وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

سی بی ڈی ٹی نے اینجل ٹیکس کے سلسلے میں قاعدہ11 یو اے میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی نیز خارج  کردہ کمپنیوں کو  نوٹیفائی کرنے کی تجویز بھی پیش کی

Posted On: 19 MAY 2023 8:58PM by PIB Delhi

فنانس ایکٹ، 2023 میں، انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 (ایکٹ) کے سیکشن 56(2) (viiبی) دائرہ کار میں حصص کے اجراء کے لیے غیر مقیمین سے حاصل شدہ  کنسی ڈریشن لانے کے لئے ایک ترمیم متعارف کرائی گئی ہے۔ جو یہ فراہم کرتی ہے کہ اگر حصص کے اجراء کے لیے اس طرح کی کنسی ڈریشن حصص کی فیئر مارکیٹ ویلیو(ایف ایم ڈبلیو) سے زیادہ ہے، تو یہ 'دیگر ذرائع سے آمدنی' کے عنوان کے تحت انکم ٹیکس کے قابل ہوگا۔

اس ترمیم کے بعد، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔ ان پٹس کی بنیاد پر، ایکٹ کے سیکشن 56(2) (viiبی) کے مقاصد کے لیے حصص کی قدر کے لیے قاعدہ 11 یو اے میں ترمیم کرنے کی تجویز ہے اور ان کمپنیوں کا نوٹیفکیشن بھی الگ سے جاری کیا جا رہا ہے جن پر مذکورہ دفعہ نافذ نہیں ہوگی۔

قاعدہ 11 یو اے میں مجوزہ تبدیلیاں:

اے۔ قاعدہ 11یو اے  فی الحال حصص کی تشخیص کے سلسلے میں دو تشخیصی طریقے تجویز کرتا ہے، یعنی ڈسکاؤنٹڈ کیش فلو (ڈی سی ایف) اور مقیم سرمایہ کاروں کے لیے نیٹ اسیٹ ویلیو(این اے وی) کا طریقہ۔ تشخیص کے ڈی سی ایف اور این اے وی طریقوں کے علاوہ، غیر رہائشی سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب 5 مزید تشخیص کے طریقے شامل کرنے کی تجویز ہے۔

ب۔مزید، جہاں مرکزی حکومت کی طرف سے مشتہر کردہ کسی غیر رہائشی کمپنی کی طرف سے حصص کے اجراء کے لیے کسی کمپنی کی طرف سے کوئی کنسی ڈیریشن حاصل کیا جاتا ہے، اس طرح کے غور و فکر کے مطابق ایکویٹی حصص کی قیمت کو رہائشی اور غیر رہائشیوں سرمایہ کاروں  کے لیے ایکویٹی حصص کی ایف ایم وی کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔ بشرطیکہ مندرجہ ذیل چیزوں ہوں۔

  اس حد تک کہ اس طرح کے ایف ایم وی کی طرف سے کنسی ڈیریشن اس مجموعی غور سے زیادہ نہیں ہے جو نوٹیفائیڈ ادارے سے موصول ہوتا ہے اور

  حصص کے اجراء کی تاریخ کے نوے دنوں کے اندر کمپنی کی طرف سے مشتہر شدہ ادارے کی طرف سے کنسی ڈریریشن موصول ہوا ہے جو کہ ویلیو ایشن کا موضوع ہے۔

اسی طرح کی خطوط پر، وینچر کیپیٹل فنڈز یا مخصوص فنڈز کے ذریعے سرمایہ کاری کے حوالے سے رہائشی اور غیر رہائشی سرمایہ کاروں کے لیے قیمتوں کی مماثلت دستیاب ہوگی۔

ت۔تجویز ہے کہ اس قاعدے کے مقاصد کے لیے مرچنٹ بینکر کی ویلیوایشن رپورٹ قابل قبول ہوگی، اگر یہ حصص کے اجراء کی تاریخ سے نوے دن پہلے کی تاریخ کی ہو جو کہ ویلیو ایشن کا موضوع ہے۔

