صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کوون ڈاٹا بریچ


وزارت صحت کا کو-وِن پورٹل ڈاٹا راز داری کے لئے تحفظاطی اقدامات کے ساتھ پوری طرح سے محفوظ ہے

کو-وِن پورٹل پر ویب ایپلی کیشن فائر وال، اینٹی –ڈی ڈی او ایس، ایس ایس ایل؍ٹی ایل ایس، مستقل معلوماتی تجزیہ ، شناخت اور ایکسس نظم وغیرہ کے ساتھ مناسب تحفظاتی اقدامات موجود ہیں

صرف او ٹی پی تصدیق نامے پر مبنی ڈاٹا ایکسس مہیا کیاجاتا ہے

وزارت صحت نے سی ای آر ٹی-اِن سے اِس ایشو کو دیکھنے اور ایک رپورٹ پیش کرنے کی درخواست کی ہے

Posted On: 12 JUN 2023 4:30PM by PIB Delhi

بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ملک میں کووِڈ ٹیکہ کاری حاصل کرنے والے مستفدین کے ڈاٹا کی خلاف ورزی کا دعویٰ کرنے والی بعض میڈیا رپورٹیں ہیں۔ اِن رپورٹوں میں مرکزی وزارت صحت کے کو-وِن پورٹل سے ڈاٹا کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جو اُن مستفدین کے تمام ڈاٹا کا ذخیرہ ہے،جنہیں کووِڈ-19سے تحفظ کے لئے ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر  بعض پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیلی گرام (آن لائن میسنجر ایپلی کیشن)بی او ٹی کا استعمال کرکے ٹیکہ لگوانے والے اشخاص کے نجی ڈاٹا تک پہنچا جارہا ہے۔ یہ بتایا گیا ہے کہ بی او ٹی کسی مستفید کے موبائل نمبر یا آدھار نمبر کو پاس کرکے نجی ڈاٹا حاصل کرنے میں اہل ہیں۔

یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ایسی تمام رپورٹیں کسی بنیاد کے بغیر ہیں اور شرارت انگیز رویے کے غماز ہے۔ ڈاٹا رازداری کے لئے وسیع تحفظاتی اقدامات کے ساتھ وزارت صحت کا کو-وِن پورٹل پوری طرح سے محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ ویب ایپلی کیشن ، فائر وال، اینٹی –ڈی ڈی او ایس، ایس ایس ایل؍ٹی ایل ایس، مستقل بریچ کا جائزہ، شناخت اور ایکسس نظم وغیرہ کے ساتھ کووِن پورٹل پر تحفظاتی تدابیر موجود ہیں۔ ڈاٹا کا صرف اوٹی پی تصدیقی نامے پر مبنی ایکسس مہیا کیا جاتا ہے۔ کووِن پورٹل میں ڈاٹا کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام طرح کے قدم اٹھائے گئے ہیں اور اٹھائے جارہے ہیں۔

کووِن کو ایم او ایچ ایف ڈبلیو نے تیا رکیا ہے اور یہ اُسی کی ملکیت اور انتظام میں ہے۔کووِن کے فروغ اور پالیسی جاتی ایشوز پر فیصلہ لینے کے لئے ویکسین انتظامیہ پر ایک بااختیار گروپ (ای جی وی اے سی)کی تشکیل کی گئی تھی۔نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے)کے سابق سی ای او ای جی وی ا ے سی کے سربراہ تھے اور اس میں ایم او ایچ ایف ڈبلیو اور ایم ای آئی ٹی وائی کے ممبران بھی شامل تھے۔

کو-وَن ڈاٹا ایکسس-موجود ہ وقت میں ذاتی سطح پر ٹیکہ کاری شدہ مستفدین ڈاٹا ایکسس تین سطحوں پر دستیاب ہیں، جس کی تفصیل نیچے دی جارہی ہے:

  • مستفدین ڈیش بورڈ-جس شخص کو ٹیکہ لگایا گیا ہے وہ اوٹی پی تصدیق نامے کے ساتھ رجسٹرڈ موبائل نمبر کے استعمال کے توسط سے کو-وِن ڈاٹا تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔
  • کو-وِن منظور شدہ استعمال کنندہ-مہیا کئے گئے تصدیق شدہ لاگ اِن کریڈنشیل کے استعمال کے ساتھ ٹیکہ کار شدہ مستفدین کے ذاتی سطح کے ڈاٹا تک پہنچ سکتا ہے۔البتہ کووِن سسٹم اس کو ٹریک کرتا ہے اور ہر بار ایک منظور شدہ استعمال کنندہ کے ذریعے کووِن سسٹم تک پہنچنے کا ریکارڈ رکھتا ہے۔
  • اے پی آئی پر مبنی ایکسس-تیسرے فریق کے ایپلی کیشن ، جنہیں کو-وِن اے پی آئی کی اتھرائزڈ ایکسس مہیا کی گئی ہے، وہ صرف مستفدین اوٹی پی تصدیق نامے کے توسط سے ٹیکہ کاری شدہ مستفدین کے ذاتی سطح کے ڈاٹا تک پہنچ سکتے ہیں۔

ٹیلی گرام بی او ٹی-

  • اوٹی پی کے بغیر ٹیکہ کاری شدہ مستفدین کے ڈاٹا کو کسی بھی بی او ٹی کے ساتھ ساجھا نہیں کیا جاسکتا ہے۔
  • بالغ ٹیکہ کاری کے لئے صرف پیدائش کا سال (وئی او بی)درج کیا جاتا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ میڈیا پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی او ٹی میں ذکر کی گئی پیدا ئش کی تاریخ (ڈی او بی)کا ذکر ہے۔
  • مستفدین کے پتے پر قبضہ کرنے کا کوئی التزام نہیں ہے۔

کو-وِن کو تیار کرنے والی ٹیم نے تصدیق کی ہے کہ کوئی بھی عوامی اے پی آئی نہیں ہے، جہاں اوٹی پی کے بغیر ڈاٹا نکالاجاسکے۔مندرجہ باتوں کے علاوہ کچھ ا ے پی آئی ہیں، جنہیں ڈاٹا ساجھا کرنے کے لئے آئی سی ایم آر جیسے تیسرے فریق کے ساتھ ساجھا کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایسے ہی ایک اے پی آئی میں آدھار کے صرف ایک موبائل نمبر کا استعمال کرکے ڈاٹا ساجھا کرنے کی سہولت ہے۔ حالانکہ یہ اے پی آئی بھی مخصوص نوعیت کی ہے اور ایک قابل اعتماد اے پی آئی جسےکو-وِن ایپلی کیشن کے ذریعے ابیض –فہرست بند کیا گیا ہے،کی درخواستوں کی ہی منظور کیا جاتا ہے۔

 مرکزی وزارت صحت نے ہندوستانی کمپوٹر ایمرجنسی رد عمل ٹیم (سی ای آر ٹی-اِن)سے اِس ایشو کو دیکھنے اور رپورٹ پیش کرنے کی گزارش کی ہے۔ اس کے علاوہ کو-وِن کے موجودہ تحفظاتی اقدامات کے جائزے کے لئے ایک داخلی مشق شروع کی گئی ہے۔

سی ای آر ٹی-اِ ن نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹیلی گرام باٹ کے لئے بیک اینڈ ڈاٹا بیس کووِن ڈاٹا بیس کے اے پی آئی کو براہ راست ایکسس نہیں کررہا تھا۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 6071)



(Release ID: 1931772) Visitor Counter : 146