حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان ٹیکے سے متعلق اختراعات میں کوانٹم ، مصنوعی ذہانت ،سپر کنڈکٹرس سے زبردست ترقی کا مشاہدہ کررہا ہے۔ ہرملک  کی اپنی طاقت ہوتی ہے، مشترکہ ترقی ،مشترکہ اختراع  اور بڑے  پیمانے پر مشترکہ پروڈکشن کے لئے نالج اور وسائل کو شئیر کرنے کی سخت ضرورت ہے


آئی آئی ٹی، دلی میں  منعقد ہونے والے سی آئی آئی عالمی سائنس ، تحقیق اور اختراع  سربراہی کانفرنس میں  حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر   کے دفتر  کی سائنسی سکریٹری  ،  ڈاکٹر پرویندر مینی  کا کہنا ہے

عالمی سائنس  ، تحقیق  اور اختراع سربراہی اجلاس،  ہندوستان کی جی-20صدارت کے زیراہتمام  منعقد ہوا

Posted On: 02 MAY 2023 10:00PM by PIB Delhi

ہندوسانی صنعتوں کے وفاق  (سی آئی آئی ) نے 2 مئی  2023 کو آئی آئی ٹی  دہلی میں  ،  حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر  کے دفتر (او پی ایس اے )کی شراکت میں عالمی سائنس  ، تحقیق  اور اختراع سربراہی اجلاس کی میز بانی کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MRXM.jpg

او پی ایس اےکی سائنسی سکریٹری  ڈاکٹر پرویندر مینی نے افتتاحی اجلاس سے خصوصی خطاب کیا ،جس میں انہوں نے قومی  اختراعی  ، ماحولیاتی نظام کو مستحکم  کرنے کے لئے سائنسی  تحقیق   اور اختراعی سرگرمیوں میں  صنعتی سرمایہ کاری   کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ا س  بات  پر بھی روشنی ڈالی کہ سائنس  اور ٹکنالوجی   ،ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا ایک لازمی حصہ  ہے اور کوانٹم  ، سیمی کنڈکٹر ،  ہائیڈروجن وغیرہ  جیسے  فرنٹئر علاقوںمیں  حالیہ  اعلان شدہ  ٹکنالوجی  مشنوں  کے مجوزہ  اثر  کے بارے میں  بات کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  یہ ضروری ہے کہ  فنڈنگ  ، اہلیت کی ترقی اور زیادہ بلندیوں تک  پہنچنے کے لئے   تحقیق وترقی  (آر اینڈ ڈی ) ماحولیاتی نظام   کے لئے اسٹریٹجک نقطہ نظر کے ذریعہ   بیداری  کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے   اجتماعی ذمہ داری لی جائے ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی  (آئی آئی ٹی ) ، دہلی  کے ڈائریکٹر  پروفیسر رنگن  بنرجی   نے  یہ ذکر کیا کہ کہ طلباء اور فیکلٹیوں  کے ذریعہ کی جانے والی تحقیق  اور خیالات  ،صنعت کی فعال مصروفیت کے ساتھ سوسائٹی میں ایک اثر پیدا کرنے کی صلاحیت  رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹکنالوجی میں   مسابقتی  فائدے کے لئے  اختراع کے  ایک ماحولیاتی نظام کو بنانے کی غرض سے  ملک کے تربیت یافتہ اور باہنر  افرادی قوت کے لئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت کیرالہ کے  سائنس اورٹکنالوجی محکمے کے ایکس آفشیو پرنسپل سکریٹری   پروفیسر کے پی سدھیر نے  اس بات  پر زور دیا کہ انوویشن کو اختراع کے ذریعہ  ملک کی ترقی کو آگے چلانے کی غرض سے صنعت اور اکیڈمیوں کے درمیان شراکت داری  اہم  ہے ۔ ہندوستان میں جاپانی سفارتخانے کے فرسٹ  سکریٹری   (سائنس اور ٹکنالوجی  )  ، جناب ریوہی نیشی  نے  اس بات  پر زور دیا کہ دونوں  ممالک کے درمیان   لوگوں سے لوگوں تک تبادلے کو بڑھایا  جائے  تاکہ  ٹکنالوجی کی شراکتداری کو  مہمیز دیا جاسکے ۔ انہوں نے  مصنوعی ذہانت  ( اےا ٓئی ، سبز ٹکنالوجی  ، کوانٹم ٹکنالوجی   اور نانو ٹکنالوجی وغیرہ ) کے مختلف شعبوں میں  دونوں ملکوں کے درمیان  زبردست ہم آہنگی  پر بھی روشنی ڈالی ۔

