عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ایم ای اے کے ساتھ شراکت داری میں این سی جی جی نے بنگلہ دیش کے شہری خدمات گاروں کے 58ویں بیچ کا تربیتی پروگرام مکمل کیا
این سی جی جی کے ڈی جی بھرت لال نے اپنے خطاب میں بنگلہ دیش کے شہری خدمات گاروں سے بااختیار بنانے، جواب دہی اور عوامی خدمات تقسیم کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے پر اصرار کیا
ہندوستان میں شہریوں پر مرتکز عوامی پالیسیوں اور بہترین حکمرانی سے بنگلہ دیش کے شہری خدمت گار سیکھ حاصل کررہے ہیں
این سی جی جی نے بنگلہ دیش کے 2055افسران کو اچھی حکمرانی اور انتظامی شعبے میں تربیت دی ہے
این سی جی جی کا صلاحیت سازی پروگرام ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ہندوستان کے باہمی تعلقات کو مضبوط کررہا ہے
Posted On:
07 MAY 2023 6:24PM by PIB Delhi
گڈ گورننس کے قومی سینٹر (این سی جی جی)نے بنگلہ دیش کے شہری خدمت گاروں (سول سرونٹ)کے 58ویں بیچ کے لئے اپنا اہم صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی)مکمل کیا، جس میں 45افسروں نے حصہ لیا۔پروگرام شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہتری کے لئے مؤثر عوامی پالیسیوں اور پروگراموں کو ڈیزائن کرنے اور عمل آوری کے لئے افسران کو عوامی پالیسیوں ، پروگراموں، حکمرانی ، ٹیکنالوجی کے استعمال اور نئی ہنرمندی کے شعبے میں نئی معلومات فراہم کرنے پر مرکوز تھا۔
اپنے اختتامی خطاب میں این سی جی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے افسران سے لوگوں کی ضرورتوں کے تئیں جواب دہ ہونے پر اصرار کیا اور مرحلہ وار طریقے سے عوامی شکایات کے ازالے کی اہم اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ترقیاتی شراکت داری کی ستائش کی اور کہا کہ یہ پروگرام شرکاء کو نئے ترقیاتی پیمانے اور دیگر باتوں کے علاوہ پہل کے لئے بااختیار بنانے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’کم از حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘کے منتر پر روشنی ڈالی اور عوامی خدمت گاروں سے شہریوں اور حکومت کے درمیان کی خلیج کو کم کرنے اور قدیم نوآبادیاتی ذہن کو دور کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جدید تکنیک شفافیت اور جواب دہی لانے میں بہت مددگار ہے۔ لوگوں کو بہتر خدمات دینے کے لئے اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی)کے ان جدید وسائل کو سیکھنا اور اپنانا چاہئے۔انہوں نے آدھار اور جل جیون مشن کی مثال دی اور بتایا کہ کس طرح لاکھوں کسانوں کو محض ایک کلک سے سبسڈی منتقل کی جارہی ہے۔کیونکہ ٹیکنالوجی شہریوں کو خدمات کے تقسیم کی سہولت فراہم کررہی ہے۔ ٹیکنالوجی نے عوامی خدمات تقسیم میں زبردست مہارت پیدا کی ہے اور ہمیں اس کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے۔
جناب بھرت لال نے عوام کے وسیع مفاد کے لئے جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور رکھ رکھاؤ کی اہمیت پر زور دیا اور فیڈ بیک کے ایک پائیدار سسٹم کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے ان سے لوگوں اور دیگر اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔کمیونٹی پر مبنی ادارے ، اپنی مدد آپ کرنے والے گروپ اور دیگر شہری سماجی ادارے یہ یقینی بنانے کے لئے کہ پالیسیاں اور پروگرام اشتراکی طریقے سے تیار کئے گئے ہیں اور ماحولیات ، موسمیات اور قدرتی آفات کو روکنے والے ہیں۔
انہوں نے شرکاء کو مشورہ دیا کہ وہ اس دو ہفتے کے صلاحیت سازی پروگرام سے ملی سیکھ کو نئے خیالات اور اعلیٰ روایتوں کی شکل میں آگے بڑھائی اور انہیں سماج کی وسیع بھلائی کے لئے ایک علامت کی شکل میں استعمال کریں۔ بنگلہ دیش کے افسران نے پروگرام کے ڈیزائن اور زیادہ اہل ڈومین ماہرین کے ساتھ بات چیت کرنے اور سننے کے موقع کی ستائش کی اور اس میں معزز شخصیتیں وسائل افراد کی شکل میں آئیں۔اب تک وزارت خارجہ کے تعاون سے اور ڈھاکہ میں ہندوستانی مشن کے قریبی اشتراک سے این سی جی جی نے بنگلہ دیش کے تقریباً 2055سول سرونٹوں کو تربیت فراہم کی ہے۔
گڈ گورننس کے قومی سینٹر (این سی جی جی)کا قیام 2014 میں حکومت کے ذریعے عملے ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے تحت ایک اعلیٰ نوعیت کے ادارے کے طورپر عمل میں آیاتھا۔این سی جی جی کو ملک کے ساتھ ساتھ دیگر ترقی پذیر ممالک کے شہری خدمت گاروں کی عوامی پالیسی ، حکمرانی، اصلاح، تربیت اور صلاحیت کے اس شعبوں میں لازمی ہے۔ اسے حکومت کے تھنک ٹینک کی شکل میں بھی کام کرنا ہوتا ہے۔
وزار ت خارجہ(ایم ای اے)کے ساتھ شراکت داری میں این سی جی جی نے ترقی پذیر ممالک سے شہری خدمت گاروں کی صلاحیت سازی کرنے کی ذمہ داری لی ہے۔ا ب تک اس نے 15ممالک کے شہری خدمت گاروں کو تربیت فراہم کی ہے، ان میں بنگلہ دیش، کینیا، تنزانیہ ، تونیشیا، سیشلز ، گامبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویتنام، بھوٹان، میانمار، نیپال اور کمبوڈیا شامل ہیں۔مختلف ممالک کے حصہ لینے والے افسران کے ذریعے ان تربیتوں کو انتہائی مفید پایاگیا۔ ساتھ ہی این سی جی جی ملک کی مختلف ریاستوں کے شہری خدمات گاروں کی صلاحیت سازی میں شامل رہا ہے۔ان پروگراموں کی بہت ڈیماڈ ہے اور جیسا کہ وزارت خارجہ کی خواہش ہے کہ این سی جی جی زیادہ ممالک کے شہری خدمت گاروں کی زیادہ تعداد کو شامل کرنے کے لئے اپنی صلاحیت میں وسعت لا رہا ہے، سال 24-2023 کے لئے پروگراموں کے بعد اس کی ڈیمانڈ میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
پروگرام میں این سی جی جی نے ملک میں کی گئی کئی پیش رفتوں کو ساجھا کیا، جیسے کہ حکمرانی کے بدلتے پیمانے ، گنگا مخصوص تناظر میں ندیوں کا احیاء۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا، ہندوستان کے دیہی پس منظر کو تبدیل کرنا:پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین، بنیادی ڈھانچہ ترقی میں پبلک-پرائیویٹ شراکت داری ، زمین انتظامیہ، پالیسی سازی کی آئینی بنیاد، غیر مرکزیت ، آدھار بہترین حکمرانی کے ایک آلے کی شکل میں ، بہتر حکمرانی-پاسپورٹ سیوا اور مدد کے معاملے کا مطالعہ، ای –گورننس اور ڈیجیٹل انڈیا اُمنگ، ساحلی علاقے کے مخصوص پس منظر میں قدرتی آفات کا نظم ، انتظامیہ میں اخلاقیات، قومی سلامتی پس منظر کا تجزیہ ، ہندوستان میں دیہی بجلی کاری پہل، منصوبے کی پلاننگ، عمل آوری اور نگرانی –جل جیون مشن، سوامتو اسکیم:دیہی ہندوستان کے لئے املاک کی تصدیق، ویجلی لینس انتظامیہ، بدعنوانی مخالف حکمت عملی، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور کاروبار، صاف صفائی میں ہندوستانی تجربہ، سرکلر معیشت ، 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کا نظریہ ، صحت کی دیکھ بھال کے لئے ڈیجیٹل گورننس اور دیگر۔
پروگرام کے دوران شرکاء کو پردھان منتری سنگراہلیہ ، پارلیمنٹ وغیرہ کو دکھانے کے لئے بھی لے جایا گیا۔58واں کورس ڈاکٹراے پی سنگھ کے ذریعے،ڈاکٹر سنجیو شرما، کورس کوآرڈینیٹر، ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر کے اشتراک سے چلایا گیا اور این سی جی جی کی صلاحیت تعمیری ٹیم کے ذریعے اس میں معاونت کی گئی۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 4875)
(Release ID: 1922430)
Visitor Counter : 126