شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’بینکر حضرات خطے کی اقتصادی ترقی اور مرکزی حکومت کی اسکیموں کے کامیاب نفاذ میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں‘‘: نارتھ ایسٹ بینکنگ کانکلیو کے دوران شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی کا اظہار خیال


اس کانکلیو نے چند معزز شراکت داروں کو پینلسٹوں اور شرکاء کے طور پر اکٹھا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی حیثیت سے کام کیا

Posted On: 28 APR 2023 8:14PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) نے شمال مشرقی خطے کی ترقیاتی مالیاتی کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ڈی ایف آئی) کے تعاون سے 28 اپریل 2023 کو نئی دہلی میں  واقع کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں ’’دی نارتھ ایسٹ بینکرس کانکلیو2023‘‘  کا اہتمام کیا۔ اس کانکلیو کے انعقاد میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور صنعتی شراکت دار کے طور پر کنفیڈریشن آف انڈیا انڈسٹری (سی آئی آئی) کا بھی تعاون حاصل رہا۔

یہ کانکلیو اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد ہے، اور اس کے دوران بھارت کے شمال مشرقی خطے میں بینکنگ کے شعبے کو درکار  چنوتیوں کے بارے میں پر مغز غور و فکر   کے لیے بینکنگ اور مالیاتی شعبے کے متعدد حصہ دار، پالیسی ساز اور ریگولیٹر حضرات ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔ اس کے علاوہ پالیسی منصوبہ بندی سے لے کر زمینی سطح پر نفاذ تک، مختلف سطحوں پر موجود چنوتیوں سے نمٹنے کی غرض سے فوری کاروائی اور طویل المدت  قابل عمل حکمت عملیاں پیش کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیالات عمل میں آئے، تاکہ خطے میں مساوات اور اقتصادی نمو کو فروغ دیا جا سکے۔

اجتماع کا آغاز کرتے ہوئے، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر (ڈی او این ای آر)جناب جی کشن ریڈی  نے کہا کہ شمال مشرقی خطے (این ای آر)  کو منفرد چنوتیاں درپیش ہیں جن کے لیے اختراعی عملی حل درکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ای اکائیاں شمال مشرقی خطے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کی جڑیں آتم نربھر بھارت کی عظیم تصوریت میں مضمر  ہیں۔ بینکوں کو شمال مشرق میں زرعی –باغبانی کے شعبے، اور اسٹارٹ اپ اداروں کو حمایت فراہم کرنی چاہئے اور انہیں فروغ دینا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت افروز قیادت کے تحت، شمال مشرقی خطہ  بھارت کی نمو کا نیا انجن بننے  کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی کنکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ اس خطے میں کنکٹیویٹی اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری رونما ہوئی ہے ۔ اس خطے میں 17 ہوائی اڈوں کے توسط سے ہوائی نقل و حمل میں 113 فیصد کے بقدر اضافہ رونما ہوا ہے، ان ہوائی اڈوں میں سے تین بین الاقوامی سطح کے ہوائی اڈے بھی ہیں۔ وزیر موصوف نے شمال مشرقی خطے کی جامع ترقی کے لیے سات کلیدی ترجیحات، ’سپت رشی‘ یعنی مبنی برشمولیت ترقی، آخری میل تک رسائی، بنیادی ڈھانچہ اور سرمایہ کاری، سبز نمو کی قوت کو بروئے کار لانا، نوجوانوں کی قوت، اور مالیاتی شعبے پر بھی زور دیا اور کہا کہ بینکنگ برادری  کو ان سات میں سے ہر ترجیحی شعبے میں ایک اہم کردار ادا کرنا ہے۔

اس اجتماع میں وزیر مملکت (خزانہ)،  ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراد  اور وزیر مملکت (ڈی او این ای آر) جناب بی ایل ورما کے ساتھ ساتھ حکومت ہند اور شمال مشرقی ریاستوں کے سینئر افسران، بینکنگ اور مالیاتی شعبے کے مختلف افسران، ریگولیٹر حضرات، صنعتی ماہرین، پالیسی ساز تنظیموں اور دیگر حصہ داروں کی بھی شرکت رہی۔

جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ خطے میں زبردست ترقی رونما ہونے کے ساتھ ساتھ، امن اور استحکام کو بھی یقینی بنایا گیا ہے اور  اس خطے  پر غیر معمولی سیاسی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی بذات خود اس خطے کا 60 سے زائد مرتبہ دورہ کر چکے ہیں اور ہر پکھواڑے میں مرکزی وزراء شمال مشرق کے مختلف پسماندہ علاقوں کا دورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب مناسب وقت ہے کہ اس طرح کی ترقی پسند بات چیت کا انعقاد کیا جائے اور دیرپا حل تلاش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ مختلف شعبوں جیسے زرعی - باغبانی، سیاحت، مہمان نوازی، اشیاء سازی وغیرہ میں بہت بڑی صلاحیت کا حامل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں ایک ازحد باصلاحیت افرادی قوت بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اور بینکنگ برادری کو خطے میں ایک مضبوط سٹارٹ اپ ایکو نظام کی تعمیر اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اپنا تعاون بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے لیے صنعت کاری، مالی شمولیت کو فروغ دینے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں قرضوں کی آمد کو بڑھا کر صنعت کاری کو فروغ دینے کی ضرورت اور موقع ہے۔

جناب جی کشن ریڈی نے منڈی کے روابط کو فروغ دینے میں کاروباریوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس خطے میں ایم ایس ایم ای اداروں اور سٹارٹ اپس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے کاروباریوں کو اضافی قدرو قیمت کا حامل تعاون فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ قریبی تال میل کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ خطے میں بینکر برادری کی صلاحیت میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا جا سکے۔

کانکلیو نے مختلف تجارتی بینکوں، ترقیاتی بینکوں، سٹارٹ اپس، پالیسی سازوں، تھنک ٹینک تنظیموں، چھوٹے قرض فراہم کرنے والی تنظیموں، ریگولیٹری اتھارٹیز، اور کاروباری افراد کو بطور پینلسٹ اور شرکا کے طور پر کچھ ممتاز اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا تاکہ وہ اس بارے میں غورو خوض کریں کہ کس طرح شمال مشرقی خطے میں بینکنگ سیکٹر تیز رفتار ترقی کو متحرک کر سکتا ہے۔

زراعت اور وابستہ شعبے، ایم ایس ایم ای اداروں اور اسٹارٹ اپس، مرکزی اسکیموں کے نفاذ  کے لیے بینکوں کے ذریعہ قرض کی فراہمی  اور شمال مشرق میں بینکنگ جیسے مسائل پر چار مخصوص موضوعات پر مشتمل پینل ڈسکشن  نے باریک بینی کے ساتھ کارکردگی، مختلف پہلوؤں اور ان چنوتیوں کا جائزہ لیا جو شمال مشرقی خطے میں بینکنگ اور مالی خدمات کی صنعت کو درپیش ہیں۔

یہ تسلیم کیا گیا کہ گذشتہ 9 برسوں میں پہلے ہی بہت کچھ حاصل کیا جا چکا ہے اور بہت کچھ حاصل کرنے کے امکانات موجود ہیں۔ اسٹیک ہولڈرز نے مزید روشنی ڈالی کہ نئے اقدامات کے تحت بینکوں کی جانب سے قرض اور مالی خدمات تک رسائی کو بڑھانے پر توجہ دی جانی چاہیے، جس کے نتیجے میں شمال مشرقی خطے میں میں سی ڈی تناسب کو بڑھانے اور مقامی معیشت کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔ مستقبل کی حکمت عملیاں اور منصوبے تمام 2200 سرحدی مواضعات میں زرعی قرض ، ایم ایس ایم ای قرض، اور مالی شمولیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

بات چیت کے اختتام پر، اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ حکومت بینکنگ برادری کے ساتھ مل کر ایک مضبوط بینکنگ بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، مالی خواندگی کو فروغ دینے اور شمال مشرقی خطے میں ایک ڈجیٹل ایکو نظام تیار کرنے پر توجہ دے گی، تاکہ مالیاتی شمولیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ تغیراتی حکمت عملیوں کے نفاذ کے لیے تمام شراکت داروں، یعنی پالیسی سازوں، بینکر حضرات، ریگولیٹرس، صنعتی ماہرین، صنعت کاروں اور وسیع کاروباری برادری، کے فعال تعاون پر زور دیا گیا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4631


(Release ID: 1920676)
Read this release in: Manipuri , English , Hindi