بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربا نند سونووال 9مئی 2023 کو سِتوے بندرگاہ پر پہلے ہندوستانی مال بردار جہاز کا استقبال کریں گے
میانمار میں سِتوے بندر گاہ کا افتتاح، شمال مشرق میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک نئی تبدیلی کا آغاز ہے:جناب سونووال
کولکاتہ اور اگرتلہ اور ایزوال کے درمیان مال کی ڈھلائی کے خرچ اور وقت میں 50 فیصد سے زیادہ کی کمی آئے گی:جناب سونووال
شمال مشرقی ہندوستان کی طویل عرصے سے بین الاقوامی سمندری روٹ تک رسائی کی خواہش تریپورہ اور میزورم کے ذریعے سِتوے بندرگاہ تک کی رسائی سے ممکن ہونے جارہی ہے:جناب سونووال
Posted On:
05 MAY 2023 6:51PM by PIB Delhi
بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال 9مئی 2023 کو میانمار کے سِتوے بندرگاہ پر پہلے ہندوستانی مال بردار جہاز کا استقبال کریں گے۔اس تقریب میں سیاما پرساد مکرجی بندرگاہ کولکاتہ سے میانمار کے رکھائین ریاست میں واقع سِتوے بندرگاہ کے درمیان مال بردار جہازو ں کی مستقل آمدو رفت کے افتتاح کا بھی امکان ہے۔یہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک نئے عہد کاآغاز ہے۔ جناب سونووال نے آج آسام کے ڈبرو گڑھ میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس راہ سے پورے خلیج بنگال کے لئے زبردست اقتصادی صلاحیت کے وا ہونے کا امکان ہے، جس سے جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیائی خطے کےد رمیان ایک پل کی تعمیر ہوسکے گی۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئےجناب سونووال نے کہا’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں شمال مشرقی ہندوستان ، ہندوستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ جیسا کہ ہم اس تاریخی دہلیز کھڑے ہیں، جب زمین سے گھرے شمال مشرقی ہندوستان کی بین الاقوامی سمندری راستے تک رسائی کا راستہ بہت کم ہوجائے گا۔یہ نریندر مودی جی کے ’ایکٹ ایسٹ‘سے دور اندیشانہ وژن کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مودی جی کے عہد کے سبب ہم آنے والے برسوں میں شمال مشرقی ہندوستان کے کاروباری امکانات کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے میانمار میں سِتوے بندرگاہ کا تیزی سے استعمال کرنے میں اہل ہوئے ہیں۔ شمال مشرقی ہندوستان کے علاوہ یہ بندرگاہ جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ ایک پل کے طورپر کام انجام دے کر –ہندوستان اور میانمار کے علاوہ بنگلہ دیش، بھوٹان اور یہاں تک کہ نیپال کے لئے بھی وسیع کاروباری امکانات کو اَن لاک کرے گا۔‘‘
سِتوے بندرگاہ کی ترقی کالادان ملٹی ماڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ (کے ایم ٹی ٹی پی)کا ایک حصہ ہے۔ایک بار چالو ہوجانے کے بعد سِتوے بندرگاہ جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ ملٹی ماڈل ٹرانزٹ کنکٹی ویٹی کو اہل بنائے گا۔ہندوستان میں میزورم ریاست کے ساتھ میانمار میں سِتوے بندر گاہ کو جوڑنے والی کالادان ندی پر ملٹی ماڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ سہولت کی تعمیر اور آپریشن کے لئے ہندوستان اور میانمار کے درمیان ایک خاکہ جاتی معاہدے کے تحت سِتوے بندرگاہ کو تیار کیا گیا ہے۔
شمال مشرقی ہندوستان کے ساتھ کنکٹی ویٹی
میانمار میں پلیٹوا سے میزورم میں زورن پوئی تک:سِتوے بندرگا ہ ایک بین الاقوامی آبی راستے کے توسط سے میانمار میں پلیٹوا سے اور سڑک اِکائی کی توسط سے میزورم میں پلیٹوا سے زورن پوئی سے جڑتا ہے۔
سِتوے ، میانمار سے سربوم تریپورہ تک: کولکاتہ سے سِتوے بندرگا ہ تک مال ، بنگلہ دیش کے ٹیکناف بندرگاہ تک بھیجا جاسکتا ہے، جو سِتوے سے صرف سات سمندری میل کے فاصلے پر ہے۔ٹیکناف بندرگاہ سے مال سڑک راستے سے سربوم تک لے جایا سکتا ہے، جو 300کلومیٹر دور ہے۔سربوم کی بنگلہ دیش اور تریپورہ کے درمیان ایک مشترکہ کسٹم ڈیوٹی سرحد ہے۔ ٹرانسپورٹ سے وقت اور رسد لاگت میں اہم کمی کے توسط سے سِتوے بندرگاہ اور کالادان پروجیکٹ سے تریپورہ کو زیادہ فائدہ ہوگا۔
جناب سونووال نے کہا’’ایک بار پوری طرح سے شروع ہوجانے کے بعد کالادان ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ ٹی پی سِتوے بندرگاہ کے توسط سے ہندوستان کے مشرقی ساحل سے شمال مشرقی ریاستوں تک رابطہ فراہم کرے گا۔سلی گوڑی سے کولکاتہ کے موجودہ راستے کے مقالے میں یہ شمال مشرقی ہندوستان کے کاروبار اور تجارت کے لئے کہیں زیادہ موافق راستہ ہے،جس سے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔کولکاتہ سے ایزوال تک مال کی ڈھلائی کی لاگت اور وقت میں 50 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھی گئی، جب کارگو کو کولکاتہ سے سِتوے اور اس کے بعد سڑک راستے سے ایزوال اور پورے شمال مشرقی ہندوستان میں بھیجا جاتا ہے۔اسی طرح کولکاتہ سے اگرتلہ جانے والے مال کو اس راستے سے بھیجنے میں کم لاگت اور کم وقت لگے گا، جبکہ کولکاتہ سے اگرتلہ تک سڑک کی لمبائی تقریباٍ ً 1600کلومیٹر ہے اور سڑک راستے سے 4دن لگتے ہیں۔سِتوے سے چٹگانگ اور پھر وہاں سے سربوم اور پھر اگرتلہ تک اب مال دو دنوں میں بھیجا جاسکتا ہے۔اس سے لاگت اور وقت میں بچت ہوگی۔سڑک پر ٹریفک میں کمی کے علاوہ سمندری ٹرانسپورٹ کے استعمال سے حیاتیاتی ایندھن سے ہونے والے کاربن اخراج میں کمی کے ساتھ ٹرانسپورٹ کی ماحولیاتی لاگت میں بھی کافی کمی آئے گی۔ یہ ایک دلچسپ بات ہے جو نہ صرف اقتصادی طور سے ،بلکہ ماحولیاتی نقطہ نظر سے بھی یہ ہماری مدد کرے گا۔‘‘
سِتوے بندرگاہ کے لئے برآمداتی اہم اشیاء؛ یعنی میانمار سے برآمدات میں چاول، عمارتی لکڑی، مچھلی اور سمندری غذا ، پیٹرولیم مصنوعات، گارمنٹس اور کپڑے وغیرہ شامل ہیں۔ سِتوے بندرگاہ کو درآمدات کے لئے اہم اشیاء ؛ یعنی میانمار کے ذریعے درآمدات میں تعمیری اشیاء ،جیسے سیمنٹ، اسٹیل اور اینٹیں شامل ہیں۔
ہندوستان میں میزورم ریاست کے ساتھ میانمار میں سِتوے بندرگاہ کو جوڑنے والی کالادان ندی پر ملٹی ماڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ سہولت کی تعمیر اور آپریشن کے لئے ہندوستان اور میانمار کے درمیان ایک خاکہ جاتی معاہدے کے تحت سِتوے بندرگاہ کو تیار کیا گیا ہے۔بندرگاہ ہندوستان کے شمال مشرق کے لئے نئے مواقع کھولے گا، کیونکہ یہ کاروبار اور آمدورفت کے لئے ایک متبادل اور زیادہ موافق راستے کا استعمال کرنے میں اہل ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ میانمار کے لئے خاص طور سے رکھائین ریاست سے دونوں ملکوں اور وسیع تر خطوں کے درمیان تجارت اور کاروبار میں مزید اضافہ کرے گا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(05.05.2023)
(U: 4856)
(Release ID: 1922241)
Visitor Counter : 233