زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت کی مہمان نوازی میں اتراکھنڈ شری انّ مہوتسو اختتام پذیر ہوا
شری انّ سے چھوٹے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا اور ملک کی معیشت کو بھی فروغ ملے گا – جناب تومر
2014 سے، وزیر اعظم جناب مودی نے زراعت کے شعبے کو ترجیح دی ہے – جناب تومر
Posted On:
16 MAY 2023 5:33PM by PIB Delhi
چار روزہ اتراکھنڈ شری انّ (موٹے اناج) فیسٹیول کی اختتامی تقریب آج دہرادون میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی مہمان نوازی میں ہوئی۔ جناب تومر نے کہا کہ شری انّ کا خاص کر ہمارے چھوٹے کسانوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ شری انّ سے ان کی آمدنی میں اضافہ سے ملک کی معیشت کو فروغ ملے گا۔
مرکزی وزیر جناب تومر نے کہا کہ شری انّ کا استعمال صحت مند رہنے کا ذریعہ ہے۔ شری انّ غذائیت سے بھرپور ہے، جسے اگانے میں کسانوں کو کم خرچ آتا ہے، اسے کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی، کم بارش میں بھی آسانی سے کاشت کی جاسکتی ہے۔ چھوٹے کسانوں کی آمدنی بڑھانے، لوگوں کو صحت مند رکھنے اور ملک اور دنیا میں اناج کو ایک باوقار مقام دلانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی سطح پر اس کی تجویز پیش کی، جس کی تائید کی گئی۔ 72 ممالک اور اقوام متحدہ نے 2023 کو جوار کا بین الاقوامی سال قرار دیا۔ وزیر اعظم جناب مودی کی رہنمائی میں اس سال کے پروگرام کے ذریعے شری انّ کی اہمیت کو پھیلایا جا رہا ہے۔ شری انّ سے ایگری اسٹارٹ اپ بڑھیں گے، روزگار کے مواقع بڑھیں گے، پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا، ساتھ ہی پروسیسنگ اور برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے ملک کی معیشت کو فروغ ملے گا۔ اس طرح شری انّ کی کئی جہتیں ہیں۔
جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی کے پاس غریبوں کے معیار زندگی میں بنیادی تبدیلی لانے کا وژن ہے جس میں ان کے گھروں میں بیت الخلا بنانا، بجلی فراہم کرنا، پردھان منتری آواس کی تعمیر، سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے غریب خواتین کی ترقی شامل ہے۔ ملک کی معیشت بڑھنی چاہیے، ترقی ہونی چاہیے، صنعتیں بڑھنی چاہیے، میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، سکل انڈیا اور ہمارا ملک نہ صرف طاقتور ہونا چاہیے، بلکہ ایسی سپر پاور بننا چاہیے کہ لوگ پوری دنیا میں انڈیا کا لوہا منوانے پر مجبور ہو جائیں۔ اس قسم کی کثیر جہتی سوچ وزیر اعظم کی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم کی کارکردگی، وژن اور محنت کے نتیجہ میں پوری دنیا میں بھارت کی ساکھ بڑھ رہی ہے۔ اس بات سے قطع نظر کہ کوئی ہم سے اتفاق کرے یا نہ کرے، جب کسی بھی عالمی پلیٹ فارم پر اس پر بات ہوتی ہے، جب معیشت کی بات آتی ہے تو دنیا کے ماہرین اقتصادیات یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ آنے والے کل میں دنیا تیزی سے آگے بڑھنے والی ہے۔ . اگر کوئی معیشت ہے تو وہ بھارت ہے۔ یہ ہمارے لیے بڑی خوش قسمتی اور فخر کی بات ہے۔
جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھارت کی خصوصیت کو دنیا کی خصوصیت تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ یوگا بھارت کا قدیم طریقہ ہے، جو رفتہ رفتہ معدوم ہوتا جا رہا تھا، جسے سوامی رام دیو نے ہر گھر میں جگہ بنانے کے لیے مہم چلائی، جب کہ وزیر اعظم جناب مودی نے اقوام متحدہ میں یوگا کی خصوصیات پیش کیں اور پوری دنیا سے یوگا ڈے منانے پر زور دیا۔ جس کے ذریعے بھارت یوگا کا انداز آج پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے یوگا ضروری ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ جب سے جناب مودی کی قیادت میں مرکز میں حکومت بنی ہے، انہوں نے مسلسل زراعت کے شعبے کو ترجیح دی ہے۔ سال 2014 میں زراعت کا بجٹ تقریباً 21 ہزار کروڑ روپے تھا، جو آج تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے بڑھ گیا ہے۔ یعنی پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ چھوٹے کسانوں کو انکم سپورٹ کے لیے مرکز نے پی ایم-کسان اسکیم کے ذریعے کروڑوں کسانوں کے بینک کھاتوں میں 2.40 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔ اسی طرح، زراعت کی وزارت نے قدم اٹھائے ہیں اور ہر سمت میں فنڈز کی تقسیم میں اضافہ کیا ہے، جس میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے ذریعے بیمہ شدہ کسانوں کے لیے تحفظ کا احاطہ، غذائی اجناس کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، نامیاتی اور قدرتی کھیتی پر زور شامل ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ متنوع آب و ہوا سے ڈھکی اتراکھنڈ کی دیو بھومی زراعت کے لیے بہت سازگار ہے۔ پچھلے پانچ سالوں سے، اتراکھنڈ کی حکومت اتراکھنڈ میں زراعت کی وزارت کی اسکیموں کو صحیح طریقے سے نافذ کرنے اور کسانوں کو ان کے فوائد فراہم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اتراکھنڈ زراعت کے ہر شعبے میں آگے بڑھے، جہاں بھی مرکزی حکومت کی ضرورت ہے، وزیر اعظم سمیت حکومت ہند ہمیشہ دیو بھومی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہے گی۔
اس تقریب میں اتراکھنڈ کے وزیر زراعت جناب گنیش جوشی، وزیر خزانہ جناب پریم اگروال اور دیگر عوامی نمائندے، آچاریہ جناب بال کرشنا، ریاست کے سینئر افسران، کسان اور اسٹارٹ اپس کے نمائندے موجود تھے۔
۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
16.05.2023
U–5192
(Release ID: 1924655)
Visitor Counter : 124