وزارت آیوش
اے آئی آئی اے اور وجنانا بھارتی نے نئی دلّی میں عالمی بھارتی سائنسدانوں اور ٹیکنوکریٹس فورم کی میٹنگ کا اہتمام کیا
Posted On:
31 MAY 2023 4:14PM by PIB Delhi
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید ( اے آئی آئی اے ) اور وجنانا بھارتی مشترکہ طور پر آج سے ایک اہم تقریب، جی آئی – وائی ایس آر آئی کانفرنس (گلوبل انڈین ینگ سائنٹسٹ ریسرچ اینڈ انوویشن) کا انعقاد کر رہے ہیں اور یہ 2 جون تک نئی دلّی کے نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس میں جاری رہے گی۔ کانفرنس کا افتتاح آیوش کی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش کوٹیچا نے کیا ، جو اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر اے آئی آئی اے اور وجنانا بھارتی کے سینئر فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔ اس تقریب میں دنیا بھر میں مقیم بھارت نژاد افراد سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، دانشور اور رہنماؤں نے اجتماع میں شرکت کی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون اور اختراعات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی۔
کانفرنس کا بنیادی مقصد ایجنسیوں کے سربراہوں کو جی آئی ایس ٹی متعارف کروانا، جاری تعاون اور شراکت داری کو اجاگر کرنا، اشتراک کے لیے نئے مواقع کی نشاندہی کرنا اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں تنوع، مساوات اور شمولیت پر زور دینا ہے۔ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد مزید ایجنسیوں کو مدعو کرنے اور سائنسی اور تکنیکی افراد کو شامل کرنے، سائنس اور ٹکنالوجی سے تعلق رکھنے والے افراد اور بھارتی اسکالرز اور لیڈروں کے درمیان جاری شراکت اور تعاون کو اجاگر کرنے اور ان پر تبادلہ خیال کرنے اور اہم سماجی ضروریات کو حل کرنے کے پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے ۔ اس کے علاوہ ، جی آئی ایس ٹی کا مقصد کلیدی قومی اور بین الاقوامی موضوعات پر کھلے اور پُر مغذ مباحثے اور سائنسی مکالمے کے لیے ایک ماڈل اور پلیٹ فارم تیار کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی فرد یا گروپ پیچھے نہ رہے۔
جناب راجیش کوٹیچا نے کہا کہ ’’ ہم جی آئی ایس ٹی میٹ اور جی آئی – وائی ایس آر آئی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے لیے پرجوش ہیں، جو عالمی بھارتی سائنسدانوں اور ٹیکنو کریٹس کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں تعاون فراہم کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گا ۔ ‘‘ مجموعی صحت و تندرستی کو فروغ دینے میں آیوروید کے رول کو اجاگر کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ’’ میں نوجوان تحقیق کاروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ اختراعی طور پر سوچیں، مشترکہ مسائل کو مل کر حل کریں اور بھارت پر مرکوز چیلنجوں کو فعال طور پر حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ بین ضابطہ جاتی تحقیق میں اشتراک سے اور اختراع کو فروغ دے کر، ہم سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعے بھارت کو ترقی دے سکتے ہیں ۔
’’ اے آئی آئی اے نے ایک شریک میزبان کے طور پر نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس میں ہونے والے گلوبل انڈین سائنٹسٹس اینڈ ٹیکنوکریٹس فورم ( جی آئی ایس ٹی ) کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ اس تقریب کا حصہ بننا ہم سب کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ کانفرنس کے دوران سائنسداں اور ٹیکنوکریٹس تبادلہ ٔخیال کریں گے اور ٹیکنالوجی اور روایتی نظام جیسے آیوروید اور زراعت اور تعلیم کے لیے آیوروید آہار کے لیے سائنسی اقدامات کے لیے ایک روڈ میپ بنایا جائے گا۔ اے آئی آئی اے کی ڈائریکٹر پروفیسر (ڈاکٹر) تنوجا نیساری نے کہا کہ اے اے آئی اے کے سائنسدان اور نوجوان اسکالرز اس تقریب سے مستفید ہوں گے۔
اس کانفرنس میں پورے بھارت سے 300 تحقیق کار دانشور ، پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوز ، نوجوان تحقیق کار اور دیہی اختراع کار شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کی مشترکہ میزبانی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اور وگیان بھارتی کر رہی ہے اور اسے انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ کے تعاون سے اسپانسر کیا گیا ہے۔
کانفرنس میں سائنسی پیشرفت اور اختراع کے راستے تلاش کرنے والے وسیع موضوعات پر دلچسپ اجلاسوں ، انٹرایکٹو مباحثوں اور پیشکشوں کا انعقاد بھی کیا جائے گا ۔ مختلف سائنسی شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے اپنی مہارت، تجربات اور بصیرت کا اشتراک کیا، جس سے قیمتی تبادلے کی سہولت اور تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوا۔
نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس میں ہونے والے اس پروگرام نے بھارتی سائنس دانوں اور ٹیکنو کریٹس کی ایک متحرک کمیونٹی کو فروغ دینے میں ایک سنگ میل کے طور پر کام کیا، جو علم کو آگے بڑھانے اور معاشرے کی بہتری کے لیے سائنسی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5671
(Release ID: 1928815)
Visitor Counter : 103