وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے مرکزی غیر راست ٹیکس اور محصولات بورڈ (سی بی آئی سی) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 29 APR 2023 8:08PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں مرکزی غیر راست ٹیکس اور محصولات  بورڈ (سی بی آئی سی) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اس جائزہ میٹنگ میں ریونیو سکریٹری، سی بی آئی سی کے چیئرمین اور سی بی آئی سی کے اراکین نے بھی حصہ لیا۔

اس جامع جائزہ میٹنگ میں ٹیکس سے متعلق سہولتوں، ٹیکس دہندگان کو فراہم کی جانے والی خدمات، کاروباری دنیا  کی شکایات کا ازالہ ؛ ضابطے سے متعلق معاملات اور بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کو حتمی شکل دینا اور قومی اکیڈمی آف کسٹمز، غیر راست ٹیکس اور نارکوٹکس (این اے سی آئی این) کے پلاس مدرم کیمپس کی پیش رفت سمیت مختلف امور پر احاطہ کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے ٹیکس دہندگان کو فراہم کی جانے والی خدمات میں مسلسل اصلاح کی ضرورتوں پر زور دیا۔ شکایات کے ازالے سے متعلق، محترمہ سیتا رمن نے یہ توقع ظاہر کی کہ ہر ایک حلقے میں کاروبار اور صنعتی دنیا کے ان اراکین کے ساتھ بات چیت کی جائے جو جی ایس ٹی ایکو نظام کا حصہ ہیں تاکہ ان کے مسائل اور سجھاؤں کے بارے میں جانکاری حاصل کی جا سکے، اور ان کے لیے حل کے لیے منظم طریقے سے نشاندہی کی جا سکے۔انہوں نے شکایات کے ازالے کی کوالٹی میں بہتری کے لیے شکایتوں کے ازالے کے بارے میں ردعمل کے لیے ایک نظام قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔

جائزے کے دوران، وزیر خزانہ کو سال 2022-23 کے لیے مجموعی غیر راست ٹیکس وصولی میں حتمی مالی حصولیابی کے بارے میں جانکاری دی گئی جو کہ 13.82 لاکھ روپئے [مالی سال 2021-22 کے 12.89 لاکھ کروڑ روپئے مقابلے میں] کے بقدر تھی۔ جی ایس ٹی کے بارے میں، سال 2022-23 کے لیے اوسط مجموعی ماہانہ وصولی 1.51 لاکھ کروڑ  روپئے کے بقدر تھی اور ماہانہ جی ایس ٹی مالیہ وصولی لگاتار 12 مہینوں میں 1.4 لاکھ کروڑ روپئے سے تجاوز کر گئی۔

وزیر خزانہ نے سی بی آئی سی کو آئندہ ہفتے تک جی ایس ٹی ریٹرن کی خودکار جانچ شروع کرنے اور تکنالوجی کے افزوں استعمال کے ذریعہ ٹیکس دہندگان کی بنیاد میں اضافہ کرنے کے لیے ایک لائحہ عمل نافذ کرنے کی ہدایت دی۔فرضی بلنگ/ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کے خلاف مہم کو تیز کرنے سے متعلق، محترمہ سیتا رمن نے یہ امید جتائی کہ سی بی آئی سی پہلے سے درج شدہ معاملات کی ٹائپولوجی کا مطالعہ کرکے جامع طور سے بنیادی وجوہات کا جائزہ لے سکتی ہے اور خطرے کو دور کرنے اور ان کے وقوع پذیر ہونے سے روکنے کے لیے تکنالوجی پر مبنی حل کے بارے میں اپنی سفارشات دے سکتی ہے۔

وزیر خزانہ نے سی بی آئی سی کو ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کرنے کی بھی صلاح دی۔ کیڈر کی تنظیم نو، صلاحیت کی تعمیر اور تربیت، بروقت ترقی اور تادیبی معاملات میں مؤثر اور بروقت کارروائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سی بی آئی سی نے محترمہ سیتا رمن کو کسٹمز کوآپریشن فنڈ (سی سی ایف - انڈیا) کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کا استعمال ورلڈ کسٹمز آرگنائزیشن (ڈبلیو سی او) کے ممبران کے درمیان صلاحیت سازی کے اقدامات کی حمایت کے لیے کیا جاتا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4657



(Release ID: 1920847) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Marathi , Hindi