شہری ہوابازی کی وزارت
شہری ہوابازی کی وزارت کی مشترکہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی
Posted On:
28 APR 2023 3:06PM by PIB Delhi
شہری ہوابازی کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کی ایک میٹنگ آج نئی دلی میں منعقد ہوئی ۔تبادلہ خیال کا موضوع ‘‘دیر پا ہوابازی ایندھن’’(ایس اے ایف) تھا۔میٹنگ کی صدارت شہری ہوابازی کے وزیر جناب جیورادتیہ ایم سندھیا نے کی ۔اس میٹنگ میں پارلیمنٹ کے متعد د معز ز اراکین نے شرکت کی ۔
بین الاقوامی شہری ہوبازی کے ادارے (آئی سی اے او ) کو اہم شعبے میں سے ایک کے طورپر بین الاقوامی شہری ہوابازی سے کاربن اخراج کو کم کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ہوابازی کے شعبے سے کاربن اخراج اور ماحولیاتی تبدیلی پر اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے آئی سی اے او نے توقعاتی اہداف یعنی 2050 تک دو فیصد سالانہ ایندھن کی کارکردگی میں بہتری ، 2020سے کاربن نیوٹرل گروتھ اور 2050 تک خالص صفر کو اپنایا ہے۔آئی سی اے او نے ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے مختلف اقدامات کی بھی شناخت کی ہے،جس میں بین الاقوامی ہوابازی کے لئے کاربن آفسیٹنگ اور کمی کی اسکیم ( سی او آر ایس آئی اے ) اور طویل مدتی توقعاتی اہداف ( ایل ٹی اے جی ) شامل ہیں۔
سی او آر ایس آئی کو تین مرحلوں میں نافذ کیا گیا ہے، جن میں سے پہلے دو مرحلوں ( 2021-2026) میں شمولیت رضاکارانہ ہے۔ہندوستان میں سی او آر ایس آئی اے کے رضاکارانہ مرحلوںمیں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے ہندوستان جیسے ترقی یافتہ ممالک کی ائیر لائنوں کو آگے بڑھنے کا وقت ملے گا اور رضاکارانہ مرحلوں میں شامل ہونے سے سی او آر ایس آئی کی وجہ سے کسی بھی مالی خسارے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔سی او آر ایس آئی اے ، ایک ملک سے شروع ہوکر دوسرے ملک تک جانے والی بین الاقوامی پروازوں پر لاگو ہوتا ہے۔ آفسیٹنگ کی وجہ سے مالی پیچیدگیاں الگ الگ ائیر لائنس کو برداشت کرنا پڑیں گی، جو ،جیسے اور جہاں نافذ ہوں ، ان کے بین الاقوامی آپریشنز پر انحصار ہوگا۔
ہندوستان میں ماحولیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنوینشن (یو این ایف سی سی سی ) میں سی او پی -26 میں 2070 تک خالص صفر کا عز م کیا ہے۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت ( ایم او پی ایم جی ) نے حیاتیاتی ایندھن 2018 پر ایک قومی پالیسی کو نوٹیفائی کیا ہے تاکہ ہوابازی کے شعبے کے کاربن ربائی کے اہداف کو حاصل کیاجاسکے ۔ایم او پی ایم جی نے ہوابازی میں صاف ایندھن کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے ملک میں بایو – اے ٹی ایف پروگرام کو آگے بڑھانے کی خاطر بایو ایوی ایشن ٹربائن فیول پروگرام کمیٹی کی تشکیل دی ہے۔اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ سونپ دی ہے جو اب مختلف شراکتداروں کے درمیان تقسیم کردی ہے۔ہندوستان میں پائیدار ہوابازی ایندھن پروگرام کے لئے آئی سی اے او کی معاون صلاحیت سازی اور تربیت میں شامل ہونے جیسے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ ہندوستانی معیارات کے بیورو جنوری 2019 میں بایو جیٹ اے ٹی ایف کے لئے ہندوستانی معیارات جاری کئے ہیں۔ لازمی مراحل شروع ہونے کے بعد ائیر لائنوں پر سی او آر ایس آئی اے کے اثر کے بارے میں انہیں حساس بنانے کے لئے ہندوستانی طیارہ برداروں کے ساتھ کئی میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں اور نتیجتاَََ اس کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
ڈی جی سی اے نے درج ذیل منظوریاں بھی دی ہیں:
- میسرز اسپائی جیٹ نے اگست 2018 میں دہرہ دون سے دلی کے لئے اے ٹی ایف کے ساتھ شامل 25فیصد ایس اے ایف (بھارتی پٹرولیم ادارہ سی او آر ایس آئی اے لیب کے ذریعہ جٹروفا کے بیج سے پیدا حیاتیاتی ایندھن) کےساتھ ایک نمائشی پروا ز آپریٹ کی ۔ایندھن اے ایس ٹی ایم کی منظوری عمل میں ہے۔
- میسر ز انڈیگو نے 17فروری 2022 کو ٹولوز سے دلی لئے دس فیصد شامل ایندھن کے ساتھ پہلی بین الاقوامی فیری پروا ز بھری ۔
- میسرز وستارہ نے مارچ 2023 میں سیئٹل سے دلی کے لئے 30فیصد شامل ایس اے ایف فیری پرواز بھری ۔
- میسر زائیر ایشیا صفر اعشاریہ پانچ سات فیصد ایس اے ایف شامل ایندھن پرواز کے ساتھ پہلی تجارتی گھریلو پرواز شرو ع کرنے والی ہے ۔
انڈین آئل کارپوریشن لمٹیڈ ( آئی او آئی سی ایل ) نے پانی پت میں لانجا جیٹ اے ٹی جے ( الکحل ٹوجیٹ ) ٹکنالوجی کا استعمال کرکے 86.8 ٹی ایم ٹی پی اے پلانٹ کا منصوبہ بنایا ہے ۔ آئی او سی ایل نے اے ٹی جے ایندھن کی ترقی کے لئے پونا میں واقع پراج انڈسٹریز کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط بھی کئے ہیں۔
منگلور ریفائنری اور پیٹروکیمکل لمٹیڈ ، غیر خوردنی تیلوں اور فیڈ اسٹاک کے طورپر استعمال کئے جانے والے کھانا پکانے والے تیل کا استعمال کرکے سی ایس آئی آر -انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم کی ٹکنالوجی کو عمل میں لاکر منگلور میں ایک بایو -اے ٹی ایف پائلیٹ پلانٹس تیار کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
مرکزی وزیر نے قیمتی مشوروں کے لئے پارلیمنٹ کے شرکاء ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے میٹنگ کا اختتام کیا۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-4583
(Release ID: 1921068)
Visitor Counter : 156