زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت اور نیفیڈ نے ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر (ایم ای سی) کا افتتاح کیا
دہلی ہاٹ اور آئی این اے میں اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد ایم ای سی کا آغاز کیا گیا
یہ مرکز اسٹور کے اندر شاپنگ کے ساتھ ساتھ کھانوں کا منفرد تجربہ پیش کرتا ہے
Posted On:
28 APR 2023 7:21PM by PIB Delhi
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے نیفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب راج بیر سنگھ کے ساتھ آج نئی دہلی کے دلی ہاٹ، اور آئی این اے میں اپنی نوعیت کے اولین ’ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر(ایم ای سی)‘ کا افتتاح کیا۔ زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے ساتھ نیفیڈ نے ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر قائم کیا ہے جس کا مقصد موٹے اناجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور عوام الناس کے درمیان اسے اپنانے کے لیے حوصلہ افزائی فراہم کرنا ہے۔
72 ممالک سے حمایت یافتہ بھارت کی تجویز پر کاروائی کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سال 2023 کو موٹے اناجوں کا بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم 2023)قرار دیا۔ اس اعلامیہ میں بھارت کو تقریبات میں سب سے آگے رکھا گیا اور حکومت ہند کاشتکاروں ، ماحولیات اور صارفین کے لیے بہتر فصل یعنی موٹے اناجوں کو فروغ دینے کے لیے ’مشن موڈ‘ میں کام کر رہی ہے۔ صارفین پر مرتکز ’ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر‘ کے قیام کی وزارت کی قیادت والی پہل قدمی نہ صرف اس قدیم اناج کے غذائی فوائد کو فروغ دے گی بلکہ موٹے اناج یا شر اَن کو ملیٹس ڈوسا، ملیٹس پاستہ ، وغیرہ جیسے کھانوں کی اقسام پکانے کے غذائیت کے ایک پاور ہاؤس کے طور پر مقبول عام بھی کرے گی۔ کھانے کے ایک منفرد تجربے کے اضافے کے ساتھ، صارفین ایم ای سی پر مقامی ملیٹ اسٹارٹ اپس سے ریڈی ٹو ایڈ اور ریڈی ٹو کوک خوردنی اشیاء بھی خرید سکتے ہیں۔
اپنے افتتاحی خطاب میں، جناب تومر نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر قیادت آئی وائی ایم 2023 کے بھارت کے فعال جشن کی ستائش کی۔ 2018 میں موٹے اناجوں کے بین الاقوامی سال کے اعلان سے شروع ہو کر اور موٹے اناجوں کے بین الاقوام سال (آئی وائی ایم) تک، وزیر اعظم کی تصوراتی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے ، جناب تومر نے کہا کہ بھارت موٹے اناجوں کے لیے ایک ’عالمی مرکز‘ بننے کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ای سی کا قیام صحیح سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کا دل یعنی دلی ہاٹ ، جو کہ ایک قومی اور ثقافتی ہب ہے جہاں دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں ، میں قائم یہ ایم ای سی مقامی موٹے اناجوں کی عالمی رسائی میں مزید مدد فراہم کرے گا اور وزیٹرس کو بھارت کے ’موٹے اناج کے لمحے‘ کو ملاحظہ کرنے کا ایک موقع فراہم گا۔
جناب تومر نے اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ موٹے اناجوں (شری اَن) کے لیے ایک سال تک جاری رہنے والے جشن میں مختلف سرگرمیاں شامل ہوں گی جن کا مقصد موٹے اناج کی کاشت کے ماحولیاتی، صحتی اور اقتصادی فوائد کے بارے میں بیداری پھیلانا ہے۔
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج آہوجا نے بھی موٹے اناجوں کے تئیں بیداری پھیلانے کے لیے حکومت کے زیر قیادت پہل قدمیوں کو اجاگر کیا۔ نیفیڈ اور زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے اشتراک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر جیسی کاروباری پہل قدمیاں اُن صارفین کے لیے افق کو وسعت دینے میں مدد فراہم کریں گی ، جو صحت مند متبادل کی تلاش میں ہیں، اور اس سے بھارت کی موٹے اناج پر مبنی مضبو ط اسٹارٹ اپ برادری کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے آگے کہا کہ قوی امکان ہے کہ خوردہ چینوں، ہوٹلوں اور ایف اینڈ بی صنعت کے توسط سے بہت جلد پوری دہلی اور دیگر ریاستوں میں اس طرح کے مزید ملیٹ ایکسپیرئنس سینڑس کھولے جائیں گے ۔
نیفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب راج بیر سنگھ نے موٹے اناج (شری اَن) کے فروغ اور آئی وائی ایم-2023 پر عمل درآمد کی غرض سے کی گئیں پہل قدمیوں کے لیے زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت اور نیفیڈ کی مشترکہ کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملیٹس ایکسپیرئنس سینٹر (شری اَن) ایک منفرد تصور ہے جو ملیٹس (شری اَن) کو ایک ہمہ گیر اور صحت بخش اناج کے طور پر اس کی بے پناہ قوت کو تسلیم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایم ای سی (شری اَن) صارفین کو موٹے اناجوں کے متعدد کھانوں سے لطف اندوز ہونے اور مرکز کے اندر ایک چھت کے نیچے شاپنگ کرنے کا تجربہ فراہم کرے گا جہاں گھریلو اسٹارٹ اپ اداروں کے ذریعہ تیار کردہ موٹے اناجوں پر مبنی مصنوعات کی متعدد اقسام موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موٹے اناج (شری اَن) سے تیار مصنوعات صارفین کے درمیان صحت بخش ہلکے پھلکے ناشتے کو فروغ دیں گی اور انہیں موٹے اناج پر مرتکز صحت مند خوراک کو اپنانے کے لیے حوصلہ افزائی فراہم کریں گی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4630
(Release ID: 1920678)
Visitor Counter : 124