کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کھادوں کے محکمے نے ملک میں کھادوں کے ڈائیورژن اورکالابازاری  کو روکنے کے لئے کثیر جہتی اقدامات کئے ہیں


فرٹیلائز ر فلائنگ دستوں  (ایف ایف ایس )نے 370 جگہوں  پر اچانک معائنہ کیا، یوریا کے ڈائیورژن کے لئے 30 ایف آئی آر درج کی گئیں، نقلی یوریا کے 70 ہزار تھیلے ضبط کئے گئے،

 ایک سو بارہ (112)مکسچر مینوفیکچررس کو غیر مجاز بنایا گیا

کالابازاری  اور سپلائی کے رکھ رکھاؤ کی روک تھام  (پی بی ایم ) ایکٹ کے تحت  گیارہ افراد کو

جیل بھیجا گیا

فعال اقدامات کی وجہ سے  سرحد  پار سے  یوریا کی اسمگلنگ کو  روکا گیا اور پہلی بار پڑوسی ممالک نے  ہندوستان کو یوریا درآمد کرنے کی درخواست بھیجی ہے

Posted On: 09 MAY 2023 5:19PM by PIB Delhi

کیمیکلز اور کھادوں  کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر منسکھ منڈاویا  کی زیر ہدایت   حکومت ہند  کے کھادوں کے محکمے کے ذریعہ  کسی بھی   غلط کام کو روکنے  اور کسانوں کے لئے  معیاری کھادوں کو یقینی بنانے کی غرض سے  کثیر جہتی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ان اقداما ت کے نتیجے میں  ملک میں کھادوں کی ڈائیورژن  اور کالابازاری  رُک گئی ہے۔

کلّی  طورپر وقف افسران  کی خصوصی ٹیمیں  ، جنہیں فرٹیلائزر فلائنگ اسکوائڈ  (ایف ایف ایس )کہا جاتا ہےپورے ملک میں کھادو ں کے ڈائیورژن  ،  کالابازاری  ،  ذخیرہ اندوزی   اور غیرمعیاری  کھادوں  کی سپلائی کو روکنے کی غرض سے  سخت نگرانی کے لئے  تشکیل دی گئی ہیں۔

 فرٹیلائزر فلائنگ اسکواڈ نے 15ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں   میں  370 اچانک معائنے   انجام دئے ہیں،جن میں  مکسچر یونٹس   ،  سنگل سپرفاسفیٹ (ایس ایس پی)  یونٹس اور این  پی کے  (نائٹروجن ،فاسفورس  ،پوٹاشئیم ) یونٹس  شامل ہیں ۔نتیجتاََ یوریا کے ڈائیورژن کے لئے  30 ایف آئی آر درج  کی گئی ہیں اور  (گجرات ، کیرالہ، ہریانہ  ، راجستھان، کرناٹک )(جی ایس ٹی این ضبطی کو چھور کر ) سے  مشتبہ یوریا کے  70 ہزار تھیلے ضبط کئے گئے ہیں، جن میں سے 26199 بیگ  ایف سی او رہنما خطوط کے مطابق ٹھکانے لگادئے ہیں۔ ایف ایف ایس نے  بہار کے تین سرحدی اضلاع   ( ارریہ، پورنیا، مغربی چمپارن ) کا بھی معائنہ کیا ہے اور  یوریا ڈائیورٹنگ یونٹس کے خلاف   تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ سرحدی اضلاع میں دس بشمول   تین  مکسچر مینوفیکچرنگ یونٹس   کو غیر مجاز بنادیا گیاہے۔

112 مکسچر مینوفیکچرر س کو دستاویز  اور  طریق کار میں   پائے جانے والے مختلف تضادات  اور خرابیوں کی وجہ سے  غیرمجاز کردیا گیا ہے۔نمونے کی جانچ کو بھی تیز کردیا گیا ہے۔ اب تک   268 نمونے جانچ  کئے گئے ہیں،جن میں سے  89 (33فیصد ) کو  غیر معیاری قراردیا گیا ہے اور  120 (45فیصد) میں  نیم آئل مشمولات  پائے گئے ہیں۔پہلی بار  گزشتہ ایک سال میں  یوریا کے  ڈائیورژن اور کالابازاری کے لئے   کالا بازاری   اور  سپلائیز کے رکھ رکھاؤ کی روک تھام( پی بی ایم ) ایکٹ کے تحت  11 افراد کو جیل بھیجا گیا ہے۔ضروری اشیا ء(ای سی ) ایکٹ  اور فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر ( ایف سی او ) کے واسطےسے ریاستوں کے ذریعہ   مختلف دوسرے  قانونی  اور انتظامی  کارروائیاں   روبہ عمل لائی گئی ہیں۔

فرٹیلائزر فلائنگ اسکواڈ کے ذریعہ معائنے

 

یونٹس کی تعداد

 

 

ریاست

مکسچرفرٹیلائزر یونٹس

یوریا ڈائیورژن یونٹس

ایس ایس پی

برآمدکنندہ

1

گجرات

61

19

7

5

2

راجستھان

 

27

1

 

3

اترپردیش

13

10

 

 

4

مہاراشٹر

23

 

4

 

5

ہریانہ

 

25

 

 

6

مدھیہ پردیش

 

 

3

 

7

تمل ناڈو

40

 

 

 

8

کیرالہ

27

27

 

 

9

آندھرا پردیش

1

 

 

 

10

تیلنگانہ

 

4

 

 

11

دہلی

 

4

 

 

12

پنجاب

 

5

 

 

13

کرناٹک

33

6

 

 

14

بہار

20

3

 

 

15

اتراکھنڈ

2

 

 

 

 

میزان

220

130

15

5

 

         

 

ان اقدامات کے نتیجے میں  زرعی مقاصدکے لئے  کسانوں کے لئے خاص  یوریا کے ڈائیورژن کو روکنے میں   مدد ملی ہے۔ مختلف عالمی وجوہات  کی بناء  پر دنیا کے  فرٹیلائزر بحران   کا سامنا کرنے کے باوجود   حکومت  ہند  ،کسانوں کو معقول  رعایتی شرحوں پر (45 کلوگرام  یوریا کا بیگ ،جس کی تقریباََ 2500 روپے قیمت ہے ،266روپے میں فروخت کیا جارہا ہے) فراہم کررہی ہے۔زراعت کے علاوہ  یوریا کا استعمال اور بہت سی صنعتوں میں بھی  کیا جاتاہے ۔جیسے  یو ایف رال  / گلو ، پلائی ووڈ ، رال ،  کروکری  ، مولڈنگ پاؤڈر  ،مویشی  خوراک ، ڈیری  ،صنعتی مائننگ  دھماکہ خیز مواد  ۔ کسانو  ں   اور زراعت کے لئے خاص  اس اعلیٰ رعایتی یوریا کی کوئی غیر قانونی  ڈائیورژن بہت سے نجی  اداروں کے ذریعہ   کسی غیر زرعی  /صنعتی مقصد  کے لئے   کسانوں کے لئے خاص یوریا میں کمی واقع ہو نے کا سبب بن جاتی ہے۔

علاوہ ازیں  ، نئے  اختراعی  طریقو ں  کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جیسے کہ  نئے مکسچر ماڈیول   ،جسے  کھادوں کے محکمے کے ذریعہ   مربوط کھاد انتظام سسٹم   (آئی ایف ایم ایس ) کی شکل میں  تیار کیا گیا ہے۔یہ  کسانوں کے درمیان  کھادوں کے معیار کے بارے میں بیدار ی پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔اس کے علاوہ یہ  دوسری آن لائن خدمات  کے لئے جو پورٹل   پر موجود ہیں ،مفید ہے۔ مصنوعات کے معیار  کو یقینی بنانے  اور لائسنسوں  کے لئے  سخت نگرانی انجام دی جارہی ہے۔ اس  طرح کی ان تھک کوششوں کی وجہ سے  ٹیکنیکل گریڈ یوریا کی  طلب میں اضافہ ہو ا ہے ۔ چونکہ   مکسچرمینوفیکچرنگ کے لئے ریاستوں کے ذریعہ  صرف چند لائسنس جاری کئے جارہے ہیں۔اس  لئے  بہت سی موجودہ  مکسچر مینوفیکچرنگ یونٹس   حیاتیاتی اور نامیاتی  کھادوں  کو فروخت کرنے کی طرف منتقل ہوگئے ہیں۔ اس  طرح   کیمکل کھادوں کی کھپت کو کم کرنے کے لئے قدرتی زراعت کو فروغ  مل رہا ہے۔

ان فعال اقدامات  کی وجہ سے صرف کسانوں نے فائدہ نہیں اٹھایا ہے بلکہ پورے   ملک میں ہمارے کھادوں کی طلب میں اضافہ  بھی ہوا ہے۔سرحد  پار سے  یوریا کی اسمگلنگ کو روکنے کی وجہ سے پہلی بار پڑوسی  ممالک  ہندوستان سے اپنے ملک میں   یوریا  درآمد کرنے کی درخواست کررہے ہیں۔

*************

ش ح۔اک ۔ رم

U-4971


(Release ID: 1923027) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu