الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا کے 32 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ہندوستانی آئی ٹی صنعت اور ابھرتے ہوئے ٹیک ایکو سسٹم کی ترقی کی راہوں سے متعلق سیمینار کا اہتمام
اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لئے مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط
‘‘ایگری ٹیک کے ذریعے جدت طرازی’’ پر ایک رپورٹ کا بھی اجرا
Posted On:
05 JUN 2023 5:21PM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت سرگرم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) نے آج یہاں اپنے 32 ویں یوم تاسیس کے موقع پر‘‘ہندوستانی آئی ٹی صنعت اور ابھرتے ہوئے ٹیک ایکو سسٹم کے لئے ترقی کے راستے’’ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب الکیش کمار شرما نے شرکت کی۔ انہوں نے ایس ٹی پی آئی کو 32 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔
آئی ٹی کی ترقی کے چھ ستونوں کو گنواتے ہوئے جناب الکیش کمار شرما نے کہا کہ آج دنیا ڈیجیٹل تبدیلی کی بات کر رہی ہے۔ ہندوستان ای-گورننس سے ڈیجیٹل گورننس کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں ہر سروس کو آن لائن کرنا ہے۔ ترقی کے چھ بڑے ستون جو ہندوستان کو آئی ٹی سپر پاور بناتے ہیں وہ ہیں کنیکٹیویٹی، کم لاگت والے ڈیٹا، سستے آلات، عوام کو راس آنے والی پالیسیاں، مستقبل رُخی تیار ہنر اور سائبر سکیورٹی۔
خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ایس ٹی پی آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب اروند کمار نے کہا کہ ہم سب کے لیےیہ قابل فخر لمحہ ہے کیونکہ ہم نے آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس صنعت کی خدمت کے 32 سال مکمل کر لئے ہیں۔ ان تین دہائیوں میں ایس ٹی پی آئی نے بہت سے سنگ میل عبور کئے ہیں۔ صنعت کے تین بنیادی خدشات کم کئے ہیں جن میں کاروبار کرنے میں آسانی، تیز رفتار انٹرنیٹ اور کمپیوٹنگ ڈیوائسز شامل ہیں۔
ہندوستان اور ایس ٹی پی آئی کی اعلی قدر میں اضافے اور مصنوعات کی طرف بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایچ سی ایل کے بانی اور ای پی آئی سی فاؤنڈیشن کے چیئرمین جناب اجے چودھری نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے اور ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہندوستان کا اگلا امکان کہاں ہے۔ ایس ٹی پی آئی نے سافٹ ویئر انڈسٹری کے لئے ایک شاندار سپورٹ سسٹم قائم کیا ہے اور اسے قابلِ عمل ثابت کرنے میں ادارہ حد سے زیادہ کامیاب رہا۔ یہ کامیابی اس کے آغاز اور اس کی پیمائش کے لیے ضروری تھی۔ اب، ہمیں اعلیٰ افزونیِ قدر کی طرف بڑھنا ہے۔
تقریب میں ایس ٹی پی آئی کا اگلا اقدام اور بی آر سی، ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی اور ایس ٹی پی آئی کا اگلا قدم اور انڈیا اینجلس نیٹ ورک اور سینٹر فار انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ اور ایس ٹی پی آئی کا اگلے اقدامات اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) تریچی کا انکیوبیشن (سی ای ڈی آئی) کے تین مفاہمت ناموں کے تبادلے بھی ہوئے۔ ایگری ٹیک رپورٹ پیش کی گئی جس کا عنوان تھا ‘‘ایگریٹیک کے ذریعے اختراعات: زرعی اور زرعی متعلقہ شعبوں پر ٹیکنالوجی کو اپنانے اور اس کے اثرات پر ایک مطالعہ’’۔ رپورٹ کا مقصد ہندوستان میں ایگریٹیک کی موجودہ حالت، اس شعبے کو درپیش چیلنجوں اور ترقی اور اختراع کے مواقع کے بارے میں بصیرت فراہم کرنا ہے۔
ایگریٹیک کی شریک بانی محترمہ پدمجا روپاریل؛ 5 ایف ورلڈ اینڈ ہنی ویل انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر گنیش نٹراجن اور پرسسٹنٹ سسٹمز کے بانی ڈاکٹر آنند دیش پانڈے نے بھی افتتاحی سیشن میں بھی شرکت کی۔
معزز پینلسٹوں میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب بھونیش کمار؛ جناب سریش رمن، نائب صدر اور علاقائی سربراہ، چنئی، ٹی سی ایس؛ محترمہ سائری چاہل، بانی اور سی ای او، شیروز اینڈ مہیلا منی؛ جناب سریدھر موپیڈی، شریک بانی، پرپل ٹاک انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ؛ ڈاکٹر شکتی گوئل، چیف آرکیٹیکٹ اور ڈیٹا سائنٹسٹ، یاترا آن لائن لمیٹڈ اور جناب سوریہ ونش جالان، صدر، فار ای ٹیکنالوجیز نے ’’ انڈیاا یہیڈ: ٹیکیڈ آف اوپورچینیٹیز اور ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجیائی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں ایس ٹی پی آئی کے کردار پر غور کیا۔
***
ش ح۔ ع س ۔ ک ا
(Release ID: 1930109)
Visitor Counter : 127