ٹکنالوجی ، اختراع اور تحقیق  سے متعلق  سی آئی آئی  قومی مشن  کے چیئر مین  جناب وپن سوندھی   نے اپنے تاثرات میں  ذکر کیا کہ اختراع اسی وقت وقوع  پذیر ہوگی ، جب  محققین اور صنعت   دونوں  ، حکومت کی حمایت  اور  زیادہ سے زیاد ہ  اہلیت  کےساتھ  ہم آہنگ طریقے سے ساتھ ساتھ کام کریں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آنے والے سالوں میں  اختراعی سپر پاور بننے کے لئے مضبوط تحقیق  پر مبنی   نئے پروڈکٹس اور خدمات   کی اختراع  ہمارے  ڈی این اے کا  حصہ ہونا چاہئے ۔ٹکنالوجی  ، اختراع  اور تحقیق سے متعلق    سی آئی آئی قومی مشن کے  معاون  چیئر مین   اور  جی ای  انڈیا ٹکنالوجی سینٹر   اینڈ سی ٹی او ، جی ای  ائیرو اسپیس انڈیا  کے سی ای او  جناب آلوک نندا نے اپنے خطاب میں  کسی بھی اختراع کے لئے  جدت  اور اقتصادی   ویلیو ایڈیشن   کی ضرورت کے بارے میں بات کی ۔سی آئی آئی   کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اشیش موہن   نے افتتاحی اجلاس میں  کلمات تشکر پیش کئے ۔ ایڈوانس  مواد  ، سائنس  ، ٹکنالوجی  ، انجنئرنگ اور مینجمنٹ  ( ایس ٹی ای ایم ) میں خواتین  اور ایک قومی تحقیقی کویڈ  سازی   سے متعلق  تین فکر انگیز رپورٹیں   اجلاس کےدوران جاری گئیں۔

ہندوستان کی جی 20صدارت کے زیر اہتمام  اجلاس کے حصے کے طور پر ‘ نرچرنگ فیوچر -ریڈی اسکلڈ ورک فورس ’ پر ایک خصوصی پینل ڈسکشن کا مباحثہ   سی آئی آئی  اور اوپی ایس اے   کے ذریعہ  مشترکہ  طورپر منعقد کیا گیا۔ او پی ایس اے   جی 20 چیف سائنس  مشیران گول میز  (سی ایس اے آر ) ٹریک کی قیادت کرتا ہے اور سی آئی آئی  بزنس -20 (بی 20) انگیجمنٹ گروپ کی قیادت کرتا ہے۔ پینل ڈسکشن کے نتیجے میں  ڈجیٹائزیشن  اور ڈاٹا اسکلز  ،  ٹریننگ اور  اپ اسکلنگ   ،  اخلاقیات  اور انسان  پر مرتکز  نقطہ نظر ، شمولیت  ،تنوع   اور  طلب پر مبنی  انسانی وسائل کی ترقی  پر مرکو ز کلیدی  پالیسی سفارشات   معرض  وجود میں  آئیں ۔پورے دن کے اجلا س میں   تحقیق اور ترقی  ،سرمایہ کاری کو بڑھانے   ،  ایس  ٹی ای ایم میں   خواتین کی ترقی  اور  صنعت اوراکیڈمیوں کے درمیان تعامل   کو فروغ دینے سے متعلق  ماہرین کے پینل  بھی شامل تھے۔اجلاس میں   300سے زیادہ  حکومت کی شخصیات  ،  تھاٹ لیڈران  ،صنعت کے لیڈران   اور ممتاز  ماہرین تعلیم  اورریسرچ  اسکالروں نے شرکت کی ۔

*************

ش ح۔ا ک ۔ رم

U-4770


(Release ID: 1921577)
Read this release in: English , Hindi