سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ پچھلے 9 سال میں بھارت  کے خلائی سفر میں زبردست پیش رفت ہوئی ہے اور بھارت   کی حیثیت اب امریکہ جیسے ملکوں کے برابر ہو گئی ہے جنہوں نے اپنا خلائی سفر ہم سے کئی سال یا دہائیوں پہلے شروع کیا تھا


وزیر اعظم  نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد، انہوں نے خلائی شعبے کو خاص فروغ دیا اور اسے اسٹارٹ اپس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ سرکاری اور پرائیویٹ شراکت کے لیے کھول دیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 15 MAY 2023 5:06PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  زمینی علوم ؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی کے وزیر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، پچھلے 9 سال میں بھارت  کے خلائی سفر میں کافی تیز رفتاری  آئی ہے اور بھارت  کی حیثیت اب امریکہ جیسے ملکوں کے برابر ہو گئی ہے۔ جس نے ہم سے کئی سال یا دہائیوں پہلے اپنا خلائی سفر شروع کیا تھا۔

ایک مشہور نجی ڈیجیٹل آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ بھارتی  خلائی سفر بہت بعد میں شروع ہوا، لیکن وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد، انہوں نے خلائی شعبے کو خاص فروغ دیا اور اسے عوامی نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا۔ اسٹارٹ اپس کی بڑھتی ہوئی تعداد کی  آج صورتحال ایسی ہے کہ امریکہ کی ناسا جیسی ابتدائی اور اہم خلائی تنظیمیں بھارتی  خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ ہم سے ماہرانہ معلومات حاصل کر رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011EQV.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے پہلے، اسرو کبھی کبھی سیٹلائٹ بھیجتی تھی ، لیکن وزیر اعظم مودی نے خلاء کے  شعبے کو پرائیویٹ شعبے کی شراکت داری کے لیے کھول دیا ہے ، آج اسرو تقریباً 150 نجی اسٹارٹ اپس کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

حال ہی میں اسرو نے ستیش دھون خلائی مرکز، سری ہری کوٹا سے پی ایس ایل وی – سی 37  کے ذریعے ریکارڈ 104 سیٹلائٹس  خلاء میں بھیجے جن میں سے 101 کا تعلق بین الاقوامی صارفین سے ہے، جو عالمی خلائی صنعت میں بھارت  کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ بھارت کو اگر خلا میں بڑی کامیابیاں مل جاتی ہیں تو   یہ چوتھا ملک ہوگا جس نے انسان کو خلا میں بھیجا ہے،  اس کے علاوہ باقی تین ملک امریکہ، روس اور چین  ہیں۔

بھارت  کے اسٹارٹ اپ انقلاب کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے پہلے، صرف 350 اسٹارٹ اپس تھے، لیکن جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے  خطاب کیا اور اس میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم شروع کی  2016 میں اسٹارٹ اپس کی تعداد میں زبدست اضافہ ہوا اور یہ تعداد 90,000 سے زیادہ ہو گئی جن میں سے 100 اسٹارٹ اپ یونیکورن بن گئے۔ بھارت  کے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بھی ہے اور وہ گلوبل انوویشن انڈیکس 2022 میں 81 ویں سے 40 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ اسی طرح 2014 سے پہلے بھارت  کی بایو اکانومی کی قیمت 10 ارب امریکی ڈالر تھی۔ اب یہ 80 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ وزیر نے کہا کہ بائیوٹیک اسٹارٹ اپ پچھلے 8 سال میں 100 گنا بڑھ کر 2014 میں 52  اسٹارٹ اپس سے 2022 میں 5300 پلس ہو گئے ہیں۔

ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 سے پہلے کوئی بھی ایروما مشن یا پرپل انقلاب کے بارے میں نہیں جانتا تھا۔ لیکن آج لیوینڈر کی کاشت ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کی تیزی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ اسی طرح 2014 سے پہلے بھارت  میں پریوینٹیو ہیلتھ کیئر کا کوئی تصور نہیں تھا، لیکن آج وہی بھارت  دنیا کے ویکسین مرکز کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔ 2014 سے پہلے، زمینی علوم کی وزارت کی ذمہ داریاں واضح طور پر بیان نہیں کی گئی تھیں ۔ لیکن ڈیپ اوشین مشن کے تحت سمندریان پروجیکٹ کے ذریعے، بھارت ، بحر ہند کے وسیع وسائل کو تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپ تحریک کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور صنعت پر زور دیا کہ وہ تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبے میں برابر کا حصہ دار بنے۔ وزیر موصوف نے اسٹارٹ اپ، ریسرچ، اکیڈمی اور انڈسٹری کے انضمام پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز کو مشورہ دیا کہ وہ آئی ٹی، کمپیوٹر اور کمیونیکیشن کے شعبوں سے ہٹ کر ، فارمنگ کے شعبے کی طرف توجہ دی جائے  جس میں سبز انقلاب کے بعد ایک بہت بڑے ٹیک انقلاب کا انتظار  ہے ۔  ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے وزیر  موصوف نے کہا کہ زراعت بھارتی  معیشت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے کیونکہ بھارتی  آبادی کا 54 فیصد براہ راست زراعت پر منحصر ہے اور اس کا جی ڈی پی کا تقریباً 20 فیصد حصہ ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ گزشتہ 9 سال میں حکومت کی توجہ روزگار پیدا کرنے اور ہمارے نوجوانوں کی صلاحیت سازی پر رہی ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ لوگوں کے لیے جا ری سخت محنت سے بھارت  کی قیادت میں اعتماد پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نئے طریقہ کار اور ہماری سیاست کے ایک نئے کلچر کی تائید ہمارے شہریوں نے کی ہے جنہوں نے حکومت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ 2023 بھارت  کے لئے ایک اہم سال ہے جس نے جی 20 کی صدارت سنبھالی ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2023 میں، وزیر اعظم کی قیادت میں، بھارت  نے لیگو، انڈیا اسپیس پالیسی 2023 اور نیشنل کوانٹم مشن جیسے کچھ نئے اقدامات کیے ہیں۔

آخر میں، مرکزی وزیر نے کہا کہ اسٹارٹ اپس اور دیگر شعبوں میں یہ زبردست ترقی نوجوانوں کی ’’سرکاری نوکری‘‘کے ذہن سے آزادی کی ایک پہچان ہے اور مزید کہا کہ حکومت نوجوان نسل کو ایک ساز گار ماحول فراہم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ قوم کی خدمت کریں اور انڈیا @ 2047 کے معمار  اعلیٰ بنیں۔

۔۔۔۔

 

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                              

15.05.2023

U5146



(Release ID: 1924330) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi