الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

اے آئی  سپر کمپیوٹر ’ایراوت‘نے ہندوستان کو چوٹی کی سپر کمپیوٹنگ لیگ میں  جگہ دلائی


چوٹی کی 500 سپر کمپیوٹنگ  فہرست میں ’ ایراوت ‘  75 ویں مقام پر

Posted On: 24 MAY 2023 5:04PM by PIB Delhi

 سی – ڈیک ، پونے میں قائم مصنوعی ذہانت (اے آئی) سپر کمپیوٹر’ایروات‘کو دنیا میں  درجہ بندی میں  75 ویں مقام پر رکھا گیا ہے۔ جرمنی میں کل ہوئی 61 ویں بین الاقوامی  سپر کمپیوٹنگ کانفرنس (آئی ایس سی  2023) میں 500  اہم عالمی سپر کمپیوٹنگ فہرست کا اعلان کیا گیا۔ اس میں ہندوستان کو پوری دنیا میں اے آئی  سپر کمپیوٹنگ ملکوں چوٹی پر رکھا گیا ہے۔ یہ نظام ہندوستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)  پر  نیشنل  پروگرام کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

’’ ہمیں ہندوستان میں مصنوعی ذہانت اور مصنوعی ذہانت کو  ہندوستان کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے‘‘ - وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا  نظریہ’’ سبھی کے لئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ‘‘۔

لیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)  میں سکریٹری جناب الکیش شرما نے کہا، ’’مصنوعی ذہانت ڈیجیٹل دور میں سب سے زیادہ امید افزا تکنیک ہے۔ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر ڈیٹا کی دستیابی، مضبوط ڈیجیٹل معیشت اور ہنر مند افرادی قوت کی وجہ سے  مصنوعی ذہانت کے لئے مضبوط ماحولیاتی نظام  اور مسابقت کا فائدہ ملتا ہے۔ہندوستان  نیچرل لینگویج  پروسیسنگ ، امیج  پروسیشن، پیٹرن  ریکوجنیشن ، زراعت، میڈیکل امیجنگ، تعلیم، حفظان صحت ، آڈیو اسسٹنس، روبوٹکس اور اسٹریٹجک شعبوں کے لئے سالیوشن  کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز  کرنے کے ساتھ اپلائیڈ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کام کررہا ہے۔ جناب الکیش شرما نے کہا کہ ہندوستان دنیا کو ایک بہتر مقام بنانے کے لئے  سماج اور معیشت کے سب سے بڑے مسائل کو حل کرنے  کی غرض سے شہریوں اور تنظیموں کو بااختیار بنانے کے لئے   اے آئی  ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا۔

این ای جی ڈی  کے صدر اور سی ای او  اور ایم ای آئی ٹی وائی کے ایڈیشنل سکریٹری، جناب ابھیشیک سنگھ نے کہا ’’ 200 مصنوعی ذہانت  پیٹافلوپس مکسڈ پریسیشن پِک کمپیوٹ صلاحیت  کے تصور (پی اوسی) اے آئی ریسرچ اینالیٹکس اینڈ نالج ڈسیمنیشن پلیٹ فارم  (اے آئی آر اے ڈبلیو اے ٹی) ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے فنڈ فراہم کیا گیا ہے اور سی-ڈیک ، پونے نے اسے نافذ کیا ہے۔ پیک کمپیوٹ صلاحیت (ڈبل پریسجن، آر پیک ) 13 پیٹا  فلوپس ہے۔انہوں نے کہا کہ ایروات ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کو عوامی بہبود کے لئے دستیاب کرانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نظریہ کے عین مطابق ہے۔ یہ بات قابل ذکرہے کہ ایم ای آئی ٹی وائی نے پہلے ہی ایراوت کو 1000 اے آئی پیٹافلوپس  مکسڈ پریسیشن  کمپیوٹ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے موجودہ اے آئی کمپیوٹیشن  ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے  روڈ میپ کا تصور پیش  کیا ہے۔

وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری بھونیش کمار، نے کہا،’’ سی- ڈیک  اپنے قائم کے وقت سے ہی ایچ پی سی  اور مصنوعی ذہانت میں پیش پیش رہا ہے اور چوٹی کے 500  کی فہرست میں یہ   سی- ڈیک  کی ایک اور حصولیابی ہے۔وزارت سائنس اور ٹکنالوجی میں اختراع میں تیزی لانے کے لئے اس طرح کے بڑے سپرکمپیوٹنگ نظام کو نافذ کرنے  کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے۔سی- ڈیک کو کم سے کم لاگت پر ہندوستانی برادری کے لئے   اس طرح کے جدید ترین بنیادی ڈھانچہ تک با آسان رسائی  دستیاب کرانی  چاہیے۔

ایم ای آئی ٹی وائی کی جی اینڈ جی سی  (ایمرجنگ ٹکنالوجیز) کی سائنس داں محترمہ کویتا بھاٹیہ نے کہا  کہ ’’حکومت ہند کی آتم نربھربھارت  پہل کے ساتھ  تعلیمی ماہرین،  ریسرچ لیبز، سائنٹفک برادری ، صنعت اور اسٹارٹ اپس کو دیسی اے آئی  سے لیس پروڈکٹس /سلیوشن کو فروغ دینے کے لئے  بااختیار بنائیں گے۔

ایم ای آئی ٹی وائی  کی جی اینڈ جی سی (الیکٹرانکس ، آئی ٹی ، اے آئی اینڈ ای ٹی ، ڈیجیٹل بھاشنی  میں آر اینڈ ڈی)سائنسدان،  محترمہ سنیتا ورما نے بتایا کہ  سپر کمپیوٹنگ سی – ڈیک کی ایک اہم طاقت ہے۔پچھلی ساڑھے تین دہائیوں سے سی- ڈیک سپر کمپیوٹنگ اور اے آئی میں تحقیق و ترقی کے عمل میں  مصروف ہے۔ ایم ای آئی ٹی وائی   نے  سی- ڈیک کو ہندوستانی سائنسداں اور تحقیقی برادری کے لیے نیشنل سپر کمپیوٹنگ مشن (این ایس ایم) کے تحت سپر کمپیوٹرز تعینات کرنے کا کام سونپا ہے۔ ہم عالمی معیارات کے مطابق مقام حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سی – ڈیک  پونے میں قائم  نظام حکومت کے ڈیجیٹل انڈیا بھاشنی پروگرام کے لیے بھی کارآمد ہوگا۔

سی-ڈی اے سی کے ڈائریکٹر جنرل، جناب ای میگیش نے کہا کہ اس  حصولیابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں سب سے تیز  سپر کمپیوٹر ہونے کے ناطے، اسے اے آئی ، ٹرانس فارمیشنل  اے آئی، اکیڈمک، ریسرچ لیبز، سائنسی برادری، صنعت اور اسٹارٹ اپس میں ریسرچ ایکسیلنس کے  سبھی  مراکز کو جوڑنے والے ایک مشترکہ کمپیوٹیشنل کلاؤڈ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے ایک اسکیلیبل بنیادی ڈھانچہ پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہم نے ملک میں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس اور بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ صنعت (ایم ایس ایم ایز) کے لیے آن بورڈنگ کا عمل شروع کیا ہے۔ انہوں نے سی–ڈیک پونے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کرنل اشیت کمار ناتھ کی قیادت میں سی-ڈیک ، پونے کی ٹیم کو اس  نظام کو قائم کرنے اور ٹاپ 500 کی فہرست میں انتخاب کے لیے کی گئی کوششوں کے لیے نیک خواہشات پیش کیں۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5447)



(Release ID: 1927081) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu