صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، رانچی کے دوسرے کانووکیشن تقریب میں شرکت کی
خیالات اور اعمال میں ایک جامع نقطہ نظر اپنائیں: صدر مرمو
ٹیکنالوجی کو سماجی انصاف کے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے: صدر مرمو
Posted On:
25 MAY 2023 7:13PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (25 مئی 2023) رانچی میں نامکم میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی کے دوسرے کانووکیشن میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہندوستان اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنا کر اور خود انحصاری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انٹرپرینیورشپ کے کلچر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نقطہ نظر سے ملک کی ترقی کے عمل میں سائنسی تحقیق اور اختراعات زیادہ نمایاں ہوگئی ہیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ تحقیق کے ذریعے ہی نئے عمل، مصنوعات اور ڈیزائن تیار کیے جا سکتے ہیں، جو ابھرتے ہوئے مسائل کے جدید اور پائیدار حل تلاش کرنے میں معاون ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں اعلیٰ تعلیمی ادارے اپنی تحقیقی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے اور ایسے باصلاحیت طلبہ پیدا کریں گے جو تکنیکی طور پر ماہر ہوں گے اور اختراعات کے ذریعے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ ٹیکنالوجی کو سماجی انصاف کے ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی اسمارٹ ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں، جس سے ہماری زندگی آسان ہو گئی ہے۔ لیکن ایسے ٹولز اور سسٹمز کو عام لوگوں کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے اور مجموعی طور پر پائیداری کے مطابق ہونا چاہیے۔ محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ یہیں پر تکنیکی ماہرین کا کردار زیادہ چیلنجنگ ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے انہیں اپنی سوچ اور کام میں ایک جامع انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے دور میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی جیسے اداروں کے ہونہار طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا بہترین استعمال کریں اور اپنی کارکردگی میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقت اور وسائل کی بچت کر کے طلباء ان تخلیقی اور حساس کاموں پر زیادہ توجہ مرکوز کر سکتے ہیں جن میں ہمدردی اور انسانی رابطے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ دیویانگ جنوں (معذوروں)، بزرگ شہریوں یا دیگر ضرورت مند طبقوں کی مدد کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کریں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ نوجوانوں میں معاشرے اور قوم کو بدلنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان باشعور اور ترقی یافتہ قوم بنانے میں بہت بڑا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ نوجوانوں کو صحیح سمت دکھائیں اور انہیں ملک اور سماج کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیں۔
صدر جمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی نے اپنے قیام کے چند سالوں کے اندر ہی اپنے فیکلٹی اور طلباء کے ذریعہ اصلی تحقیقی مقالوں اور باوقار قومی اور بین الاقوامی مطبوعات میں اشاعتوں کے ذریعہ علم کی تخلیقی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی جدید ترین لیباریٹریوں اور ڈیٹا سائنس، بائیو انفارمیٹکس، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے شعبوں سے متعلق ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سیل کے ذریعے طلباء کو مستقبل کے لیے تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی آنے والے وقتوں میں تحقیق اور اختراع کے مرکز کے طور پر اپنی شناخت بنائے گا۔
صدر جمہوریہ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) رانچی پر زور دیا کہ وہ قومی اور بین الاقوامی تنظیموں اور صنعت کے ساتھ تعاون کرے اور طلباء کو ذاتی اور پیشہ ورانہ سطح پر درپیش چیلنجوں کے لیے تیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو تکنیکی طور پر ہنر مند اور تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی، ذہنی، جذباتی اور جسمانی طور پر بھی فٹ ہونا چاہیے۔
صدر جمہوریہ کی مکمل تقریر پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.5491
(Release ID: 1927394)
Visitor Counter : 129