بجلی کی وزارت

توانائی اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارتیں ڈیکاربنائزیشن کے لیے کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم تیار کریں گی


انڈین کاربن مارکیٹ (آئی سی ایم) کم کاربن والا راستہ اختیار کرنے کے لیے سرمایہ کاری کو متحرک کرے گا: جناب ابھے باکرے، ڈی جی، بی ای ای

آئی سی ایم جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو 2005  کے مقابلے 2030 تک 45 فیصد تک کم کرنے کے این ڈی سی کے ہدف کو حاصل کرنے میں ہندوستان کی مدد کرے گا

Posted On: 11 MAY 2023 7:07PM by PIB Delhi

حکومتِ ہند  ہندوستانی کاربن مارکیٹ (آئی سی ایم) تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں ایک قومی فریم ورک قائم کیا جائے گا جس کا مقصد ہندوستانی معیشت کو ڈیکاربنائز کرنا ہوگا۔ یہ کام کاربن کریڈٹ سرٹیفکیٹس کی تجارت کے ذریعہ گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی) کے اخراج کی قیمتوں کا تعین کر کے کیا جائے گا۔ وزارت توانائی کے تحت توانائی کی کارکردگی کا بیورو ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے ساتھ مل کر اس مقصد کے لیے کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم تیار کر رہا ہے۔ آئی سی ایم کے تحت منظور شدہ کاربن تصدیق کرنے والوں پر ذمہ داران کی ایک روزہ مشاورت کا آج نئی دہلی میں انعقاد کیا گیا جس میں اہم ذمہ داران بشمول ایکریڈیٹیڈ انرجی آڈیٹرز، کاربن/انرجی ویریفائیرز، سیکٹر ایکسپرٹس وغیرہ شریک تھے۔

چونکہ ہندوستان میں فی الحال توانائی کی بچت پر مبنی مارکیٹ میکانزم موجود ہے، نئی کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم توانائی کی منتقلی کی کوششوں کو ایک وسیع دائرہ کار کے ساتھ بڑھائے گی جو ہندوستان میں توانائی کے ممکنہ شعبوں کا احاطہ کرے گی۔ ان شعبوں کے لیے، جی ایچ جی کے اخراج کی شدت کا بینچ مارک اور اہداف تیار کیے جائیں گے جو آب و ہوا کے اہداف کے مطابق ہندوستان کے اخراج کی رفتار سے ہم آہنگ ہوں گے۔ کاربن کریڈٹس کی تجارت اسی مطابقت کی بنیاد پر ہوگی۔ علاوہ ازیں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ غیر ذمہ دار شعبوں سے جی ایچ جی میں کمی کی حوصلہ افزائی کے لیے ساتھ ہی ساتھ ایک رضاکارانہ طریقہ کار بھی اختیار کیا جائے گا۔

آئی سی ایم ایک مسابقتی منڈی کی تشکیل دے گا جو آب و ہوا کے محاذ پر کام کرنے والوں کو کاربن کریڈٹ پیدا کرنے والے پائیدار منصوبوں کی طرف ٹیکنالوجی اور مالیات کو راغب کرکے کم لاگت کے اختیارات کو اپنانے کے لیے ترغیبات فراہم کر سکے۔ بی ای ای کے ڈی جی جناب ابھے باکرے نے کہا کہ یہ ہندوستانی معیشت کو کم کاربن والی راہ پر لے جانے کے لیے درکار سرمایہ کاری کے ایک اہم حصے کو متحرک کرنے کے لیے محرک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشاورت سے ایم آر وی طریق عمل تیار کرنے کے لیے مخصوص رہنمائی ملے گی اور ایکریڈیٹیڈ کاربن ویریفائرس (اے سی ویز)  کے لیے اہلیت کے معیار کی وضاحت ہو گی۔

کاربن کے اخراج میں کمی کے تخمینے اور مختلف رجسٹرڈ پراجیکٹس سے ہٹانے کے طریقہ کار تیار اور اسکیم کو چلانے کے لیے مطلوبہ توثیق، رجسٹریشن، تصدیق، اور جاری کرنے کے عمل کا تعین آئی سی ایم  کے ذریعہ تیار کیا جائے گا۔ مشاورت کے بعد اخراج اسکیم کے لیے نگرانی، رپورٹنگ، تصدیق (ایم آر وی) کے رہنما خطوط بھی تیار کیے جائیں گے۔ آئی سی ایم کے نفاذ میں شامل ہر فریق کے مخصوص کرداروں کے ساتھ ایک جامع ادارہ جاتی اور حکمرانی کا ڈھانچہ ترتیب دیا جائے گا۔ موضوعاتی مہارت حاصل کرنے کے لیے تمام اداروں کی صلاحیتیں بڑھائی جائیں گی۔

آئی سی ایم اخراج کریڈٹ کی مانگ کے ذریعے تخفیف کے نئے مواقع کو متحرک کرے گا۔ یہ کام نجی اور عوامی اداروں کے ذریعہ کیا جائے گا۔ ایک اچھی طرح سے ڈیزائن کردہ مسابقتی کاربن مارکیٹ میکانزم  سے کم سے کم لاگت پر جی ایچ جی کے اخراج کو وجودی اور مجموعی شعبہ جاتی دونوں سطحوں کم کیا جا سکے گا۔ اس طرح ہندوستان جیسی بڑھتی ہوئی معیشت میں صاف ستھری ٹیکنالوجیز کو تیزی سے اپنایا جا سکے گا۔

ہندوستان اپنے قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سی) کے ذریعے آب و ہوا کا نشانہ پار کرنے کی موسمیاتی کارروائی میں سب سے آگے رہا ہے۔ حکومت ہند آئی سی ایم تیار کر رہی ہے تاکہ ہندوستان  بہتر آب و ہوا کے اہداف کے حصول میں سہولت فراہم کرنے اور مستقبل کے اہداف کو پورا کرنے کے قابل ہو سکے۔ کم کاربن والی معیشت میں منتقلی کو تیز کرکے، آئی سی ایم 2005 کی سطح کے مقابلے 2030 تک گی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو 45 فیصد تک کم کرنے کے اکین ڈی سی کے نشانے کو پار کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔

*****

 

U.No:5044

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1923540) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi