پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ہندوستان نے توانائی کی دستیابی، استطاعت اور پائیداری سے متعلق   توانائی  کی تینوں صورتحال سے نمٹنے میں   کامیابی حاصل کی ہے


توانائی کے عالمی چیلنجوں کے باوجود، ہندوستانی شہریوں کو کبھی بھی سپلائی میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا

ہندوستان نے صارفین کے لیے مؤثر قیمت میں اعتدال پیدا کیا، اس طرح عام آدمی کو بین الاقوامی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے محفوظ رکھا

ہندوستان اپنے پیرس موسمیاتی معاہدے کے اہداف کو پورا کرنے کےمعاملے میں  واحد بڑی معیشت ہے، اور بایو ایندھن ، گرین ہائیڈروجن اور  گیس پر مبنی معیشت  کے ذریعے گرین ٹرانزیشن کی طرف تیزی سے  آگے بڑھ رہا ہے

حکومت کے ذریعہ حال ہی میں منظور کی گئی گیس کی قیمت کے تعین سے متعلق  اصلاح  سے  گیس کے شعبے کو نئی  قوت ملی ہے

پی این جی  کی اوسط قیمت میں تقریباً 10 فیصد ،سی این جی کی قیمتوں میں 6 سے7 فیصد کمی

ہندوستان  2070 تک ’ نیٹ کاربن زیرو‘ حاصل کرنے کے لیے توانائی کی منتقلی پر عمل کر رہا ہے

ہندوستان کی توانائی کی مانگ 2040 تک تقریباً 3 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھنے کی امید ہے اور  تب عالمی توانائی مانگ اضافہ میں اس کا   25 فیصد  تعاون ہوگا

Posted On: 25 MAY 2023 2:19PM by PIB Delhi

 پیٹرولیم اور قدرتی گیس، اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری ، نے ہندوستان نے صارفین کے لیے مؤثر قیمت میں اعتدال پیدا کیا، اس طرح عام آدمی کو بین الاقوامی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے محفوظ رکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوس  کے ممالک  اور  یہاں تک کہ  ترقی یافتہ ممالک بھی توانائی کی راشننگ میں جدوجہد کی ہوگی، پمپ  خالی ہوگئے ہوں گے اوردیگر  پریشانیوں  کے ساتھ   ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہوگا،بھارت کی پالیسی نے  ایندھن کی پائیدار دستیابی کو کامیابی کے ساتھ یقینی بنایا  جس کی وجہ سے  دنیا میں مہنگائی کی سب سے کم شرح رہی ۔

جناب ہردیپ پوری  کل شام کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے سالانہ اجلاس  2023 میں پاورنگ امرت کال تھرو انرجی   ٹرانزیشن ‘ کے موضوع پر اجلاس  میں اظہار خیال کررہے تھے ۔ جس کا موضوع’مستقبل کی فرنٹیئرز: مسابقت، ٹیکنالوجی، پائیداری، بین الاقوامیت سازی‘۔

بین الاقوامی بازار میں  پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کے مقابلے ہندوستا ن میں ان کی قیمتوں کا تقابلی تجزیہ   ذیل میں دیا گیا ہے :

 

پیٹرول (روپے/ لیٹر)

ڈیزل (روپئے  فی  لیٹر)

ملک

اپریل 22

اپریل 23

(%)

اپریل 22

اپریل 23

(%)

بنگلہ دیش

77.03

96.92

26

71.66

84.51

18

سری لنکا

65.85

85.12

29

45.63

81.37

78

نیپال

97.89

112.67

15

87.16

110.77

27

فرانس

145.23

173.45

19.43

143.63

161.27

12.28

اٹلی

140.34

169.12

20.51

139.04

157.95

13.60

برطانیہ

127.02

148.15

16.63

137.58

164.41

19.50

ہندوستان (دہلی)

105.41

96.72

-8

96.67

89.62

-7

 

جناب ہردیپ پوری نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان تیزی   کے ساتھ  50 کھرب  ڈالر اور پھر 10 کھرب ڈالر کی معیشت بننے کی سمت آگے بڑھ رہا ہے، اس لئے  پائیدار ، محفوظ اور قابل   اِسْتِطاعَت توانائی  کی سپلائی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ  عام طور پر پورے توانائی کے شعبے اور خاص طور سے تیل اور گیس کےشعبے میں اصلاحات کو آگے بڑھانے سے توانائی  کے تحفظ، کاروبار میں آسانی اور توانائی کے شعبے میں  منتقلی  کے تعلق سے ہندوستان کے عزم کا پتہ چلتا ہے۔

