سیشن کے مقررین میں جناب پون بخشی، انڈیا لیڈ، فائنانشل سروسز فار دی پوور، بی ایم جی ایف، محترمہ نیلیما رامٹیکے، سینئر فنانشل سیکٹر اسپیشلسٹ، عالمی بینک اور محترمہ پریرنا سکسینہ،ایشیا علاقائی سربراہ  یو این سی ڈی ایف شامل تھے۔  بحث کے اہم  نکات میں تیزی سے ادائیگی، تصفیہ کی قسمیں (ریئل ٹائم، پیراوڈک ، ہائبرڈ)، رسک مینجمنٹ، یوزر آن بورڈنگ  وغیرہ کے لیے لاگت  ماڈل اور  سب سے  اہم   مالی شمولیت اور ڈیجیٹل ادائیگی پر ڈیجیٹل  پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی ) کا استعمال کرکے  مالی فرق کو کم کرنا شامل تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-12at5.43.54PMBX6O.jpeg

 دن کا آخری پینل مباحثہ ’عدالتی نظام اور ضابطوں کے لئے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) ‘ پر منعقد کی گیا تھا،جس کی صدارت ترینیداد اور ٹوبیگو کے چیئرمین (وائس پریزیڈنٹ رینک)  جناب  مارک رام کیری سنگھ نے کی تھی۔ اجلاس کی نظامت جناب سوریہ پرکاش بی ایس، فیلو اور پروگرام ڈائریکٹر، دکش انڈیا  کے ذریعہ کی گئی تھی ۔ اس اجلاس کے مقررین میں  جناب ایس کے جی رہاٹے، سکریٹری، محکمہ انصاف، حکومت ہند، جناب آشیش جے شرادھونکر، رجسٹرار، سپریم کورٹ آف انڈیا، محترمہ آر ارولموژی سیلوی،  ضلع جج، جی ای اور ڈاکٹر ماریا گرازیا اسکویسیارنی، سماجی پالیسیوں کے  ڈائریکٹر مصنوعی ذہانت  اور چیف ایگزیکٹو افسر،    سوشل اینڈ  ہیومن سائنسز سیکٹر  ،یونیسکو،  فرانس شامل تھے۔ اجلاس کی اہم  خصوصیات میں ای کورٹ، ای فائلنگ، پیپر لیس کورٹ، عدالتوں میں لائیو اسٹریمنگ وغیرہ شامل تھیں۔ ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) – عدالتی نظام میں اعتماد بڑھانے کے لئے صحیح اداروں  اور  ضابطوں کی ضرورت ہے،  عام طور پر مصنوعی ذہانت کوبروئے کار لانےپر زور دیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-06-12at5.43.55PM(1)L0W4.jpeg

عالمی ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر  ( ڈی پی آئی)  نمائش میں ڈیجیٹل شناخت، تیزی سے ادائیگی، ڈیجی لاکر، سوائل ہیلتھ کارڈ، ای-نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ،  نئے  ایج گورننس کے لئے  لیے یونیفائیڈ موبائل ایپ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے لیے اوپن نیٹ ورک، انامورفک  ایکسپیرئنس ، ایئرپورٹ پر بلارکاوٹ سفر کا تجربہ، زبان کا ترجمہ، لرننگ سلیوشنز ، ٹیلی میڈیکل کنسلٹیشن  ایکسپیرئنس  اور ڈیجیٹل انڈیا  جرنی کا  گیمی فیکیشن پر 14 ایکسپیرئنس زون   کا مظاہرہ کیا گیا۔

کل ڈیجیٹل معیشت سے متعلق ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ بند کمرے میں ہوگی ۔ عالمی  ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) کانفرنس میں ڈیٹا  کے تبادلے، اہم پبلک انفرااسٹرکچر، ڈیجیٹل ایجوکیشن، اسکلنگ،صحت، آب و ہوا سے متعلق کارروائی ،  زرعی  ماحولیاتی نظام  اور عالمی ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی)ماحولیاتی نظام  قائم کرنے سے متعلق  6 اہم  اجلاس ہوں گے۔

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:6076)



(Release ID: 1931849) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Marathi , Hindi