سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

’’قومی ٹکنالوجی ہفتہ 2023 دلی میں اختتام پذیر ہوا؛ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تقریب کی اختتامی تقریب میں شرکت کی‘‘


’’ٹی ڈی بی / ڈی ایس ٹی نے این ٹی ڈبلیو 2023 کے اختتامی دن نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈز کی تقریب میں صنعتوں، صنعت کاروں اور سائنسدانوں کو نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈز سے نوازا‘‘

Posted On: 14 MAY 2023 5:10PM by PIB Delhi

قومی ٹیکنالوجی کا دن ہر سال 11 مئی کو ملک کی تکنیکی ترقی کے سلسلے میں منایا جاتا ہے۔ اسی دن 1998 میں بھارت  نے 'آپریشن شکتی' اور 'ہنسہ 3 ٹیسٹ فلون' کے قابل فخر کارنامے انجام دیے تھے۔ اس سال کے لیے، ان تاریخی واقعات کی 25 ویں سالگرہ کے اس اہم موقع کا جشن  منانے کے لیے، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ کے ساتھ ساتھ 12 وزارتوں/محکموں ،  اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم) - نیتی آیوگ، سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ، زمینی سائنس کی وزارت، دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم - وزارت دفاع، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)، بایو ٹیکنالوجی کا شعبہ، جوہری توانائی کا محکمہ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت، ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ، وزارت تعلیم، بھارتی  خلائی تحقیق کی تنظیم اور صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے لئے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے قومی ٹیکنالوجی ہفتہ، 2023 کا انعقاد کیا جس میں اٹل انوویشن مشن، پروگراموں اور ایجادات کی نمائش پر بنیادی توجہ مرکوز کی گئی۔ جدت پسندی والے مختلف شعبے جن کا مرکزی موضوع 'اسکول ٹو اسٹارٹ اپ- ایگنائٹنگ ینگ مائنڈز ٹو انوویٹ' ہے۔

تقریب کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیا۔ تقریب کے تھیم ’اسکول سے اسٹارٹ اپس – نوجوان ذہنوں کو اختراع کے لیے روشن کرنا‘ کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت  کے مستقبل کا فیصلہ آج کے نوجوان اور بچے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بچوں اور نوجوانوں کا جذبہ، توانائی اور صلاحیتیں بھارت  کی بڑی طاقت ہیں۔ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے علم کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت  ایک علمی سماج کے طور پر ترقی کر رہا ہے، یہ  مساویانہ طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے ذہنوں کو روشن کرنے کے لیے گزشتہ نو سال کے دوران ملک میں جو مضبوط بنیاد بنائی گئی ہے اس کی وضاحت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CJ8Q.jpg

وزیر اعظم نے کہا کہ 700 اضلاع میں 10 ہزار سے زیادہ اے ٹی اے ایل ٹنکرنگ لیبز اختراعی نرسری بن چکی ہیں۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ ان میں سے 60 فیصد لیبز سرکاری اور دیہی اسکولوں میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اٹل ٹنکرنگ لیب میں 75 لاکھ سے زیادہ طلباء 12 لاکھ سے زیادہ اختراعی پروجیکٹوں پر محنت سے کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نوجوان سائنسدانوں کے اسکولوں سے نکل کر ملک کے کونے کونے تک پہنچنے کی علامت ہے اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ ان کا ہاتھ بٹائیں، ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں اور ان کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی مدد کریں۔ انہوں نے سیکڑوں اسٹارٹ اپس کا ذکر کیا جو اٹل انوویشن سینٹرز (اے آئی سی) میں لگائے گئے ہیں اور کہا کہ یہ ’نیو انڈیا‘ کی نئی تجربہ گاہوں کے طور پر ابھر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ’’بھارت  کے ٹنکر پرینور جلد ہی دنیا کے سرکردہ کاروباری بن جائیں گے۔‘‘

وزیر اعظم  کی اپیل  پر ، ملک کے مختلف حصوں سے 5000 سے زیادہ نوجوان ذہن، 1500 شرکاء، 800 نمائش کنندگان، 200 سے زیادہ  نمائش کنندہ طلبا اور 100سے زیادہ  اسٹارٹ اپ شامل ہوئے۔ اس تقریب میں مختلف وزارتوں/محکموں کے 10 سے زیادہ تکنیکی سیشنز بھی تھے جن میں بنیادی توجہ طلباء پر مرکوز کی گئی تھی۔ ان خصوصی  اجلاس میں تکنیکی ماہرین کو کاروباری بننے کا خیال پیش کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004V6LM.jpg

ایکسپو کی اہم جھلکیوں میں گیتانجلی چھیتری، سنیہا کماری، انیسکا  کا پیش کیا گیا ڈاکٹر الوے شامل ہیں۔ یہ آلہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے پہاڑی سڑکوں پر ڈرائیوروں کو غیر متوقع موڑ اور سڑک پر پیدل چلنے والوں کی مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ، یہ آلہ، حادثات کا پتہ لگانے اور خاندان کے افراد کو سیکنڈوں میں ایس او ایس پیغامات بھیجنے کے لیے مشین لرننگ کا استعمال کرتا ہے، اس طرح فوری طبی امداد کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اٹل دیویانگ چوہا موہت ٹائیڈے، ترون میتری، موہنیش کمار دھرو نے پرزینٹیشن دیا۔ اس پروڈکٹ کو خصوصی طور پر معذور افراد کو کرسی اور گاڑی کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے واش روم استعمال کرنے میں مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پروڈکٹ کو متعدد انٹرویوز اور خصوصی طور پر معذور طلباء کے والدین کے تال میل سے تیار کیا گیا ہے  تاکہ وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے واش روم استعمال کرسکیں۔

ایس ایس پی ایل – ڈی آر ڈی او نے ڈاکٹر فہیم اور ڈاکٹر سیتا رام کے ذریعہ تیار کردہ 'انڈر واٹر وائرلیس آپٹیکل کمیونیکیشن استعمال کرتے ہوئے بلیو گرین لیزر' ٹیکنالوجی کی نمائش کی، ڈی بی ٹی – اِن اسٹیم کے ڈاکٹر پروین کمار ویمولا نے ناول بلڈ بینک اور اینٹی پیسٹی سائیڈ پروٹیکشن سوٹ، اور میسرز پناسیا کی نمائش کی۔ میڈیکل ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ کے مستفید ہونے والے، ڈی ایس ٹی نے مقامی طور پر تیار کردہ ایس بی آر ٹی ان ایبل لائنر ایکسلریٹر (ایل آئی این اے سی) (سدھارتھ II)  کی نمائش کی ۔

4 روزہ طویل تقریب کا اختتام آج 14 مئی 2023 کو ہوا۔ اختتامی تقریب ڈاکٹر جتیندر سنگھ، شرکت کرنے والی وزارتوں کے سکریٹریز اور ٹیک اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کے متعلقہ فریق بھی موجود تھے۔ یہ تقریب ایک مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوئی، جس نے جدت اور کاروبار کے جذبے کو اور زیادہ ابھارنے کا ایک بہترین موقع فراہم کیا جس سے ہمارے ملک کی تکنیکی ترقی کو  اور زیادہ فروغ حاصل ہوتا ہے ۔ اس میں جدید طریقوں کی نمائش کی گئی ٹیکنالوجیز، جدید حلوں کی نمائش کی جو مختلف شعبوں کو تبدیل لانے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے  حامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005LQZB.jpg

اس تقریب نے ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز کو مدد دینے کے لیے حکومت کی مختلف اسکیموں اور اقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کی گئی ، اس میں  ملک بھر کے خواہشمند کاروباری افراد اور ٹیکنالوجی کے شوقین افراد تک پہنچنے کی کوشش کی گئی۔ اس میں  ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام میں مختلف متعلقہ فریقوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور شراکت کو فروغ دیا گیا۔ تقریب میں انہیں خیالات کا تبادلہ کرنے، اور امکانات کو تلاش کرنے کے لیے  یکجا ہوئیں ۔

نیشنل ٹکنالوجی ویک نے اگلے 25 سال کے  مقاصد کو تکنیکی مہارت کی طرف متعین کیا ہے۔ جیسے ہی بھارت  امرت کال میں داخل ہوا، کلیدی توجہ ایک مضبوط اختراعی ماحولیاتی نظام کی تعمیر پر ہے جس سے اختراع کاروں  اور کاروباری افراد کی اگلی نسل کی پرورش اور مدد ہوتی  ہے۔ ہمیں تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اپنی دانشورانہ املاک کے نظام کو مضبوط کرنا ہے، اور ایک قابل عمل پالیسی کے لیے  ماحول بنانا ہے  جس میں جدت اور ترقی کو فروغ حاصل ہو ۔ صحیح قسم کی مدد اور حوصلہ افزائی کے ساتھ، بھارت  حقیقی معنوں میں عالمی معیار کا ٹکنالوجی ایکو سسٹم بننے کے لیے ترقی کرتا ہے جو دنیا کی بہترین چیزوں سے مقابلہ کر سکتا ہے۔

نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈز 2023 کی پیشکش

بھارتی صنعتوں اور ان کے ٹکنالوجی فراہم کنندگان کو پہچان کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا جو مارکیٹ میں جدت لانے کے لیے کام کرتے ہیں اور "آتم  نربھر بھارت" کے وژن میں تعاون کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ٹکنالوجی ڈویلپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) نے قومی ٹیکنالوجی ایوارڈز کے لیے پانچ کیٹیگریز میں، ایم ایس ایم ای ، اسٹارٹ اپ، ٹرانسلیشنل ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر کے لیے مختلف صنعتوں سے جدید دیسی ٹیکنالوجی کی کامیاب کمرشلائزیشن کے لیے درخواستیں طلب کیں۔  اس سال مجموعی طور پر 11 فاتحین کا انتخاب ایک سخت دو سطحی جانچ کے عمل کے بعد کیا گیا ہے جس میں پینلسٹ نامور سائنسدان اور تکنیکی ماہرین،تحقیق اور ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹرز میں سائنسدان اور تکنیکی ماہرین شامل ہیں ۔ پانچ زمروں کے تحت سال 23-2022 کے قومی ایوارڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

زمرہ اے:

نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈ (مین)

یہ ایوارڈ ایک صنعت سے متعلق  تشویش کو دیا جاتا ہے جس نے کامیابی کے ساتھ کوئی مقامی ٹیکنالوجی کو تیار کی ہو اور جسے تجارتی شکل دی ہو ۔ ٹیکنالوجی ڈویلپر / فراہم کنندہ اور ٹیکنالوجی کو تجارتی بنانے والی کمپنی دو مختلف تنظیمیں جن میں سے  ہر ایک 25 لاکھ روپے کے انعام اور ٹرافی کے لیے اہل ہے۔

1.       میسرز مائی لیب ڈسکوری سولیوشن پرائیویٹ، مہاراشٹر

کمپنی نے کامیابی کے ساتھ سی این اے ٹی اسپرٹ آئی ڈی ٹریپل ایچ ڈیٹیکشن کٹ کو ملک ہی میں تیار کیا ہے جو ایک ہی ٹیوب فارمیٹ میں عطیہ کردہ خون میں ایچ آئی وی، ایچ بی وی، اور ایچ سی وی کے بیک وقت پتہ لگانے اور ان سبھی کو کوالٹیٹیو ملٹی پلیکس ریئل ٹائم پی سی آر ٹیسٹ پیش کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Y0SH.jpg

مائی لیب کی پیٹنٹ شدہ این اے ٹی اسپرٹ آئی ڈی ٹریپل ایچ ڈیٹیکشن کٹ عطیہ کیے گئے خون میں ایچ آئی وی، ایچ بی وی اور ایچ سی وی جیسے ٹرانسفیوژن سے منتقل ہونے والے انفیکشن (ٹی ٹی آئیز) کا بیک وقت پتہ لگانے اور ان میں فرق کر نے کے لیے تمام  کوالٹیٹو ملٹی پلیکس ریئل ٹائم پی سی آر ٹیسٹ پیشکش  کرتی ہے۔ بھارت  میں، ایچ آئی وی، ایچ بی وی، اور ایچ سی وی کے زیادہ پھیلاؤ کی شرح کے ساتھ، خون کی حفاظت ایک بڑا چیلنج ہے۔ خون کی حفاظت ٹرانسمیسیبل انفیکشنز (ٹی ٹی آئیز) کے لیے خون کو محفوظ کیا جانا  درست اسکریننگ پر منعقد ہوتا ہے ۔ ہر سال بھارت  میں ہزاروں لوگ مناسب احتیاطی جانچ کی کمی کی وجہ سے مہلک انفیکشن  کا شکار ہو جاتے ہیں۔

نیوکلک ایسڈ ایمپلیفیکیشن ٹیسٹ (این اے ٹی) کو خون کو محفوظ کرنے کے عمل کی اسکریننگ میں انتہائی اہمیت حاصل ہے اور یہ ہیپاٹائٹس بی اور سی اور ایچ آئی وی سے متعلق ٹی ٹی آئیز  میں خاطر خواہ طور پر کمی لاتا ہے ۔ کچھ وائرس، جیسے ہیپاٹائٹس بی، کی انکیوبیشن کی مدت 40 سے 50 دن تک ہوتی ہے۔ سیرولوجی ٹیسٹ موجودگی کا پتہ لگانے میں ناکام رہتے ہیں۔ این اے ٹی اسپرٹ ، بھارت میں بنایا گیا واحد این اے ٹی ٹیسٹ ہے جو منظور شدہ ہے، انتہائی حساس ہے اور انفرادی عطیہ دہندگان اور خون کی مصنوعات کی جانچ کے لیے مخصوص بروقت پی سی آر ٹیکنالوجی ہے۔ یہ ایک ہی ٹیسٹ میں متعدد یزروں کا پتہ لگا سکتا ہے، اس طرح موجودہ دستیاب تجارتی این اے ٹی کٹس کے مقابلے ورک فلو ٹرناراؤنڈ ٹائم اور حساسیت میں اضافہ کرتا ہے۔ تجارتی طور پر دستیاب موجودہ ٹیسٹوں کے مقابلے یہ ایک اعلیٰ معیار کا، سستی این اے ٹی ٹیسٹ ہے۔ این اے ٹی اسپرٹ خون کے بینکوں کو غیر متاثرہ خون کی فراہمی، متاثرہ خون کے ذخیرے کی وجہ سے آنے والے قانونی چارہ جوئی سے بچنے اور ان کے معیار کے  بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔

زمرہ بی:

ایم ایس ایم ای زمرےکے تحت نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈ

اس زمرے میں انعام کے طور پر 15 لاکھ روپے ہر ایک ایم ایس ایم ای کو دیے جاتے ہیں جنس  نے دیسی ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کو کامیابی کے ساتھ تجارتی شکل دی ہو۔ اس سال مندرجہ ذیل کمپنی کو اس ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے:-

میسرز آئیڈیا فورج ٹکنالوجی لمیٹڈ ، مہاراشٹر۔

کمپنی نے مقامی طور پر فکسڈ ونگ وی ٹول یو اے وی – سویچ یو اے وی تیار کیا ہے جو مختلف علاقوں اور سخت ماحول میں پرواز کر سکتا ہے، جو  مختلف قسم کی سیکورٹی اور نگرانی کی ایپلی کیشنز کے لیے -30 ڈگری سیلسیئس سے +55 ڈگری سیلسیئس کے درمیان ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007REOX.jpg

میسرز الیکٹرانکس ڈیوائسز ورلڈ وائیڈ پرائیویٹ لمیٹڈ، مہاراشٹر۔

کمپنی نے بجلی کے نقصان کی بہتر مقامی تقسیم کے ساتھ زیرو وینٹیلیٹڈ انڈکشن کیپ سیلنگ ڈیوائس تیار کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008CLH7.jpg

