سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

قومی سماجی دفاعی ادارے (این آئی ایس ڈی) میں ’آٹزم کانکلیو‘ کا انعقاد

Posted On: 31 MAY 2023 6:51PM by PIB Delhi

آٹزم، سیربرل پالسی، ذہانت  سے دانشورانہ معذوری اور مختلف النوع معذوریوں سے متاثر افراد کی فلاح و بہبود کے لیے قومی ٹرسٹ، جو کہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، حکومت ہند کے دیویانگ جنوں کی اختیارکاری کے محکمے کے تحت آنے والا ایک قانونی ادارہ ہے، نے 30 مئی 2023  کو قومی سماجی دفاعی ادارے (این آئی ایس ڈی)، دوارکا ، نئی دہلی میں ’آٹزم کانکلیو‘ کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں متعدد ماہرین، پیشہ واران، رول ماڈل اور آٹزم سے متاثرہ افراد کے والدین نے حصہ لیا۔ اس کانکلیو کا افتتاح دیویانگ جنوں کی اختیارکاری کے محکمے کے سکریٹری  جناب راجیش اگروال نے کیا۔ اس پروگرام میں اس شعبے سے متعلق متعدد افراد نے شرکت کی جن میں ایمس، دہلی میں چائلڈ نیورولوجی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر شیفالی گلاٹی، سینئر کنسلٹنٹ ماہرنفسیات آئی بی ایچ اے ایس ، دہلی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نمیش دیسائی اور ایکشن فار آٹزم کی ڈائرکٹر محترمہ میری برووا، وغیرہ شامل تھے۔ اس کانکلیو میں 120 سے زائد پیشہ واران، آٹزم سے متاثر ہ افراد کے والدین اور ماہرین نے بھی حصہ لیا۔

ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سکریٹری نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ دیویانگ جنوں کے معیار زندگی میں بہتری لانے والے تین عناصر بیداری، رسائی اور استطاعت ہیں جن پر میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس میدان میں کام کرنے والے دیویانگ جنوں کی  اختیارکاری کے محکمے کے تحت تمام اداروں کے درمیان تال میل قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارے بغیر، ہمارے بارے میں کچھ بھی نہیں‘‘ یہ فقرہ دیویانگ جنوں کے لیے شروع کرنے والی کسی بھی پہل کے لیے معنویت رکھتا ہے کیونکہ وہ لوگ ہی اصل ہیں جو اپنی ضرورت کے بارے میں ہمیں اپنے سجھاؤ دے سکتے ہیں۔

اس کانکلیو میں توجہ کا اہم مرکز آٹزم سے متاثرہ قوت گویائی سے محروم ایک نوعمر ، جناب ترون پال میتھیو، ٹائپر-کمیونی کیٹر اور آزاد مفکر اور محترمہ رکشیتا شیکھر، آٹزم سے متاثر خاتون اور پرپل امبیسڈر کے ذریعہ کی گئی تقریر رہی۔ جناب ترون پال نے اپنے خیالات کا اظہار لکھ کر کیا  جبکہ محترمہ رکشیتا شیکھر نے کہا کہ انہوں نے آٹزم سے متاثرہ کئی افراد کے خیالات اکٹھا کرکے اپنی تقریر تیار کی ہے۔

ایمس دیلی میں چائلڈ نیورولوجی ڈپارٹمنٹ کی ہیڈ ڈاکٹر شیفالی گلاٹی نے آٹزم پر ہو رہی مختلف عالمی تحقیق کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ آٹزم سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کی بھی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے جو خود اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتے کرتے نیورولوجیکل مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کنسلٹنٹ ماہر نفسیات اور آئی ایچ بی اے ایس ، دہلی کے سابق ڈائرکٹر ڈاکٹر نمیش دیسائی نے آٹزم سے متاثرہ افراد کے ساتھ کام کرنے کے اپنے طویل تجربے کو ساجھا کیا اور کہا کہ ان لوگوں کے بارے میں مثبت سوچ پیدا کرنے کے لیے سماج اور برادری کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے جس سے یہ لوگ سماج میں شامل ہو سکیں۔ ایکشن فار آٹزم، دہلی  کی ڈائرکٹر محترمہ میری برووا نے اس موضوع پر سماجی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔ کرنل (ڈاکٹر)اپراجیتا گپتا، ایسو سی ایٹ پروفیسر، آرمی ہسپتال، دہلی نے کہا کہ آٹزم سے متاثرہ افراد میں صلاحیتیں مضمر ہوتی ہیں اور ہم سبھی کو ان کو شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔

دیگر مقررین نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور سامعین سے درخواست کی کہ وہ آٹزم سے متاثرہ افراد کی اہم خصوصیات کے بارے میں کمیونٹی کو حساس بنائیں۔ ماہرین نے یہ بھی کہا کہ ان افراد کے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو گھر سے باہر لے جانے میں ہچکچاہٹ نہ دکھائیں اور انہیں اپنے ساتھیوں اور برادری کے ساتھ جڑنے کی تربیت فراہم کریں ۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5676



(Release ID: 1928857) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Punjabi