بھاری صنعتوں کی وزارت
گورنمنٹ – ای – مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے توسط سے سرکاری حصولیابی کے بارے میں بھاری صنعتوں کی وزارت نے ایک ویبنار کا انعقاد کیا
Posted On:
19 MAY 2023 3:26PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی ) نے کل ’گورنمنٹ – ای - مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ذریعے سرکاری حصولیابی ‘کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ یہ ویبنار ایک مبنی بر شمولیت ، موثر اور شفاف ٹکنالوجی پر مرکوز ایکو نظام قائم کرنے کی غرض سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو پورا کرنے کی غرض سے منعقد کیا گیا تھا۔ تاکہ وزارتوں، منسلک دفاتر، خود مختار اداروں (اے بیز) اور سی پی ایس ایز کی ایک منصفانہ اور مسابقتی اندازسے سرکاری خریداری سے متعلق سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے سہولت فراہم کی جاسکے ۔ بھاری صنعتوں کی وزارت کے سکریٹری جناب کامران رضوی نے ویبینار کی صدارت کرتے ہوئے جی ای ایم کے توسط سے دستیاب اشیاء،سامان اور خدمات کی 100 فیصد سرکاری خریداری کو یقینی بنانے کے لیے ’’کمیٹی آف سیکریٹریز‘‘ کی ہدایت کا ذکر کیا۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ بھاری صنعت کی وزارت اور اس کے سی پی ایس ایز، جی ای ایم کے کلیدی صارفین میں سے ایک ہیں۔ مالی سال 23-2022 میں سی پی ایس ایز اور اے بیز سمیت ایم ایچ آئی کے ذریعہ کل 6744 کروڑ روپئے کے بقدر سرکاری خریداری کی گئی، جس میں جی یو آر 130 فیصد شامل ہے اور اسے سرفہرست خریداروں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ بی ایچ ای ایل نے،جو بھارتی صنعتوں کی وزارت کے تحت ایک مہارتن ہے،ایم ایچ آئی کے تحت جی ای ایم کے ذریعے لگ بھگ 92 فیصد سرکاری خریداری کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جی ای ایم نے بہتر کارکردگی، شفافیت، مبنی بر شمولیت، اور بولی دہندگان کے درمیان اعلیٰ سطح کے اعتماد قائم کرنے میں سہولت فراہم کی ہے، جس کے نتیجے میں بہتر مقابلہ آرائی اور زیادہ بچت ہوئی ہے۔ انہوں نے پیچھے رہ جانے والے سی پی ایس ایز اور اے بیز کو ہدایت کی کہ وہ واضح فوائد کے لیے جی ای ایم ماحولیاتی نظام کی پوری گنجائش اور صلاحیت کو بروئےکار لائیں۔
اس تقریب میں بھاری صنعتوں کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر، محترمہ آرتی بھٹناگر، (پی پی ڈی)(PPD)، محکمہ اخراجات کے مشیر جناب سنجے اگروال، بی ایچ ای ایل کے سی ایم ڈی ، ڈاکٹر نیلن شنگھل، جی ای ایم کے ایڈیشنل سی ای او، جناب پرکاش منرانی اور بی ایچ ای ایل کے( ای آر اینڈ ڈی) کے ڈائریکٹر جناب جے پی سریواستو نے بھی شرکت کی۔انہوں نے جی ای ایم کے توسط سے سرکاری خریداری متعلق مختلف پہلوؤں کےبارے میں اظہار خیال کیا۔اس ویبینار میں بھاری صنعتوں کی وزارت ، س پی ایس ایز اوربھاری صنعتوں کی وزارت کے تحت خود مختار اداروں کے عہدیداروں نے200 سے زیادہ اسکرینوں کےتوسط سے بھر پور شرکت کی ۔
بھاری صنعتوں کی وزارت نے مالی سال 23-2022 میں 6744 کروڑ روپے کی مجموعی تجارتی قدر (جی ایم وی) کے ساتھ اور 130 فیصد کی جی ای ایم یوٹیلائزیشن شرح (جی یو آر) کے ساتھ سب سے زیادہ سرکاری خریداری کرنے والی وزارتوں میں سے ایک کا درجہ حاصل کیا ہے۔ایم ا یچ آئی کے تحت ایک مہارتن ادارہ بی ایچ ای ایل بھی، 6189 کروڑ روپئے کے جی ایم وی اور 133 فیصد کی مجموعی جی یوآر کے ساتھ سی پی ایس ای زمرے میں سب سےزیادہ سرکاری خریداری کرنے والےسرکاری ملکیت کے کاروباری ادارے، پی ایس یو میں شامل ہوگیا ہے ۔
مالی سال 23-2022 میں، جی ای ایم نے تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کے بقدر جی ایم وی ریکارڈ کیاہے ۔ اس طرح مالی سال 18-2017 میں 6000 کروڑ روپئے سے لے کراس میں ہر سال تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔مجموعی طور پر، اس نے اپنے شراکت داروں اور متعلقہ فریقوں کی زبردست حمایت کے ساتھ 3.9 لاکھ کروڑ روپے کے جی ایم وی سے تجاوز کر لیا ہے۔مختلف مطالعات کی بنیاد پر، پلیٹ فارم پر کم از کم بچت تقریباً 10فیصد رہی ہے، اس طرح یہ 40,000 کروڑ روپئے کے بقدر سرکاری رقم کی بچت ہوئی ہے ۔
جی ای ایم اپنے پلیٹ فارم پر بہتر خدمات فراہم کرنے کی غرض سے مسلسل نئے نئے فیچرس اورخصوصیات شامل کررہاہے ۔ جن میں رننگ کنٹریکٹس، خدمات میں واحد پیکٹ بولی لگانا ، پش بٹن حصولیابی وغیرہ شامل ہیں تاکہ مزید شفافیت، مبنی برشمولیت اور عمل کے وقت کو بہتر بنایا جا سکے۔
اس موقع پر بی ایچ ای ایل اور جی ای ایم کی طرف سے موضوع سے متعلق مخصوص پریزنٹیشنز بھی پیش کی گئیں تاکہ فیلڈ صارفین کو تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے جس سے کہ وہ جی ای ایم پلیٹ فارم کا بہتر سے بہتر استعمال کرسکیں۔
**********
ش ح۔ ع م ۔ ف ر
U. No.5653
(Release ID: 1928551)