کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے فارما اور میڈیکل ڈیوائس سیکٹر پر آٹھویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا


ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ  نے نیشنل میڈیکل ڈیوائس پالیسی 2023 کی نقاب کشائی کی

ہندوستانی فارماسیوٹیکل سیکٹر، جسے دنیا کی فارمیسی کہا جاتا ہے، آنے والے سالوں میں گھریلو ضروریات اور عالمی ضروریات دونوں میں زیادہ تعاون دیگا: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

حکومت ہند حصص داروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور اس شعبے کی ترقی کے لیے اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے کا ارادہ رکھتی ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

Posted On: 26 MAY 2023 5:56PM by PIB Delhi

’’ہندوستان کی دواسازی کی صنعت ایک بہت مضبوط، لچکدار اور ذمہ دار شعبہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نہ صرف کورونا کی وبا  کے دوران مانگ کو پورا کرنے کے قابل تھے بلکہ 150 ممالک کو دوائیں فراہم کرنے کی پوزیشن میں بھی تھے‘‘۔یہ بات  صحت وکنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ ،نے  فارما اور طبی آلات کے شعبے پر آٹھویں کانفرنس کا افتتاح کرتےہوئے کہی۔کیمیکل اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا، دوا سازی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا اور حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر جناب اجے کمار سود اس موقع پر  موجود تھے۔فیڈریشن آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کے تعاون سے دو دن کے لیے یہ کانفرنس ہندوستان کو فارماسیوٹیکل اور طبی آلات کے شعبوں میں معیاری طبی مصنوعات کے مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر فروغ دینے کے لیے منعقد کی  گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026J1G.png

خود کفیل ہندوستان کے تعلق سے وزیر اعظم کے وژن اور وسودھیو کٹمبکم کی قدروں کو یاد کرتے ہوئے اور اس کا اعادہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا، ’’ہندوستان نے غیر معمولی حالات میں نہ صرف اپنے گھریلو بلکہ دوسروں کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک غیر معمولی کردار ادا کیا ہے‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037VX6.png

ڈاکٹر مانڈویہ نے نیشنل میڈیکل ڈیوائسز پالیسی، 2023 کی نقاب کشائی کی اور میڈیکل ڈیوائسز کے لیے ایکسپورٹ پروموشن کونسل کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر نے ’میڈیکل ایکوپمنٹ کلسٹرس فار کامن فیسیلٹیز (اے ایم ڈی- سی ایف)‘ کے عنوان سے ایک اسکیم بھی شروع کی۔ اس اسکیم کا مقصد طبی آلات کے کلسٹرز میں بنیادی ڈھانچے کی مشترکہ سہولیات کو قائم کرنا اور اسے مضبوط کرنا اور طبی آلات کے لیے جانچ کی سہولیات کو مضبوط بنانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0041Z5M.png

اس شعبے کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہاکہ’’ہندوستان کا فارماسیوٹیکل سیکٹر، جسے دنیا کی فارمیسی کہا جاتا ہے، آنے والے برسوں میں گھریلو ضروریات اور عالمی مانگ کو پورا کرنے میں مزید تعاون کرے گا‘‘۔ وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک ابھرتا ہوا مینوفیکچرنگ ہب ہے جس نے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں کے نفاذ اور میڈیکل ڈرگ پارکس کے لیے سرمایہ کاری کے ساتھ غیر معمولی پیش رفت دیکھی ہے۔ دوسرے ممالک پر ہمارا مسابقتی فائدہ ،قیمت کی مسابقت اور معیار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں ’دنیا کی فارمیسی‘ بنے رہنا ہے تو ہماری فارماسیوٹیکل مصنوعات کے معیار میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے، ہماری مصنوعات کو عالمی مارکیٹ میں بھی سستی اور مسابقتی ہونا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00540FN.png

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت صنعت دوست پالیسیوں اور ایکو سسٹم کو فروغ دینے والے سرمایہ کاروں کے ساتھ اس شعبے کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے کہا کہ ’’حکومت  حصص داروں کی مشاورت کو مدنظر رکھے گی تاکہ ایک جامع، طویل مدتی پالیسی ماحولیاتی نظام کو فعال کیا جا سکے‘‘۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری، موثر مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اس شعبے کے لیے ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کی خاطر اختراع کے لیے کافی مواقع پیدا کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

طبی آلات کی صنعت کو سپورٹ کرنے میں حکومت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر مملکت نے کہا کہ ’’مختلف اقدامات جیسے کہ دواسازی اور طبی آلات کے لیے پروڈکشن لنکڈ اسکیم نے اس شعبے کی ترقی کو متحرک کیا ہے اور اس صنعت کو جنرکس کے مینوفیکچررز سے لے کر مالیت میں اضافے میں مدد ملی ہے۔جنرک دواؤں کی تیاری سے لیکر  اعلیٰ قیمت والی پیٹنٹ دواؤں، نئی تکنیکوں جیسے سیل اور جین تھیریپی، پریزیشن میڈیسن وغیرہ تک کے چین   میں ہم اہل بنے ہیں ۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ اس شعبے کی صلاحیتوں کے حصول کیلئے صلاحیت کو خاطر خواہ وسائل کے ساتھ وسعت دیےجانے اور اس کی حمایت  کیےجانے کی ضرورت ہے۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر جناب اجے کمار سود نے اس حقیقت پر زور دیا کہ طبی آلات کا شعبہ ایک تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ اختراع ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

افتتاحی  اجلاس  کے بعد ڈاکٹر مانڈویہ کی زیر صدارت سی ای اوز کی گول میز کانفرنس ہوئی، جس نے حصص داروں کو موجودہ مسائل پر غور و خوض کرنے کے ساتھ ساتھ دستیاب قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اس شعبے کی ترقی کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کی سہولت فراہم کی۔ مرکزی وزیر صحت نے حصص داروں کے ساتھ وسیع مشاورت کی اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ پالیسی، اقتصادیات، تحقیق اور اختراع جیسے مختلف محاذوں پر خیالات کو ذہن میں رکھیں۔

کانفرنس میں جناب  این یووراج، جوائنٹ سکریٹری، محکمہ فارماسیوٹیکل، ڈاکٹر سریکر ریڈی، جوائنٹ سکریٹری، وزارت تجارت، ڈی سی جی آئی، ڈاکٹر راجیو رگھوونشی، چیئرمین این پی پی اے، جناب کملیش پنت، جناب شیلیش پاٹھک، سکریٹری جنرل،فکی اور صنعت کے مختلف حصص داراور اکیڈمی کے نمائندے موجود تھے۔

فارما اور میڈیکل ڈیوائس سیکٹر پر بین الاقوامی کانفرنس کے بارے میں:

سالانہ فلیگ شپ کانفرنس دو دنوں تک منعقد ہوگی۔ 26 مئی 2023’’سسٹین ایبل میڈ ٹیک5.0:اسکیلنگ اینڈ اینوویٹنگ انڈین میڈ ٹیک ‘‘کے موضوع  کے لئے مختص ہوگا جبکہ 27 مئی 2023 کا موضوع  فارماسیوٹیکل سیکٹر کے لیے ’’انڈین فارما انڈسٹری :ڈیلیورنگ ویلیو تھرو انوویشن ‘‘  ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م۔ ع ن۔

U-5574



(Release ID: 1928026) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Marathi , Hindi