انہوں نے   کہا کہ حال   میں، ایک  اہم پالیسی اصلاح سے گیس کے شعبے کو   نئی قوت ملی ہے۔ کابینہ نے گیس کی قیمتوں کے تئیں میں  ایک کے بعد کئی اصلاحات کو منظوری دی ہے۔ ان اصلاحات کی غیر موجودگی میں، گیس کی قیمت دوسرے متبادل ایندھنوں کے مقابلے مسابقت میں پیچھے رہ جاتی اور اس کی وجہ سے گیس پر مبنی معیشت کی توسیع  میں خلل پڑتا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ترجیحاتی شعبوں  کے لیے گیس کی قیمتوں میں آئندہ چھ ماہ میں تقریباً 10 فیصد کا اضافہ  ہوجاتا   اور اس کے بعد کی مدت میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا رہتا ۔ اب ایڈمنسٹرڈ  پرائس سسٹم (اے پی ایم) کے تحت گیس کی قیمت ماہانہ  اوسطاً  ہندوستانی  کروڈ باسکٹ  قیمت کے 10 فیصد پر زیادہ سے زیادہ حد (6.5  یو ایس ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو) اور کم سے کم (4  امریکی ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو)  کے دارئے میں طے کی جائیں گی۔پہلے دو سال کے دوران زیادہ سے زیادہ حد ، جوں کی توں برقرار رہے گی اور اس کے بعد کسی بھی اضافی خرچ  کی صورت میں مطابقت پیدا کرنے کی غرض سے ہر سال 0.25 امریکی ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  عام لوگوں کو  ان فیصلوں کا فائدہ ملنا شروع ہوگیا ہے۔ ہندوستان نے پی  این جی کی اوسط قیمت پہلے ہی دس فیصد کے آس پاس نیچے آگئی ہے۔  جبکہ سی این جی کی قیمت میں چھ سے سات فیصد کی کمی آئی ہے۔

یہ  سبھی اصلاحات  ہندوستان کی توانائی کے شعبے  میں منتقلی    کے آرزومندانہ سفر کا حصہ ہیں۔ یہ سفر ہندوستان کے ذریعہ  2070  میں ’نیٹ کاربن زیرو ‘  کے ساتھ ختم ہوگا۔ حالانکہ، وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرانزیشن مستقبل میں بھی  پائیدار  بنارہے ، اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم  موجودہ دور میں بھی آگے بڑھیں اور اس دوران توانائی تک ہماری آسان رسائی اور استطاعت جیسے پہلو برقرار رہیں۔

پیٹرولیم  کے وزیرنے مزید کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی  مانگ  2040 تک  ایک فیصد عالمی اضافہ کے مقابلے تقریباً تین فیصد سالانہ شرح سے بڑھنے کی امیدہے ۔ سال 2000 سے عالمی توانائی کی مانگ میں  ہورہے  اضافے میں 10 فیصد سے زیادہ حصہ ہندوستان کا رہا ہے۔ ہندوستان میں فی کس  کی بنیاد پر توانائی کی مانگ میں 2000 کے بعد سے  60 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور آبادی کے فوائد کو دیکھے ہوئے دنیا بھر میں  2020 اور 2040 کے درمیان  توانائی مانگ میں ہونے والے اضافہ کا چوتھائی حصہ ہندوستا ن سے آنے والا ہے۔

ہندوستان نے 2030 تک پچاس لاکھ  ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا نشانہ طے کرتے ہوئے گرین ہائیڈروجن پالیسی بنائی ہے۔ جناب ہردیپ پوری نے اس  کے تعلق سے اس یقین کا اظہار کیاکہ ہندوستان نہ صرف اس نشانہ کو حاصل کرے گا بلکہ اس سے زیادہ پیدا کرے گا ۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران  امریکہ اور اور برازیل کے ساتھ ہندوستان نے حال ہی میں ’ بایو ایندھن پر عالمی اتحاد ‘  کا آغاز کیا ہے۔

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5478)



(Release ID: 1927342) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Marathi