میسرز زی اوٹز پرائیویٹ لمیٹڈ، کرناٹک (خواتین کی قیادت میں ایم ایس ایم ای)

کمپنی نے منظم سائبر ایشورنس پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0091L06.jpg

زمرہ سی:

ٹکنالوجی اسٹارٹ اپ زمرے کے تحت قومی ایوارڈ

یہ ایوارڈ ایک ٹیکنالوجی سٹارٹ اپ کو دیا جاتا ہے جو تجارتی دینے  کی صلاحیت کے ساتھ مقامی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ہے۔ ایوارڈ میں ٹرافی کے علاوہ 15 لاکھ روپے کا نقد انعام بھی شامل ہے۔

میسرز کانپور فلاور ری سائیکلنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، اتر پردیش

کمپنی نے فلیدر تیار کیا ہے- پھولوں کے فضلے سے بنے روایتی چمڑے کا جانوروں سے پاک پائیدار متبادل۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0107TSM.jpg

میسرز سیسکین میڈی ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ، کیرالہ

یہ پروڈکٹ ابتدائی مرحلے کے کینسر کی اسکریننگ اور بائیوپسی رہنمائی کے لیے اورل اسکین ہینڈ ہیلڈ ڈیوائس ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011GCNY.jpg

میسرز  زائما انالیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ، تمل ناڈو

کمپنی نے پیٹنٹ الٹراسونک ویو گائیڈ پر مبنی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صنعتی ایپلی کیشنز میں انتہائی ماحول کو برداشت کرنے کے لیے نوول ملٹی پوائنٹ اور ملٹی پیرامیٹر سینسنگ تیار کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013A1WV.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012XB66.jpg

میسرز ویلریکس ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، ہریانہ

'آئل اینڈ گیس ویلز ریجویوینیشن ٹیکنالوجیز بند کنوؤں کو دوبارہ تازہ کرنے' اور تیل اور گیس کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014LQ4V.jpg

میسرز  کیوزینس لیبس پرائیویٹ لمیٹڈ، کرناٹک (خواتین کی قیادت میں اسٹارٹ اپ)

کمپنی نے مصنوعی طور پر سونگھنے کے عمل کا استعمال کرتے ہوئے تازہ کھانے کے خراب ہونے سے پہلے اور اس کی شیلف لائف کی پیشگوئی  کا اعلیٰ تیار کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015T7XB.jpg

زمرہ ڈی

نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈ- ترجمہ تحقیق

یہ ایوارڈ جدید دیسی ٹیکنالوجیز کو تجارتی شکل دینے میں خاتون سائنس داں / کاروباری شخصیت کی شاندار شراکت کے لیے دیا جاتا ہے۔

پروفیسر گووندراجو تھمیا

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image016CPTL.jpg

جدید دیسی ٹیکنالوجیز کو تجارتی شکل دینے میں کسی سائنسداں کی شراکت کے لیے۔

پروفیسر گووندراجو نے الزائمر کی بیماری کے علاج کے لیے ایک نئی دوا ٹی جی آر 63 تیار کی ہے۔

زمرہ ای

نیشنل ٹکنالوجی ایوارڈ-ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر

مختلف ٹیکنالوجیکل میدانوں میں اختراع ٹکنالوجی کی مدد سے حاصل کی جانے والی جانکاری  اورانٹینسیو اسٹارٹ  - اپس پرائزز کے ذریعے تیار کی گئی ٹیکنو انٹرپرنیورشپ میں غیرمعمولی تعاون کے سلے میں تلنگانہ کی ٹی – ہب فاؤنڈیشن کو دیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0170NOD.jpg

ٹی – ہب (ٹکنالوجی ہب) ایک اختراعی مرکز اور ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے والا ہے۔حیدرآباد، بھارت  سے باہر مقیم ٹی – ہب  بھارت کے اہم اختراعی ماحولیاتی نظام کی قیادت کرتا ہے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا اختراعی کیمپس ہے۔

۔۔۔۔

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                             

U5111



(Release ID: 1924091) Visitor Counter : 164