کامرس اور صنعت کی وزارتہ

سماجی شعبے کی وزارتوں/ محکموں کو پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں شامل کیا جا رہا ہے


سماجی شعبے کی 14 وزارتوں/ محکموں کو شامل کیا گیا ہے  اور این ایم پی  پر ان کے علیحدہ علیحدہ پورٹل تیار کئے گئے ہیں

بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں سے متعلق سماجی شعبے کی وزارتوں کی 61 ڈیٹا لیئرز کی این ایم پی  پر میپنگ کی گئی ہے

Posted On: 04 MAY 2023 6:49PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے این ایم پی  پلیٹ فارم کی رسائی کو وسعت دینے کے وژن کے مطابق، سماجی شعبے کی وزارتوں کو کئی میٹنگوں کے ذریعے مشن موڈ پر آن بورڈ کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز نئی دہلی میں سماجی شعبے کی وزارتوں/محکموں کی طرف سے پی ایم گتی شکتی این ایم پی  کو اپنانے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران، ڈی پی آئی  آئی ٹی کی خصوصی  لاجسٹک ڈویژن کی اسپیشل سکریٹری، محترمہ  سمیتا ڈاؤرا نے بتایا کہ سماجی شعبے کی منصوبہ بندی میں این ایم پی  کو اپنانے اور فروغ دینے کے بے پناہ امکانات ہیں۔

آب تک  سماجی شعبے کی   14 وزارتوں/ محکموں کو آن بورڈ کیا گیا ہے جن میں  پنچایتی راج کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کا محکمہ ، ڈاک کا محکمہ،اسکولی تعلیم اور خواندگی کا  محکمہ،  اعلیٰ تعلیم کا محکمہ، وزارت ثقافت، مکانات اور شہری امور وزارت ، دیہی ترقی کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، قبائلی امور کی وزارت، نوجوانوں کے امور کا محکمہ، کھیل کود کا محکمہ، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت اور آیوش کی وزارت شامل ہیں۔ ان وزارتوں/محکموں کے انفرادی پورٹل تیار کیے گئے ہیں، جو این ایم پی  کے ساتھ بیک اینڈ پر مربوط ہیں۔

بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں سے متعلق سماجی شعبے کی وزارتوں کی 61 ڈیٹا لیئرز، جیسے پرائمری اور سیکنڈری اسکول، کالج، پرائمری ہیلتھ سینٹر، ضلع اسپتال، صحت کے ذیلی مراکز،  پبلک ٹوائلیٹ، ڈمپ سائٹس، آنگن واڑی مراکز، راشن کی دکانیں، امرت سمووار، اور ڈیری مقامات وغیرہ کی این ایم پی  پر میپنگ کی گئی ہے۔

محترمہ ڈاؤرا نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی این ایم پی کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے، ایک جامع ایریا اپروچ پلاننگ پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔ اس بات پر مزید زور دیا گیا کہ معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) ہر سماجی شعبے کی وزارت کو ڈیٹا مینجمنٹ کے لیے رہنما خطوط کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار کیے جائیں گے، جنہیں ریاستیں نقل کر سکتی ہیں۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے مشن پوشن 2.0 کے تحت آنگن واڑی مراکز (اے ڈبلیو سی) سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن یعنی پوشن ٹریکر تیار کی ہے۔ جمع کردہ ڈیٹا کو جیو ٹیگ اور  اے پی آئی انٹیگریشن کے ذریعے این ایم پی  پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے ۔ اس ایپلی کیشن کے ذریعہ اب تک 9.27 لاکھ آنگن واڑی مراکز کو این ایم پی پر ضم  اور مربوط کیا گیا ہے۔ لہذا، اس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے پلیٹ فارم پرریئل ٹائم ڈیٹا کی افزودگی ہوئی ہے۔

مزید یہ کہ، این ایم پی  پلیٹ فارم پر موجودہ آنگن واڑی مراکز کی میپنگ کے بعد، نئے آنگن واڑی مراکز (اےڈبلیو سی) کے قیام کے سلسلے میں نئے علاقوں کی شناخت ، مقامی آبادی، ہیبی ٹیٹ کلسٹرس، اداروں کے درمیان فاصلہ، اور این ایم پی  پر  سائٹ کے لئے موزوں ٹول  جیسے پیرامیٹرز کی بنیاد پر کی گئی ۔

اسکولی  اور خواندگی کا محکمہ نئے اسکول  کھولنے کے لیے  مقامات کو حتمی شکل دینے اور گیپس کی نشاندہی کے لئے سائٹس کے لئے موزوں ٹول  کا استعمال کرتے ہوئے اور موجودہ ڈیٹا لیئرز یعنی سڑک اور ریل نیٹ ورک، آبادی کی مردم شماری کے اعداد و شمار، اور ڈیموگرافک لیئرز کی میپنگ کے ذریعہ نئے اسکول کھولنے کے واسطے  مناسب مقامات کی شناخت  کرتے ہوئے  این ایم پی  پلیٹ فارم کا استعمال کر رہا ہے ۔

سماجی شعبے کی دیگر وزارتیں، جیسے مکانات اور شہری امور کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، اعلیٰ تعلیم محکمہ ، وزارت ثقافت، اور قبائلی امور کی وزارت بھی  این ایم پی  پر اپ لوڈ کرنے کے لئے سماجی شعبے کی منصوبہ بندی کے لیے ضروری اثاثوں کی نشاندہی کرنے کے عمل میں ہیں۔

بائیس بنیادی ڈھانچے اور صارف اقتصادی وزارتوں اور تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے انفرادی پورٹل بنائے گئے ہیں اور  انہیں بیک اینڈ پر این ایم پی  کے ساتھ مربوط  کیا گیا ہے۔ فی الحال، 1460 ڈیٹا لیئرز کو این ایم پی  میں ضم کیا گیا ہے، جن کا تعلق مرکزی وزارتوں/محکموں (585) اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں (875) سے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 4830



(Release ID: 1922058) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Marathi , Hindi