بجلی کی وزارت

ہائیڈرو پاور کی  رفتار  تیز کرنے کےلئے  سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی نے پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹوں کے لیے منظوری کے طریقہ کار کو تیز  رفتار بنایا


آندھرا پردیش کا 1350 میگاواٹ اپر سلیرو پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ 70 دنوں کے ریکارڈ وقت میں منظور

Posted On: 08 JUN 2023 6:29PM by PIB Delhi

حکومت نے حال ہی میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں کہ پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹوں (پی ایس پیز) کو تیز رفتاری سے شروع کیا جائے اور اس طرح ہندوستان کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کی ترقی کو رفتار کو  تیز کیا جائے۔ ایک حالیہ مثال کے طور پر  سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) نے 1350 میگاواٹ کے اپر سلیرو پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ (پی ایس پی) کو  90 دنوں  کی مقررہ  مدت  کے برخلاف  70 دنوں کی  ریکارڈ مدت میں منظوری دے دی ہے  آندھرا پردیش کے الوری سیتاراما راجو ضلع کے سلیرو میں اے پی جی ای این سی او  (حکومت آندھرا پردیش کا ایک  ادارہ) کے ذریعہ تیار کرنے کیا جارہاہے۔

پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس کی منظوری کے لیے ایک نئے سرے سے تیار کردہ عمل

ہائیڈرو پی ایس پی کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بجلی کی وزارت   کی سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی نے حال ہی میں ان پروجیکٹوں کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) کی منظوری کے عمل کو بہتر بنایا ہے۔

سنگل ونڈو کلیئرنس، سی ڈبلیو سی  اور جی ایس آئی  کے نوڈل افسران

پہلی بات تو یہ کہ  سی ای اے نے اس مقصد کے لیے  ایک سنگل ونڈو کلیئرنس سیل قائم کیا ہے۔ دوسری یہ کہ   سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) نے ڈیزائن کے پہلوؤں کی منظوری کو تیز رفتار بنانے کے لیے نوڈل افسران کو نامزد کیا ہے۔ اس نے منظوری کے عمل کو  مزید تیز کرنے کے لئے ڈی پی آر کے ڈیزائن کے پہلوؤں کی جانچ کے واسطے  مزید گروپ بھی نامزد کیے  ہیں ۔ تیسرا یہ کہ  جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی ) نے ڈی پی آر کے ارضیاتی پہلوؤں کی کلیئرنس کو تیز رفتار بنانے کے لیے نوڈل افسران کو بھی نامزد کیا ہے اور سی ای اے نے جی ایس آئی سے درخواست کی ہے کہ وہ کلیئرنس کو مزید تیز بانے کے لیے  ریاستوں میں اپنے ماتحت اور فیلڈ دفاتر کو شامل کریں۔

ماحولیاتی کلیئرنس کو تیز کرنا

سی ای اے  اور بجلی کی وزارت کی مسلسل کوششوں سے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی  تبدیلی کی وزارت نے مخصوص شرائط  کے ساتھ آف اسٹریم کلوزڈ لوپ پی ایس پیز کی تشخیص کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی  تبدیلی کی وزارت نے بعض شرائط پوری کئے جانے پر بی 2 زمرے (جس میں ماحولیاتی اثرات کی تشخیص کی ضرورت نہیں ہے) کے تحت پی ایس پیز  (موجودہ ذخائر پر) کی تشخیص کرنے کے لیے بھی نوٹی فائی  کیا ہے۔

ڈی پی آر کی منظوری کے لیے کمپریسڈ ٹائم لائنز

سی ای اے  نے پی ایس پیز  کے ڈی پی آر   کی تشکیل اور منظوری  کے لیے  ترمیم  شدہ رہنما خطوط بھی شائع کیے ہیں

ترمیم شدہ رہنما خطوط کے تحت، درج ذیل پی ایس پیز  کے ڈی پی پر کی منظوری کے لیے ٹائم لائن کو 90 دن سے کم کر کے 50 دن کر دیا گیا ہے:

  1. الیکٹرسٹی ایکٹ، 2003 (بولی کے عمل کے ذریعے ٹیرف کا تعین) کی دفعہ 63 کے تحت دیئے گئے پی ایس پیز
  2. پی ایس پیز  جو مربوط قابل تجدید توانائی پروجیکٹوں کا حصہ ہیں جن میں دیگر آر ای  ذرائع جیسے ہوا کی توانائی، شمسی توانائی وغیرہ شامل ہیں۔
  3. پی ایس پیز  کو کیپٹیو پلانٹس یا مرچنٹ پلانٹس کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔

دیگر پی ایس پیز  کی ڈی پی آر کی منظوری کی ٹائم لائن 125 دن سے کم کر کے 90 دن کر دی گئی ہے۔

ہندوستان کے توانائی کے مستقبل کے لیے پمپڈ اسٹوریج سسٹم کی اہمیت

سال 2030 تک غیر فوسل ایندھن کے ذرائع سے 500 جی ڈبلیو نصب شدہ صلاحیت اور سال 2070 تک نیٹ زیرو کاربن کے اخراج کے حکومت ہند کے عزم کو حاصل کرنے کے لیے ہائیڈرو پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس ضروری ہیں۔ پی ایس پیز  وقفے وقفے سے قابل تجدید توانائی کو گرڈ کے ساتھ مربوط کرنے میں مدد کریں گے۔ یہ آر ای  پاور کو سپلائی کے قابل بنائے گا اور گرڈ کی زیادہ سے زیادہ  ضرورت کو پورا کرنے میں مدد کرے گا۔

اس کے رول  کو تسلیم کرتے ہوئے  47 جی ڈبلیو کے 39 ہائیڈرو پی ایس پیز کو سال 2029-30 تک شروع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پمپڈ اسٹوریج سسٹم تھرمل پاور اسٹیشنوں یا دیگر ذرائع سے دستیاب اضافی گرڈ پاور کو زیریں سے اوپری ذخائر تک پانی کو  پمپ کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے اور جب بجلی کی کمی ہوتی ہے تو زیادہ مانگ کے دوران بجلی پیدا کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-5960                       



(Release ID: 1930884) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi