پارلیمانی امور کی وزارت

نیشنل ای ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے) سے متعلق دو روزہ قومی ورکشاپ اختتام پزیر

Posted On: 25 MAY 2023 6:45PM by PIB Delhi

دو روزہ قومی ورکشاپ کا دوسرا دن اعلیٰ ٹیک کمپنیوں کے نمائندوں کی شرکت سے شروع ہوا۔ جنھوں نے وفود کو ابھرتی  ہوئی ٹیکنالوجیوں کے شعبے میں ترقیات کے بارے میں جانکاری فراہم کی تاکہ اچھی حکمرانی کی نمائندگی کرنے والے مائیکروسافٹ آئی بی ایم اور گوگل آئی این سی کو اس قابل بناسکے کہ وہ نیشنل ای ودھا ایپلی کیشن (این ای وی اے ) کو زیادہ قابل رسائی ، قابل دریافت بنا سکے اور تخلیقی مصنوعی ذہانت کے ماڈلس کے ذریعہ کارآمد بنا سکے۔ پارلیمانی امور کی وزارت میں سکریٹری جناب گوڈے سری نواس آئی اے ایس نے ان سبھی ریاستوں سے اپیل کی جنھوں نے پہلے ہی این ای وی اے  شامل ہیں  کہ وہ اچھی حکمرانی فراہم کرنے کے لئے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے ساتھ برابری قائم رکھیں۔

اس کے بعد این ای وی اے کے 17 ماڈیلوز کے بارے میں تکنیکی ٹیم کے ذریعہ پریزنٹیشن دیا گیا جو پہلے ہی نافذ العمل ہے۔ اس کے بعد کسی بھی شک کو دور کرنے کے لئے سوال اور جواب کے اجلاس کے لئے ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا اور این ای وی اے پروجیکٹ کے نفاذ سے پیدا ہونے والے امور پر سوال وجواب کا اجلاس بھی ہوا جس میں وفود نے سرگرمی سے شرکت کی۔ ایم او پی اے کے سکریٹری اور ایم او پی اے کے ایڈیشنل سکریٹری نے اٹھائے جانے والے تمام نکات کے جواب دیئے۔

قانون وانصاف کے مرکزی وزیر مملکت آزادانہ چارج پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن میگھوال نے نیشنل ای ودھان ایپلی کیشن این ای وی اے کے دوروزہ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس کی صدارت کی۔

پارلیمانی امور کی وزارت میں سکریٹری جناب گوڈے سرینواس آئی اے ایس نے این ای وی اے میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے استعمال کے امکانات اور اسکوپ کے بارے میں معزز سامعین کو جانکاری فراہم کی۔انھوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ رسائی کے لئے تمام تسلیم شدہ زبانوں میں متن کو آوازمیں تبدیل کرنے کے لئے کوششیں کی جاسکتی ہیں اور بڑے حد تک عوام سے جوڑاجاسکتا ہے۔

راجیہ سبھا کے سکریٹریٹ کے سکریٹری اور سنسد ٹی وی کے سی ای او جناب رجت پنہانی نے دو روزہ بصیرت انگیز اجلاس کے لئے شرکت کرنے والی ریاستوں اور پارلیمانی امور کی وزارت کو مبارکباد دی ۔ انھوں نے کہا کہ اس سے پارلیمانی کارروائیوں کے   آرکائیو اور بازیافت کے  نظام کو تقویت ملے گی۔

ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب الکیش کمار شرما نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا اور بتایا کہ این ای وی اے بھارت سرکار کا ویژنری پروجیکٹ ہے اور حکومت کے ڈیجیٹل اقدامات  نے  معاشرے کو ایک ڈیجیٹل میں تبدیل کردیا ہے۔ آج ڈیٹا سستا ہے اور بھارت ایک ڈیجیٹل ذہن تخلیق کررہا ہے اور یہ مصنوعی ذہانت کا تیسرا سب سے بڑا ایکو نظام ہے۔ انھوں نے کہ بھارت اے آئی کےگروپ 27 ملکوں کا چیئرپرسن ہے۔

قانون وانصاف کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج )پارلیمانی اور ثقافت کے وزیر مملکت  جناب ارجن میگھوال نے اپنی اختتامی  تقریر میں کہا کہ عدلیہ اور مجلس عاملہ نے پہلے ہی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنا لیا ہے اور قانون ساز بھی اس سے پیچھے نہیں رہنا چاہئے۔ لیکن وہ بدلتے ہوئے دور کے ساتھ اپنا سکتے ہیں۔ یہ ڈیجیٹائزیشن نظام بدعنوانی کو ختم کرے گا اور جمہوریت کو مستحکم کرے گا۔ انھوں نے اس سمت میں ریاستی قانون سازوں کے لئے پارلیمانی امور کی وزارت کی طرف سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

این ای وی اے کے متعلق دو روزہ ورکشاپ میں جو آج ختم ہوگیا 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 161 وفود نے شرکت کی ۔ 21 قانون سازوں نے کئی مفاہمت ناموں پر دستخط کئے اور 17 قانون سازوں کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی اور فنڈز جاری کئے گئے۔ ان میں سے 9 قانون سازوں نے پہلے ہی این ای وی اے پلیٹ فارم پر براہ راست آئے ہیں۔ شرکت کرنے والے وفود میں پہلی مرتبہ این ای وی اے کا تجربہ کیا اور ان میں سے کچھ نے اقدامات شروع کرنے کا وعدہ کیا تاکہ ترجیحی بنیاد پر شامل ہوں۔

****

U.No:5499

ش ح۔ح ا۔س ا



(Release ID: 1927424) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi