جل شکتی وزارت
صاف گنگا کے لیے قومی مشن نے کیچڑ کے بندوبست اور ‘آن لائن مسلسل پانی کی نگرانی کے نظام’ پر ورکشاپ کا اہتمام کیا
کیچڑ کو ملک کے لیے سونے کی کان کے طور پر دیکھیں: ڈائریکٹر جنرل ، این ایم سی جی
Posted On:
02 MAY 2023 6:52PM by PIB Delhi
صاف گنگا کے قومی مشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اسوک کمار نے(این ایم سی جی) نے نئی دہلی انڈین انٹر نیشنل میں 2 مئی 2023 کو منعقد کئی ورکشاپ کی صدارت کی۔ ان ورکشاپس میں ‘آن لائن کنٹینیوئس ایفلوئنٹ مانیٹرنگ سسٹم (او سی ای ایم ایس): مسائل، چیلنجز اور آگے کا راستہ شامل ہیں ۔ آلودگی کے روک تھام کے مرکزی بورڈ(سی پی سی بی) ، ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت(ایم او ایچ یو اے)، دریا کے تحفظ کے قومی ڈائریکٹوریٹ (این آر سی ڈی) ، ریاستی سرکاروں ، تعلیمی اداروں، محققین، بین الاقوامی تنظیمیوں نے ان ورکشاپس میں حصہ لیا۔ ان ورکشاپ میں گنگا طاس میں ایس ٹی پیز/ای ٹی پی کی مختلف کیٹیگریز میں آن لائن کنٹینیوس ایفلوئنٹ مانیٹرنگ سسٹم کے لیے ضروری پیرامیٹرز اور قابل عمل ٹیکنالوجیز اور ’محفوظ اور موثر کیچڑ کے انتظام سے متعلق خصوصیت اور پالیسی فریم ورک گائیڈ لائنز‘ سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
او سی ای ایم ایس ورکشاپ کے لئے اپنے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے، جناب جی اشوک کمار نے قابل اعتماد اور قابل نقل ڈیٹا حاصل کرنے کے اعتبار سے ورکشاپس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ35000 کروڑ روپے کے زیادہ کے ایسے پروجیکٹ ہے جو نمامی گنگے کے تحت جاری ہے ، ان میں سے 29,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ نالوں کی صفائی ستھرائی کے بندوبست کے لیے ہیں۔ ایسی بہت سی سرمایہ کاریاں ہیں اور اگر ہم نتائج کے بارے میں نہیں جانتے یہ صحیح نہیں ہے ،‘‘جناب اسوک کمار نے کہا، ’’دنیا ہمیں دنیا کی 10 بہترین بحالی میں سے ایک کے طور پر نمامی گنگا کی پہچان کے ساتھ قدرتی دنیا کو بحال کرنے کے لئے پرچم بردار مثال کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ مارچ 2023 میں نیویارک میں منعقدہ یو این ورلڈ واٹر کانفرنس 2023 کے دوران نمامی گنگے پروگرام میں بھی کافی دلچسپی دکھائی گئی’’۔
جناب جی اسوک کمار نے کہا کہ پروگرام کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے منصفانہ اور مستقل اعداد و شمار کی خاکہ تیار کرنے کی مسلسل ضرورت ہے۔ انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ انسانی عنصر شور کو بڑھاتا ہے اور ڈیٹا کو بگاڑتا ہے، اور ہم درست اعداد کی تلاش میں ہیں۔ انہوں نے پہلے سے طے شدہ پیرامیٹرز کی ضرورت پر زور دیا جو ماخذ سے سرورز تک درست ڈیٹا منتقل کر سکیں۔ ‘‘انسانی مداخلت جب غلط طریقے سے استعمال کی جائے تو تباہی اور شور مچ سکتا ہے’’، انہوں نے کہاکہ جس چیز کی پیمائش کرنے کی ضرورت ہے اس کے حوالے سے مختلف مکاتب فکر موجود ہیں اور ملک گیر پیرامیٹرز بنانے سے ماخذ سے مستحکم اور منصفانہ معلومات حاصل ہوں گی۔ انہوں نے کہا: ‘‘جب تک کسی چیز کی نگرانی نہیں کی جاتی ہے، اس کو بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ہم پانی کے معیار کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو اس کی نگرانی کرنا ہوگی۔ نگرانی کے لیے درست ڈیٹا کی پیمائش کرنی ہوگی’’۔
این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل نے ماہرین تعلیم اور تکنیکی ماہرین سے ماخذ ڈیٹا کی پیمائش کے لیے درکار پیرامیٹرز کو حتمی شکل دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ پیرامیٹرز انقلابی ہو سکتے ہیں اور انہیں ہندوستانی معیارات تک محدود رکھنے کی ضرورت نہیں جب تک کہ وہ قابل اعتماد اور دہرائے جانے کے قابل ہوں۔’’انہوں نے مزید کہا۔ ‘‘کہیں کچھ ایسی ٹیکنالوجی موجود ہونی چاہیے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ پیرامیٹرز کو قابل اعتماد طریقے سے ماپا اور منتقل کیا جائے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ دنیا کے کسی بھی حصے سے کوئی بھی ٹیکنالوجی حاصل کریں، جو بھی پیرامیٹر آپ چاہتے ہیں اس کی پیمائش کریں لیکن ایک ایسا حل نکالنے کی ضرورت ہے جو کمپیوٹر اسکرین پر بغیر کسی تعصب، تغیر یا خوف کے مستحکم، قابل بھروسہ اور قابل نقل ڈیٹا لا سکے۔
حال ہی میں، این ایم سی جی نے پریاگ کا افتتاح کیا - جس کا مطلب ہے این ایم سی جی میں یمنا، گنگا اور ان کی معاون ندیوں کے بروقت تجزیہ کے لیے پلیٹ فارم کے لئے قائم ہے۔
کیچڑ کے بندوبست کے بارے میں ، جناب جی اشوک کمار نے کیچڑ کو ملک کے لیے سونے کی کان کے طور پر دیکھنے کے لیے بیانیہ میں تبدیلی کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، ‘‘گزشتہ 7-8 سالوں میں این ایم سی جی کی ٹریٹمنٹ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ دریا کے آلودہ حصوں کو مناسب طریقے سے حل کیا جا ئے ،’’ انہوں نے مزید کہا، ‘‘یہ بڑی مقدار میں کیچڑ اور کیچڑ کی ایک نئی پریشانی کے ساتھ آتا ہے۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں نمامی گنگا مشن ارتھ گنگا مہم کے تحت گندے پانی اور کیچڑ کے دوبارہ استعمال سے رقم کمانے کے مختلف طریقوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جس میں گنگا طاس میں قدرتی کھیتی میں مٹی کی کنڈیشنر کے طور پر کیچڑ کا استعمال شامل ہے۔ ’’
این ایم سی جی لوگوں کے کیچڑ کو دیکھنے کے طریقے کو تبدیل کرتا نظر آتا ہے۔ سیوریج ٹریٹمنٹ اور گنگا کی بحالی کے عمل کو مقامی لوگوں اور کسانوں کے ساتھ جوڑنے کے لیے ایس ٹی پی کا نام بدل کر ’نرمل جل کیندر‘ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیچڑ کو ایس ٹی پیز اور لوکل اربن باڈیز کے لیے اضافی آمدنی حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ٹریٹڈ واٹر کے محفوظ استعمال کے قومی فریم ورک کا بھی ذکر کیا جسے حال ہی میں این ایم سی جی نے شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘ہمیں اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے صحت پر کوئی اثر پڑے بغیر کیچڑ کو مٹی کے کنڈیشن کے طور پر استعمال کیا جائے ، کیچڑ کے حجم کو کیسے کمپریس کیا جائے اور اسے پانی سے نکالا جائے، کسانوں کو ہم سے کیچڑ لینے، اضافی معدنیات سے کیچڑ کو مضبوط کرنے اور اسے کھاد کے طور پر مارکیٹ تک لے جایا جائے اور کھاد کے لئے استعمال کیا جائے’’۔
این ایم سی جی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر (ٹیکنیکل)، جناب ڈی پی متھوریانے استقبالیہ خطبہ دیا اور مختلف ذرائع سے آنے والے ڈیٹا کی معتبریت کے سوال پر ایک پریزنٹیشن پیش کیا۔ او سی ای ایم ایس ورکشاپ کے دوران ریئل ٹائم سینسرز/ تجزیہ کاروں کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن انفلوئنٹ اور ایفلوئنٹ کوالٹی کی پیمائش کے لیے تکنیک/ انسٹرومینٹیشن، دستیاب ٹیکنالوجیز اور پانی کے معیار کے مختلف میٹرکس کے لیے ٹیکنالوجیز کی موزوںیت، سائٹ کے انتخاب/ حالات، آن لائن/ ان کے موازنہ پر بات چیت ہوئی۔ -لائن سینسرز/تجزیہ کار وی/ ایس لیب تجزیہ - سینسر اور تجزیہ کار کی درستگی اور اجازت شدہ تغیر، توثیق، کیلیبریشن فریکوئنسی، ٹی او سی، ٹی ایس ایس، سی او ڈی، بی او ڈی سینسرز/تجزیہ کاروں کا موازنہ، رپورٹنگ کے طریقے اور ڈیٹا کی منتقلی اور مختلف دستیاب ٹیکنالوجیز کے لیے تجارتی قابل عمل تجزیہ پیش کئے۔
*************
ش ح ۔ ح ا۔ رض
U. No.4809
(Release ID: 1921887)
Visitor Counter : 125