جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے متعلقہ فریقوں پر زوردیاہے کہ وہ  گرین ہائیڈروجن جیسے متبادل ایندھن تیارکریں تاکہ لوگوں کو کم لاگت والےکفایتی اورسستی شرحوں پر متبادل ایندھن فراہم کیاجاسکے  


مرکزی وزیرجناب نتن گڈکری نے ممبئی میں ‘‘گرین ہائیڈروجن کانکلیو ’’کاافتتاح کیا

Posted On: 25 MAY 2023 4:37PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موٹر گاڑیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہوائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کم لاگت والے ایسے  سستے ایندھن کو تلاش کرنا اور  انھیں استعمال کرنا، جو اقتصادی  لحاظ سے  بھی قابل عمل ہوں ، بہت ضروری ہے ۔سڑک  ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کے مرکزی  وزیر نے آج ممبئی میں ‘گرین ہائیڈروجن کانکلیو’ کا افتتاح کیا۔

مرکزی وزیر نے نشاندہی کی کہ بائیو- سی این جی اور گرین ہائیڈروجن جیسے متبادل ایندھن نہ صرف  یہ کہ آلودگی کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں بلکہ یہ ایندھن کی قیمت میں بھی کافی بچت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن  تیارکرنے کی صلاحیت 5 ملین میٹرک ٹن سالانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی متعلقہ فریقوں  کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو یہ ایندھن سستے داموں پر دستیاب کرائیں اور عام شہریوں میں ان ایندھن کے استعمال کی ضرورت کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن اس وقت تک  کارآمد نہیں ہوگی جب تک کہ  اس کی قیمت زیادہ رہے  گی انھوں نے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ نرخ کم رکھنے پر توجہ دیں۔ اس سلسلے میں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہماری زندگیوں میں پیدا ہونے والے فضلے سے دولت پیدا کرنے کی پہل قدمی  کی ہے۔

جناب نتن گڈکری نے کہا کہ ملک کو اس وقت دو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں سے ایک لاکھوں کروڑوں روپے کے بقدر حجری یعنی قدرتی ایندھن کی درآمد سے متعلق ہے، جس کی وجہ سے یہ ملک کے لیے ایک بڑا اقتصادی چیلنج  بن گیاہے۔ دوسرا چیلنج ، ہوائی آلودگی پرقابوپانے سے متعلق  ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں فضائی آلودگی کے ایک بہت سنگین مسئلے کا سامنا ہے، خاص طور پر میٹرو شہروں میں  یہ بہت نمایاں ہے۔ انہوں نے اس بات کو پھردوہرایا کہ یہ بہت تشویشناک معاملات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف ہندوستان میں ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر  میں ہرجگہ لوگ  کاربن سے مبرابنانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔اور جہاں تک  آب وہوا میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کا تعلق ہے، ایہ مسئلہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

مرکزی وزیر جناب  نتن گڈکری نے کہا کہ  اگر کم لاگت والی ، آلودگی سے پاک اور ماحول دوست مقامی مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ پیداوار ہو گی تو، خود کفیل ہندوستان اور پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کا وژن جلد از جلد پورا ہو جائے گا۔ ایسی مصنوعات جو درآمدات کا متبادل فراہم کرتی ہیں اور ملک میں ہر قسم کی آلودگی کو کم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خواب ہندوستان کو توانائی کا برآمد کنندہ بنانا ہے۔

 سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر  جناب نتن گڈکری نے یہ بھی کہا کہ  جہاں  ایک طرف ہم تھرمل پاوریعنی حرارتی بجلی ، ہائیڈرو پاور  یعنی پن بجلی اور ونڈ پاور یعنی ہواسے تیارکی جانے والی بجلی  پر بہت تیزی سے کام کر رہے ہیں، وہیں  ہمیں نیوکلیئر پاور یعنی ایٹمی توانائی سے تیارکی جانے والی بجلی  کو بھی دیکھنا ہوگا، جو کہ  اخراج سے  بالکل مبرا توانائی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت اور توانائی کے شعبے وقت کی ضرورت ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی زور دیا کہ زراعت کو ثابت شدہ ٹکنالوجی اور بجلی کے شعبے  سے جوڑ کر بہت سے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

اس موقع پر موجود معززین میں مہاراشٹر اکنامک ڈیولپمنٹ کونسل کے صدر رویندر بوراٹکر شامل تھےان کے علاوہ   سبز سیاست دان ،ایرک سولہیم، ؛ ممبئی میں رائل نارویجن قونصلیٹ جنرل، آرنے جان فلولو، قونصل جنرل،جرمنی ؛ اچیم فابیگ،   قونصل جنرل، جاپان ڈاکٹر یاسوکاتا فوکاہاری ؛ ایونٹ چیئر، جی ایچ 2 کانکلیو منیش پنچال، ؛ اور، نالج چیئر، جی ایچ 2 کانکلیو شاردول کلکرنی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی مرکزی وزارت کے سرکردہ عہدیداروں نے  اس تقریب کی  معاونت کی۔

***********

(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

U -5502

 



(Release ID: 1927439) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil