قومی مالیاتی رپورٹنگ اتھارٹی
این ایف آر اے نے انشورنس معاہدوں یعنی آئی این ڈی- اے ایس 117کی اکاؤنٹنگ کے لیے نئے معیار سے متعلق تجاویز کا جائزہ لیا ہے
Posted On:
27 APR 2023 7:49PM by PIB Delhi
نیشنل فنانشل رپورٹنگ اتھارٹی (این ایف آر اے) نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) سے موصول ہونے والی تجاویز کی جانچ کرنے کے لیے ایک میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ کل کمپنیز ایکٹ، 2013 کی ذیلی دفعہ133 کے تحت انشورنس معاہدوں کے حساب کتاب کے لیے آئی این ڈی اے ایس 117ایک نئے معیار (آئی این ڈی اے ایس) کے بارے میں کی گئی تھی۔ میٹنگ میں این ایف آر اے کی ایگزیکٹو باڈی اور ایم سی اے، سی اے جی، آئی سی اے آئی اور اکاؤنٹنسی کے پیشہ سے متعلق جزوقتی ممبران نے شرکت کی۔
این ایف آر اے اپنی سفارشات کارپوریٹ امور کی وزارت سے ساجھا کرے گا، جس کے بعدمرکزی حکومت آئی این ڈی- اے ایس 117کو کمپنیز (ہندوستانی اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز) ضوابط 2015 کے تحت اس پر غور وخوض کرکے اسے نوٹیفائی کرے گی۔جب اسے نوٹیفائی کردیا جائے گا تو یہ فی الحال مطلع شدہ آئی این ڈی اے ایس 104، انشورنس معاہدوں کی جگہ لے لے گا ۔
آئی ایف آر ایس 17، اصل میں بین الاقوامی اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز بورڈ (آئی اے ایس بی ) کی طرف سے مئی 2017 میں جاری کیا گیا، انشورنس انڈسٹری یعنی بیمہ صنعت کے لیے اکاؤنٹنگ کا ایک مکمل جائزہ ہے۔ اسے بیمہ معاہدوں کے لیے حقیقی معنوں میں ایک پہلا بین الاقوامی آئی ایف آر ایس اسٹینڈرڈ سمجھا جاتا ہے جس سے سرمایہ کاروں اور دیگر صارفین کو بیمہ کنندگان کے جوکھم کے خطرات ، منافع اور مالیاتی پوزیشن کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ عالمی سطح پر، اس کا اطلاق یکم جنوری 2023 سے ہو گیا ہے ۔
آئی ایف آر ایس 17،خاص طور پر بیمہ اداروں کے بیمہ اور سرمایہ کاری کے معاہدوں کی منفرد خصوصیات کو حاصل کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ انتہائی بیمہ پروڈکٹس کے لیے مخصوص ہے اور اس کے لئے پیمائش، پیشکش اور انکشاف کے تقاضوں میں ایک مثالی تبدیلی کی ضرورت ہے۔بیمہ صنعت عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئی اے ایس بی کی 2017 کی فیکٹ شیٹ کہتی ہے کہ 13 ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ، بیمہ کنندگان، حصص بازار میں لسٹڈ کمپنیوں کے کل اثاثوں کا 12 فیصد ہیں جو آئی ایف آر ایس معیارات کا استعمال کرتی ہیں۔ صنعت کے مرکزی اقتصادی کردار کے پیش نظر، بیمہ کے معاہدوں کے لیے مناسب اور شفاف حساب کتاب انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈاکٹر اجے بھوشن پرساد پانڈے نے حالیہ دنوں میں ہندوستان میں ہونے والی متعدد اصلاحات اور عالمی امور میں ہندوستان کے نمایاں کردار پر روشنی ڈالی ہے۔ ڈاکٹر پانڈے نے کہا کہ آئی این ڈی –اے ایس 117، 140 سے زیادہ ممالک میں اختیار کئے گئے آئی ایف آر ایس معیار کے ساتھ کافی حد تک ہم آہنگ ہے۔ یہ فیصلہ ہندوستان کی پالیسی کے مطابق ہے جس کے تحت ہندوستانی کمپنیوں کے لیے بین الاقوامی بہترین طور طریقوں کو اختیار کرنا ہے۔ یہ معیار ہندوستانی بیمہ صنعت کو عالمی سطح پر تقابلی مالیاتی معلومات پیش کرنے کے قابل بنائے گا جو ملک میں بیمہ کی رسائی کو بڑھانے کے لیے درکار شعبے میں بہتر سرمایہ کاری کے لیے اچھی طرح اشارہ کرتا ہے۔
اس میٹنگ سے پہلے، این ایف آر اے نے فروری 2023 میں بیمہ معاہدوں سے متعلق مجوزہ نئے معیار کی جانچ کے ایک حصے کے طور پر لائف انشورنس انڈسٹری کے ممبروں کے ساتھ ایک آؤٹ ریچ بھی کیا جس میں آئی آر ڈی اے آئی نے بھی شرکت کی۔ لائف انشورنس انڈسٹری یعنی زندگی بیمہ صنعت کے ممبران نے مجوزہ آئی این ڈی-اے ایس 117 کے بارے میں بیش قیمتی معلومات فراہم کیں اور معیار کو جلد نوٹیفائی کرنے سے متعلق ضرورت کا اظہار کیا۔ آئی سی اے آئی نے 2018، 2021 اور 2022 میں مجوزہ آئی این ڈی-اے ایس 117 کا مسودہ جاری کرکے، بڑے پیمانے پر عوام سے صلاح ومشورہ بھی کیا تھا۔
********
ش ح ۔ ع م ۔ع ر
U. No.4603
(Release ID: 1920439)
Visitor Counter : 123