ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
شیر کے بچوں کی پیدائش
Posted On:
15 MAY 2023 6:21PM by PIB Delhi
نیشنل زولوجیکل پارک واقع نئی دہلی میں 16 جنوری 2005 کے بعد رائل بنگال ٹائیگریس (شیرنی) سدھی نے 04.05.2023 کو پانچ بچوں کو جنم دیا جن میں دو زندہ اور تین مردہ حالت میں پیدا ہوئے۔ اس وقت دونوں بچے ماں کے پاس موجود ہیں جو خوراک کے لیے مکمل طور پر ماں پر منحصر ہیں اور وہ اچھی طرح سے پل رہے ہیں۔
شیرنی اور اس کے بچوں کو سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا جا رہا ہے اور چڑیا گھر کا عملہ ان کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہا ہے۔
نیشنل زولوجیکل پارک واقع نئی دہلی کے پاس چار بالغ رائل بنگال ٹائیگرز ہیں اور ان کے گھر کے نام کرن، سدھی، ادیتی اور برکھا ہیں۔ سدھی اور ادیتی نامی شیرنیاں جنگلی نسل کی ہیں اور انہیں ناگپور کے گوریواڑہ سے حاصل کیا گیا تھا۔
نیشنل زولوجیکل پارک (دہلی چڑیا گھر) کا افتتاح پہلی نومبر 1959 کو ہوا تھا اور تب سے وہاں شیروں کی رہائش گاہ ہے۔ جوناگڑھ چڑیا گھر سے 14 مئی 1969 کو شیروں کا پہلا جوڑا شیر کے بچوں کے ایک جوڑے کے عوض حاصل کیا گیا تھا۔ شیروں کے حصول کے وقت سے ہی دہلی چڑیا گھر ان کے تحفظ، تربیت اور نمائش کے لیے ان کی تعداد کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ دہلی کے چڑیا گھر میں شیروں کی اچھی افزائش ہوئی ہے اور ملک اور بیرون ملک کے کئی چڑیا گھروں کو بھی بدلے میں شیر فراہم کئے گئے ہیں۔ 2010 میں سنٹرل زو اتھارٹی نے انتہائی خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں کی نسلوں کے مربوط اور منصوبہ بند تحفظ اور افزائشِ نسل کا پروگرام شروع کیا جو قومی چڑیا گھر پالیسی مجریہ 1998 کا بنیادی مقصد ہے۔ افزائش نسل کے تحفظ کے اس مربوط اور منصوبہ بند پروگرام کے لیے شدید خطرے سے دوچار 73 جنگلی جانوروں کی انواع کا انتخاب کیا گیا اور ہر ایک کے لیے ہم آہنگ اور اشتراک کرنے والے چڑیا گھروں کی نشاندہی کی گئی۔ افزائشِ نسل کے تحفظ کے اس مربوط اور منصوبہ بند قومی پروگرام کے تحت دہلی کے چڑیا گھر کو شیروں کے لیے شریک چڑیا گھر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ چڑیا گھر کے شیروں کی آبادی میں جینیاتی ہیٹروزیگوسٹی کو برقرار رکھنے کے لیے جانوروں کے تبادلے کے پروگرام شروع کیے گئے۔ شیروں کا موجودہ حصول بھی دوبارہ جینیاتی طور پر صحت مند شیر پیدا کرنے کے لیے قومی مربوط منصوبہ بند تحفظ افزائش نسل کے پروگرام کا ہی ایک حصہ ہے۔
******
ش ح۔رف۔س ا
U.No:5154
(Release ID: 1924352)
Visitor Counter : 257