ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر کو اپ ڈیٹ اور تصدیق کرنے کے لیے قومی مہم  گوا میں شروع  


فطرت میں توازن برقرار رکھنے کے لیے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اہم ہے: مرکزی وزیر مملکت اشونی کمار چوبے

Posted On: 23 MAY 2023 3:10PM by PIB Delhi

پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر (پی بی آر) کو اپ ڈیٹ  اور تصدیق  کرنےکے لیے ایک قومی مہم آج گوا میں شروع کی گئی۔ یہ ہندوستان کی متمول حیاتیاتی تنوع کے دستاویزی شکل دینے اور تحفظ کی  سمت  ایک اہم قدم ہے۔گوا اسٹیٹ بائیو ڈائیورسٹی بورڈ، نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اتھارٹی اور گوا حکومت کے اشتراک سے ماحولیات، جنگلات اور  آب و ہوا میں  تبدیلی کی مرکزی وزارت کے ذریعہ منعقد کی گئی تقریب میں معززشخصیات نے شرکت کی   ۔ معزز مہمانوں میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں  تبدیلی   کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے، گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت،  گوا   کے ماحولیات اور آب و ہوا میں  تبدیلی  کے وزیر جناب نیلیش کبرال، نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اتھارٹی کے چیئرمین  جناب سی اچلیندر ریڈی  اور دیگر سینئر  سرکاری نمائندے شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230523-WA00018I1Q.jpg

مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے پروگرام کے دوران فطرت میں موجود نازک توازن کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فطرت میں موجود نازک توازن کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔اتنا ہی اسے واپس لوٹانا چاہئے ، جتنا کوئی اسے لیتا ہے۔ انہوں نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فطرت میں توازن برقرار رکھنے کے لیے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ڈائیورسٹی ایکٹ 2002 کے پرویژن کو نافذ کرنے میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی شراکت داری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ  نہ صرف بیداری پھیلانا  اہم  ہے بلکہ ان  پرویژن  کے پیچھے  کے  خیال کو کامیاب بنانے کے لیے لوگوں کی شراکت داری کو یقینی بنانا بھی اہم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230523-WA0003ZTIX.jpg

مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے حاضرین  کو بتایا کہ  اب تک ملک میں  2,67,608 پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر (پی بی آر) تیار کیے جاچکے ہیں، جنہیں حیاتیاتی تنوع سے متعلق بندوبست کمیٹیوں کے ذریعہ  قدرتی وسائل اور ان سے جڑے  روایتی علم کو دستاویزی شکل دینے  کا اہم کام سونپا گیا ہے۔  انہوں نے لوگوں کی بائیو ڈائیورسٹی رجسٹروں کو ڈیجیٹائز کرنے اور انہیں ای پی بی آر میں تبدیل کرنے کی سمت  ہونے والی  پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230523-WA00028UI0.jpg

انہوں نے  یکم نومبر 2021 کو گلاسگو میں سی او پی - 26 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ پیش کردہ ’’ماحول کے لئے طرز زندگی (لائف)‘‘کے تصور کی اہمیت کو نمایاں کیا۔ یہ تصور ماحول کے تحفظ اور حفاظت کے لیے عالمی سطح پر افراد اور اداروں  کو    سوچ سمجھ کر وسائل کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیتا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ کس طرح  پی بی آر کی تیاری اور اپ ڈیشن   جیسے کام بھی  مشن لائف کے فلسفے کا ایک لازمی حصہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230523-WA000494S5.jpg

گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت نے اس قومی مہم کو شروع کرنے کے لیے گوا کو سائٹ کے طور پر  منتخب کیے جانے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں گوا کے لوگوں کی قابل ذکر کوششوں کا اعتراف کیا اور اس شعبے میں کامیابی حاصل کرنے میں مقامی برادریوں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے  میں گوا کی کامیابیاں  زمینی  سطح پر لوگوں کے جوش و جذبے کی حصولیابی ہے۔ حکومت  صرف مقامی کمیونٹیز کو حیاتیاتی تنوع کو محفوظ  کرنے کے ان کی کوششوں کی حمایت کر سکتی ہے اور اس لئے  کامیابی کمیونٹی کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20230523-WA00050TVU.jpg

مہم کے آغاز کے علاوہ، تقریب کے دوران ہر بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی کے منفرد پروڈکٹ کو دکھانے والی ایک  نمائش  کا افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پرشمالی اور جنوبی گوا میں بہترین بایو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی، گرین جرنلسٹ ایوارڈ کے لیے خصوصی انعامات تقسیم کیے گئے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں انفرادی  تعاون  کو دکھایا گیا ۔

پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر کے بارے میں

پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر حیاتیاتی تنوع کے مختلف پہلوؤں کے ایک جامع ریکارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس میں    مسکن کا تحفظ، زمینی جانوروں اور پودوں کے انواع  کے تحفظ، قبائلی انواع  ، مویشیوں اور ان کی انواع اور نسلوں ، مائکرو  اورگنزم  اور علاقہ کی  حیاتیاتی تنوع  سے متعلق علم کا   مجموعہ شامل ہے۔ حیاتیاتی تنوع ایکٹ، 2002 کے مطابق، ملک بھر میں مقامی اداروں کے ذریعےحیاتیاتی تنوع کے تحفظ، پائیدار استعمال اور دستاویزات کو فروغ دینے کے لیے  بایو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیاں (بی ایم سی) تشکیل دی گئی ہیں۔ بی ایم سی کی تشکیل ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مقامی اداروں کے ذریعہ کی گئی ہے اور انہیں مقامی برادریوں کے ساتھ مشاورت سے پیپلز بائیو ڈائیورسٹی رجسٹر (پی بی آر) تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5411)


(Release ID: 1926753) Visitor Counter : 194


Read this release in: English , Hindi , Marathi