ریلوے کی وزارت
بھارتی ریلوے نے بڑی لائن والے 20 ریل انجن بنگلہ دیش کو دیئے
Posted On:
23 MAY 2023 5:43PM by PIB Delhi
دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے، بڑی لائن والے ( بی جی ) 20 ریل انجنوں کو آج نئی دلّی کے ریل بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں ریلوے کے وزیر جناب اشونی ویشنو کے ذریعہ ورچوئل طور پر ہری جھنڈی دکھاکر بنگلہ دیش کے لیے روانہ کیا گیا ۔ بنگلہ دیش کی طرف سے، ریلوے کے وزیر، محمد نورالاسلام سوجان نے بھی ورچوئل طور پر اس تقریب میں شرکت کی ۔ اس تقریب میں ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور سی ای او جناب اے کے لاہوتی، بورڈ کے ارکان ، ریلوے بورڈ کے سینئر افسران اور بنگلہ دیش کے مندوبین نے شرکت کی۔
حکومت ہند کی گرانٹ امداد کے تحت ان ڈیزل انجنوں کو حوالے کئے جانے سے ، اکتوبر 2019 ء میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دورہ ہند کے دوران کیے گئے ایک اہم وعدے کو پورا کیا گیا ہے ۔ بنگلہ دیش ریلوے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ریلوے انجنوں میں بھارت کی طرف سے مناسب ترمیم کی گئی ہے۔ یہ انجن بنگلہ دیش میں مسافروں اور مال بردار ٹرینوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے نمٹنے میں مدد کریں گے۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ، جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’بنگلہ دیش کے ساتھ بھارت کے تعلقات تہذیبی، ثقافتی، سماجی اور اقتصادی ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سماجی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ بھارتی ریلوے سرحد کے آر پار ریل رابطے کو بہتر اور مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ابھی تک، پانچ بی جی کنیکٹیویٹی کام کر رہی ہے، جن میں گیڈا-درسانہ، بیناپول-پیٹراپول، سنگھ آباد-روہن پور، رادھیکاپور-بیرول اور ہلدی باری-چلاہاٹی شامل ہیں ۔ دو مزید کراس بارڈر ریل کنیکٹیوٹیز، اکھوڑہ-اگرتلہ اور مہیہاسن-شہباز پور پر کام جاری ہے اور امید ہے کہ یہ جلد ہی مکمل ہو جائے گا اور اس پر عمل درآمد ہونے لگے گا ۔
بنگلہ دیش کے ریلوے کے وزیر جناب محمد نور الاسلام سوجان نے ورچوئل طور پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں بھارتی حکومت کی مدد کے لئے ، اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ اس سے پہلے جون ، 2020 ء میں بھارتی حکومت نے بنگلہ دیش کو گرانٹ کے طور پر 10 انجن فراہم کیے تھے۔ ہم براڈ گیج والے انجن فراہم کرنے کے لیے بھارت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انجنوں کی فراہمی سے مال اور مسافر ٹرینوں دونوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ہمیں امید ہے کہ ریلوے کے شعبے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعاون میں روز بروز اضافہ ہوگا۔ ‘‘
عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھانے کے لیے، سردست بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تین جوڑے مسافر ٹرینیں، یعنی کولکاتا-ڈھاکا میتری ایکسپریس، کولکاتا-کھلنا بندھن ایکسپریس اور نیو جلپائی گڑی-ڈھاکہ میتالی ایکسپریس چلائی جا رہی ہیں۔
ریلوے کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں ہر ماہ تقریباً 100 کارگو ٹرینوں کے تبادلے کے ساتھ مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گزشتہ مالی سال میں تقریباً 2.66 ایم ٹی کارگو بنگلہ دیش بھیجا گیا ہے ۔ بھارت کی ان برآمداتی اشیاء میں ضرورت کے مطابق پتھر، ڈی او سی ، اناج ، چائنا کلے، جپسم، مکئی، پیاز اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں ۔ 2020 ء سے پارسل کنٹینر اور این ایم جی ریک چلانے کی اجازت دی گئی ہے ، جو عام طور پر زرعی مصنوعات، کپڑے، تیار سامان، ہلکی تجارتی گاڑیاں اور ٹریکٹر لے جاتے ہیں۔ جیو سنتھیٹک بیگز کی نئی نقل و حمل ابھی شروع کی گئی ہے اور گجرات سے 3 پارسل ٹرینیں بھیجی گئی ہیں۔
بنگلہ دیش میں ریل سروس کو بہتر بنانے کے بھارتی عہد کے مطابق، 10 بی جی ڈیزل انجن جولائی ، 2020 ء میں گرانٹ کی بنیاد پر بنگلہ دیش کو سونپے گئے تھے ، جیسا کہ بنگلہ دیش نے رپورٹ دی ہے ۔ یہ انجن اچھی طرح کام کر رہے ہیں اور بنگلہ دیش میں ریلوں کی آمد و رفت میں بہتر تعاون کر رہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5414
(Release ID: 1926784)
Visitor Counter : 148