زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

 مرکزی وزیر زراعت نے جامع زرعی ترقی کے لیے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اجلاس کی صدارت کی


مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی اسکیموں کے 100 فیصد نفاذ کو یقینی بنائیں – جناب تومر

Posted On: 28 APR 2023 5:37PM by PIB Delhi

مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زرعی شعبے کی جامع ترقی کے مقصد سے آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر زراعت و کسان بہبود جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں ان مرکزی زیر انتظام علاقوں کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اپنے افتتاحی کلمات میں جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے پورے عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی ان اسکیموں پر 100 فیصد عمل درآمد ہو، وہاں کے سبھی کسانوں کو بھی فلاحی اسکیموں کا فائدہ ملنا چاہیے۔ مشکلات میں مطابقت تلاش کرکے کام کیا جانا چاہیے۔

مرکزی وزیر زراعت جناب تومر نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مناسب ترقی بھارت سرکار کا مقصد ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی کی یہ کوشش ہے کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کا فائدہ آخری شخص تک پہنچے، یہی وجہ ہے کہ مرکزی وزرا  اور دیگر سینئر عہدیدار سرحدی علاقوں کے گاؤوں کا دورہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم جناب مودی کا کہنا ہے کہ سرحد پر واقع گاؤں آخری نہیں بلکہ ہمارے ملک کا پہلا گاؤں ہے۔ یہ فرض کرتے ہوئے ہمیں ان کی ترقی کو یقینی بنانے کا کام کرنا چاہیے۔ ریاستوں نے وزیر اعظم کی اس کال کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ جناب تومر نے بتایا کہ کچھ دن پہلے ہی وہ لداخ گئے تھے، جہاں سرحد سے متصل گاؤوں میں بجلی کی وافر سپلائی ہے اور جل جیون مشن کے تحت ہر گھر کو نل کا پانی مل رہا ہے۔ یہ وزیر اعظم جناب مودی کے عزم اور وسیع سوچ کا نتیجہ ہے کہ ترقی کی روشنی میں آخری شخص تک پہنچنے کا خواب پورا ہو رہا ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے اور مرکزی حکومت ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ ان خطوں میں بھی باہمی گفت و شنید اور ہم آہنگی کے ساتھ مشکلات کو حل کرکے ترقی کی راہ ہموار کی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا زرعی شعبہ بہت اہم اور وسیع ہے، چھوٹے کاشتکاروں کی تعداد بھی زیادہ ہے لیکن کام کرنے کے لیے کافی ہم آہنگی موجود ہے۔ مرکزی حکومت کے پاس اسکیموں اور فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے، اسکیموں کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ تمام اہل کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)، پردھان منتری کسان سمان ندھی وغیرہ کا فائدہ ملنا چاہیے۔ اب تک کروڑوں کسانوں کو پی ایم کسان اسکیم کے تحت تقریباً ڈھائی لاکھ کروڑ روپے ملے ہیں، جو ان کے کھاتوں میں جمع ہوئے ہیں۔ وہاں اگائی جانے والی فصلوں کو فروغ دیا جائے۔ دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ ان علاقوں کو بھی ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے ہونا چاہیے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چھوٹے کسانوں کے معیار زندگی میں بھی تبدیلی ہونی چاہیے۔

میٹنگ میں مرکزی زراعت سکریٹری جناب منوج آہوجا کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اجلاس میں زراعت اور دیگر مرکزی وزارتوں اور متعلقہ مرکزی / ریاستی اداروں کے عہدیدار موجود تھے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U.No. 4625



(Release ID: 1920619) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi , Tamil