کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

سی ای پی اے ، ہند-متحدہ عرب امارات باہمی تجارت کے لئے ترقی کا انجن ہے


سی ای پی اے کا متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت اور خاص طور سے متحدہ عرب امارات کو ہندوستان کی درآمدات پر اہم اثر پڑے گا

ہند-متحدہ عرب امارات سی ای پی اے نفاذ کی پہلی سالگرہ آج

Posted On: 01 MAY 2023 7:11PM by PIB Delhi

آج ہند-متحدہ عرب امارات وسیع اقتصادی شراکت داری معاہدے (سی ای پی اے)کے نفاذ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر کامرس سیکریٹری جناب سنیل برتھوال نے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے لوگوں کو اِس سنگ میل پر مبارکباد دی اور پچھلے 11مہینوں کے دوران ہند-متحدہ عرب امارات باہمی تجارت کے لئے ، ترقی کے انجن کے طورپر سی ای پی اے کے رول کے بارے میں گفتگو کی۔سی ای پی اے ایک مکمل اور جامع معاہدہ ہے، جس پر ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے عزت مآب صدر اور ابوظہبی کے حکمراں عزت مآب شیخ محمد بن زائد النیہان نے 18فروری 2022 کو ایک ورچوئل اجلاس کے دوران دستخط کئے تھے۔سی ای پی اے کو یکم   مئی 2022 سے نافذ کیا گیا ہے۔

کامرس سیکریٹری نے کہا کہ دونوں فریق دونوں ملکوں کے درمیان اِیز آف ڈوئنگ بزنس کو مزید بہتر بنانے کے لئے مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔صنعت کے نمائندوں نے اپنے اپنے شعبوں میں اہم اضافہ درج کرنے کے لئے سی ای پی اے کا فائدہ اٹھانے کے تجربے کے بارے میں بتایا۔

پچھلے ایک سال کے دوران، سی ای پی اے نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت اور خاص طور سے متحدہ عرب امارات کو ہندوستان کی درآمد (تیل اور غیر تیل)پر اہم اثر ڈالا ہے۔مالی سال 23-2022 کے دوران ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان  باہمی تجارت نے تاریخی بلندیوں کو چھوا۔تجارت 72.9بلین امریکی ڈالر (اپریل 2021-مارچ 2022)سے بڑھ کر 84.5بلین امریکی ڈالر(اپریل 2022-مارچ 2023)تک پہنچ گئی۔اس طرح  اس نے سال در سال 16 فیصد کا اضافہ کیا۔سی ای پی اے کے نفاذ کی مدت کے دوران (مئی 2022-مارچ 2023 تک)باہمی تجارت 67.5بلین امریکی  ڈالر (مئی 2021-مارچ2022)سے بڑھ کر 76.9بلین امریکی ڈالر (مئی 2022 -  مارچ 2023)تک پہنچ گئی۔ یہ سالانہ 14فیصد کا اضافہ ہے۔

ہندوستان سے متحدہ عرب امارات کو ہونے والی برآمدات میں بھی کئی برسوں کی اعلیٰ ترین سطح درج کی ہے۔اپریل –مارچ کی مدت کے دوران متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی برآمدات 28بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 31.3ارب امریکی ڈالر ہوگئی، جو تقریباً 3.3بلین    امریکی ڈالر کا اضافہ ہے اور اگر فیصد کے اعتبار سے دیکھیں تو یہ سال در سال 11.8فیصد کا اضافہ ہے۔اسی مدت کے دوران ہندوستان کی عالمی برآمدات میں 5.3فیصد کا اضافہ ہوا ہے، متحدہ عرب امارات کو  چھوڑ کر ہندوستان کی عالمی برآمدات میں 4.8فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

سی ای پی اے نفاذ کی مدت (مئی 2022 سے مارچ 2023)متحدہ عرب امارات کو ہندوستان کی برآمدات 26.2بلین  سے بڑھ کر 28.5بلین (مئی 2022-مارچ 2023)ہوگئی، جو    8.5فیصد کا سالانہ اضافہ ہے۔اسی مدت کے دوران متحدہ عرب امارات کو چھوڑ کر ہندوستان کی عالمی برآمدات  3.1 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ اپریل 2022 سے مارچ 2023 کے دوران متحدہ عرب امارات سے ہندوستان کی درآمدات بڑھ کر 53.2 بلین امریکی ڈالر (18.8فیصد کا سالانہ اضافہ)ہوگئی ہے۔ْاسی مدت کے دوران غیر تیل کی درآمدات میں 4.1فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

محنت پر مرکوز شعبوں سمیت سی ای پی اے کے سبب جن اہم شعبوں میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، اُن میں معدنیات ، ایندھن ، بجلی مشینری(خاص طور سے ٹیلی فون آلات)، ہیرے جواہرات، آٹوموبائل(ٹرانسپورٹ گاڑیاں)، ضروری تیل؍خوشبو، کاسمیٹک(بیوٹی ؍اسکن کیئر مصنوعات)، دیگر مشینری، اناج(چاول)، کافی؍چائے؍مصالحہ جات، دیگر زرعی مصنوعات اور کیمیکل مصنوعات شامل ہیں۔

ہند-متحدہ عرب امارات سی ای پی اے کی اہمیت ماہ در ماہ مسلسل بڑھ رہی ہے۔سی ای پی اے کے تحت جاری کئے گئے ترجیحی تصدیق نامے(سی او او)کی تعداد مئی 2022 میں 415 سے بڑھ کر مارچ 2023 میں 8440 ہوگئی۔11مہینے (مئی 2022-مارچ2023)کی مدت کے دوران سی ای پی اے کے تحت 54000 سے زیادہ سی او او جاری کئے گئے۔

گُڈس ڈومین میں ہند-متحدہ عرب امارات سی ای پی اے کے تحت متحدہ   عرب امارات نے ہندوستان سے        99فیصد درآمدات کے عین مطابق اپنی ٹیرف لائنوں کے 97.4فیصد پر محصول کو ختم کردیا ہے۔ہندوستان نے قیمتوں کے تناظر میں 90 فیصد برآمدات کے مطابق اپنی 80 فیصد سے زیادہ ٹیرف لائنوں پر فوری محصول کو ختم کردیا ہے۔ان میں سے زیادہ تر ٹیرف لائنیں محنت پر مرتکز صنعتوں ؍شعبوں جیسے تلہن اور   تیل ، مشروب، کپاس، مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات، کپڑا،ہیرے اورجواہرات، چمڑا، جوتے، دوائیاں اور کئی انجینئرنگ مصنوعات سے متعلق ہیں۔

خدمات کے شعبے میں تمام شعبوں اور سپلائی کے طریقہ کار میں وسیع اور جامع عہد بندی کی گئی ہے۔160 خدمات سے متعلق ذیلی شعبوں میں سے ہندوستان میں متحدہ عرب امارات کو 100 ذیلی شعبوں کی پیشکش کی ہے اور    متحدہ عرب امارات نے ہندوستان کو 111ذیلی شعبوں کی پیشکش کی ہے۔

باہمی تجارت میں اہم اضافے کے ساتھ ساتھ خاص طور سے ہندوستانی مصنوعات اور خدمات کی برآمدات میں سی ای پی اے کا شرح نمو اور روزگار جیسے دیگر اہم وسیع اقتصادی محاذ پر مثبت اثر پڑا ہے۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 4715)


(Release ID: 1921294) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi