زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پدم بھوشن پروفیسر (ڈاکٹر) آر بی سنگھ نے آئی سی اے آر –آئی اے آر آئی، نئی دہلی میں ’’ماحولیاتی پائیداری کے لیے زرعی اور صنعتی فضلہ انتظام کاری سے متعلق صنعتی مواقع  ‘‘ کے موضوع پر ایک پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا

Posted On: 15 MAY 2023 7:02PM by PIB Delhi

’ماحولیاتی پائیداری کے لیے زرعی اور صنعتی فضلہ انتظام کاری سے متعلق صنعتی مواقع  ‘ کے موضوع پر ایک پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز پدم بھوشن ڈاکٹر آر بی سنگھ کے ذریعہ کیا گیا۔ اس پروگرام کا اہتمام علاقائی تکنالوجی انتظام کاری اور کاروباری منصوبہ ترقیاتی یونٹ، آئی اے آر آئی، نئی دہلی، اور ایگری کلچرل ڈیولپمنٹ انڈیا کے نوجوان پیشہ واران کے تعاون سے ماحولیاتی سائنسز کی ڈیویژن کے ذریعہ کیا گیا، جس کا مقصد مؤثر فضلہ انتظام کاری تکنیکات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور معلومات کو عام کرنا، اور صنعت کارانہ مواقع کے بارے میں دانشمندی میں اضافہ کرنا ہے۔ استقبالیہ کلمات ماحولیاتی سائنس کی ڈیویژن کے سربراہ ڈاکٹر ایس نریش کمار کے ذریعہ پیش کیے گئے ، جبکہ تعارفی کلمات تربیتی پروگرام کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر بھوپندر سنگھ کے ذریعہ پیش کیے گئے۔ ڈاکٹر سی وشوناتھن نے تربیت کے بارے میں خصوصی تبصرہ کیا۔ کورس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر آشیش کھنڈیلوال نے تربیتی پروگرام کا جائزہ پیش کیا۔ اپنے افتتاحی تبصرے میں پروفیسر آر بی سنگھ نے ماحولیاتی پائیداری اور صنعت کاری کے لیے زرعی اور صنعتی فضلے کی انتظام کاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صفر فضلہ بھک مری کے خاتمے کے لیے اہم ہے اور 3 پی یعنی، پیپل (عوام)، پلانیٹ (کرۂ ارض) اور پراسپیریٹی (خوشحالی) پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔  عوام کے بہتر صحتی عدد اشاریے کے لیے صنعت کاری اور روزگار سلامتی کو فروغ دینے کے لیے مدور معیشت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

یہ پروگرام فضلہ انتظام کاری سے متعلق مختلف موضوعات پر احاطہ کرے گا، جن میں بایوگیس اور بایوسلری ، حیاتیاتی ایندھن کا پروڈکشن، زرعی باقیات کی انتظام کاری لیے پوسا ڈی کمپوسٹر کا کردار، صنعتی اور زرعی ایپلی کیشنوں کے مقصد سے بایو ایکٹیو مرکبات کے لیے نکالنے کا طریقہ، فضلہ انتظام کاری کے لیے بایوڈیگریڈیشن طریقہ ، غذائیت سے بھرپور فارمولیشن کے طور پر نیلی سبز کائی، متنوع شعبوں کے لیے گنے کی صنعت کے فضلے کا استعمال، باغبانی کے فضلے کو نامیاتی کیڑے مار دوا کے طور پر استعمال کرنا، فضلے کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی اسٹارٹ اپ اداروں کی کیس اسٹوری، ورمی کمپوسٹ  کے معاملے میں بایوماس کا استعمال، پتیوں سے بھرپور کھاد، مشروم کی پیداوار، مویشی بلاک تکنالوجی اور پیلیٹ ترقی کے لیے انجینئرنگ سے متعلق اقدامات، زرعی فضلے کا استعمال کرتے ہوئے آرائش کی قدر و قیمت میں اضافہ، جیسے موضوعات شامل ہیں۔ تربیتی پروگرام کے دوران فضلے سے بجلی پلانٹ، تہ کھنڈ  اور قومی تھرمل پاور کارپوریشن، دادری میں صنعتی دورہ کیا جائے گا۔

مختلف پس منظر اور تعلیم کے متنوع گروپ  سے مجموعی طور پر 49 شرکاء (15 ریاستوں اور کوریا اور نیپال سے بین الاقوامی امیدواروں)نے تربیت کے لیے رجسٹریشن کرایا۔ جن میں سے 34 فیصد امیدوار خاتون ہیں۔ آخر میں، زیڈ ٹی ایم بی پی ڈی کی انچارج ڈاکٹر آکرتی شرما نے ووٹ آف تھینکس پیش کیا۔ مختصراً یہ کہ یہ تربیتی پروگرام فضلہ انتظام کاری کے تئیں لوگوں کے رویے میں مثبت تبدیلی لانے اور بیداری پیدا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ یہ پروگرام پائیدار ترقی کے قومی ہدف کے لیے بھی تعاون فراہم کرے گا، اور صاف ستھرے اور صحت بخش ماحول کو فروغ دے گا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5152



(Release ID: 1924355) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi