امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے ذخیرہ اندوزی اور قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوںملوں کے مالکان  اور درآمد کنندگان پر لاگو تور اور اُرد  پر اسٹاک کی حدیں عائد کیں۔


تور اور اُرد پر اسٹاک کی حد کا نفاذ فوری طور پرہوگا اور 31 اکتوبر تک نافذ العمل رہے گا۔

یہ فیصلہ حکومت کی طرف سے ضروری اشیاء کی قیمتوں پر  قابو پانے کے لیے اٹھایا گیا ایک اور قدم ہے۔

Posted On: 02 JUN 2023 9:14PM by PIB Delhi

ذخیرہ اندوزی اور غیر مرغوب  قیاس آرائیوں کو روکنے اور تور دال اور اُر دال کے سلسلے میں صارفین کی سستی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت ہند نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جہاں اس نے تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑی چین  والے خوردہ فروشوں،ملوں کے مالکان  اور درآمد کنندگان پر لاگو دالوں پر اسٹاک کی حدیں عائد کی ہیں۔ لائسنسنگ کے تقاضوں کا خاتمہ ، اسٹاک کی حدود اور مخصوص کھانے پینے کی اشیاء پر نقل و حرکت کی پابندیوں کا خاتمہ (ترمیمی) آرڈر، 2023 آج یعنی 2 جون 2023 سے فوری طور پر جاری کیا گیا ہے۔

اس حکم کے تحت، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 31 اکتوبر 2023 تک تور اور اُرد کے اسٹاک کی حد مقرر کی گئی ہے۔ ہر دال پر انفرادی طور پر لاگو اسٹاک کی حد تھوک فروشوں کے لیے 200 ایم ٹی ہوگی۔ خوردہ فروشوں کے لیے 5 ایم ٹی،  ہر ریٹیل آؤٹ لیٹ پر 5 ایم ٹی اور بڑے چین خوردہ فروشوں کے لیے ڈپو پر 200 ایم ٹی،  ملوں کے مالکان کے لیے پیداوار کے آخری 3 ماہ یا سالانہ نصب شدہ صلاحیت کا 25فیصد ، جو بھی زیادہ ہو۔ درآمد کنندگان کے سلسلے میں، درآمد کنندگان کو کسٹم کلیئرنس کی تاریخ سے 30 دن سے زیادہ درآمدشدہ  اسٹاک نہیں رکھنا ہے۔ متعلقہ قانونی اداروں کو محکمہ برائے امور صارفین کے پورٹل https://fcainfoweb.nic.in/psp پر اسٹاک کی پوزیشن کا اعلان کرنا ہے اور اگر ان کے پاس موجود اسٹاک مقررہ حد سے زیادہ ہیں تو وہ  انہیں  نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 30 دنوں کے اندر اسٹاک کی مقررہ حد تک لائیں گے۔

تور اور اُرد پر اسٹاک کی حد کا نفاذ حکومت کی طرف سے ضروری اشیاء کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے مسلسل کوششوں کا ایک اور قدم ہے۔ صارفین کے امور کا محکمہ سٹاک ڈسکلوزر پورٹل کے ذریعے تور اور اُردکے سٹاک کی پوزیشن کی قریب سے نگرانی کر رہا تھا جس کا ریاستی حکومت کے ساتھ ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیا جاتا ہے۔ سٹاک کے انکشاف کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز جیسے درآمد کنندگان، ملوں کے مالکان، خوردہ فروشوں کے ساتھ وسیع بات چیت کی گئی تھی، جس میں زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سینئر افسران کے کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور تمل ناڈو کی ریاستوں کے دورے شامل تھے۔

********

ش ح۔اک۔ج۱

(U: 5820)


(Release ID: 1929835) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Gujarati