د۔ مزید، غیر ملکی کرنسی کے اتار چڑھاو، بولی لگانے کے عمل اور دیگر اقتصادی اشاریوں میں تغیرات وغیرہ کو مدنظر رکھنے کے لیے جو سرمایہ کاری کے متعدد راؤنڈز کے دوران غیر نقل شدہ ایکویٹی حصص کی قدر کو متاثر کر سکتے ہیں، یہ تجویز ہے کہ قیمت میں 10فیصد تغیر کا ایک محفوظ ہاربر فراہم کیا جائے۔

ج۔ مندرجہ بالا خطوط پر قوانین کے مسودے کو 10 دن تک عوامی تبصروں کے لیے شیئر کیا جائے گا، جس کے بعد ان کو نوٹیفائی کیا جائے گا۔

 خارج شدہ اداروں کے لیے اطلاع

یہ بھی تجویز ہے کہ بعض طبقے کے افراد کو نوٹیفائی کیا جائے جو  غیر رہائشی سرمایہ کار ہیں جن پر ایکٹ کے سیکشن 56 کی ذیلی دفعہ (2) کی شق (viiبی)لاگو نہیں ہوگی۔ اس میں شامل ہے :

1۔حکومت اور حکومت سے متعلقہ سرمایہ کار جیسے مرکزی بینک، خودمختار دولت کے فنڈز، بین الاقوامی یا کثیر جہتی تنظیمیں یا ایجنسیاں بشمول حکومت کے زیر کنٹرول ادارے یا جہاں حکومت کی بالواسطہ یابالاواسطہ ملکیت 75فیصد یا اس سے زیادہ ہے۔

2۔بیمہ کے کاروبار میں شامل بینک یا ادارے جہاں ایسا ادارہ اس ملک میں قابل اطلاق ضوابط کے تابع ہے جہاں یہ قائم یا شامل ہے یا رہائشی ہے۔

3۔مندرجہ ذیل اداروں میں سے کوئی بھی، جو کسی مخصوص ممالک یا مخصوص علاقوں کا رہائشی ہے جس کے پاس مضبوط ریگولیٹری فریم ورک ہے:-

  1. زمرہ 1 غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کے طور پر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کے ساتھ رجسٹرڈ ادارے۔
  2. یونیورسٹی، ہسپتالوں یا خیراتی اداروں سے وابستہ انڈوومنٹ فنڈز،
  3. غیر ملکی یا مخصوص علاقے کے قانون کے تحت پنشن فنڈز بنائے گئے یا قائم کیے گئے،
  4. براڈ بیسڈ پولڈ انویسٹمنٹ وہیکل یا فنڈ جہاں ایسی گاڑی یا فنڈ میں سرمایہ کاروں کی تعداد 50 سے زیادہ ہے اور ایسا فنڈ ہیج فنڈ یا ایسا فنڈ نہیں ہے جو متنوع یا پیچیدہ تجارتی حکمت عملیوں کو استعمال کرتا ہو۔

 اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے لیے

نوٹیفکیشن نمبر ایس او 1131 (ای) مورخہ 5 مارچ 2019 میں ترمیم کرنے کی بھی تجویز ہے تاکہ یہ فراہم کیا جا سکے کہ ایکٹ کی دفعات 56(2) (viiبی) کا اطلاق کسی بھی شخص کی جانب سے اسٹارٹ اپس کی طرف سے موصول ہونے والے غور پر نہیں ہوگا جس کا وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی)  کی طرف سے جاری کردہ   نوٹی فیکشن مورخہ 19 فروری 2019 کے پیرا 4 اور 5 میں  احاطہ کیا گیا ہے۔

*****

ش ح۔ ا ک۔ ج


(Release ID: 1925833) Visitor Counter : 195


Read this release in: English , Hindi , Telugu