تعاون کی وزارت

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں افکو نینو ڈی اے پی (رقیق) کا آغاز کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں افکو نینو ڈی اے پی (رقیق) پروڈکٹ کا آغاز ہندوستان کے زراعت کے شعبے میں ایک کایا پلٹ تبدیلی لائے گا، یہ کسانوں کو خوشحال بنائے گا اور ہندوستان کو پیداوار اور کھاد کے میدان میں خود کفیل بنائے گا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے فروری2021 میں نینو یوریا کو منظوری دی تھی اور 2023 میں ملک میں تقریباً 17 کروڑ نینو یوریا کی بوتلیں بنانے کا بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ دانے دار یوریا اور ڈی اے پی کے بجائے زیادہ موثر رقیق نینو یوریا اور ڈی اے پی کا استعمال کریں

نینو یوریا کی مارکیٹنگ اگست 2021 میں شروع ہوئی اور مارچ 2023 تک تقریباً 6.3 کروڑ بوتلیں تیار ہو چکی ہیں، 500 ملی لیٹر کی ایک بوتل کا فصل پر اثر 45 کلو گرام دانے دار یوریا کے تھیلے کے برابر ہے

افکو نے ‘لیب ٹو لینڈ’ طریقہ کار کے ذریعے سائنسی تحقیق کو زراعت کے شعبوں تک لے جانے میں غیر معمولی کام انجام دیا ہے

2021-22 میں ملک میں یوریا کی درآمد میں سات لاکھ میٹرک ٹن کی کمی ہوئی ہے، افکو کی یہ کوشش تمام قومی ا

Posted On: 26 APR 2023 7:27PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں افکو نینو ڈی اے پی (رقیق) کا آغاز کیا۔ اس موقع پر امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانش کمار اور افکو کے چیئرمین جناب دلیپ سنگھانی سمیت کئی معززین موجود تھے۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ افکو نینو ڈی اے پی (رقیق) پروڈکٹ کا آغاز ہندوستان کو کھاد کے میدان میں خود کفیل بنانے کی ایک اہم شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ افکو کی یہ کوشش تمام قومی کوآپریٹیو اداروں کے لیے نئے شعبوں میں تحقیق اور مہم جوئی کے لیے ایک تحریک ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں افکو نینو ڈی اے پی (رقیق) پروڈکٹ کا آغاز ہندوستان کے زرعی شعبے میں ایک کایا پلٹ تبدیلی لائے گا، یہ کسانوں کو خوشحال بنائے گا اور ہندوستان کو زراعت کے شعبے میں پیداوار اور کھاد کے سلسلہ میں خود کفیل بنائے گا۔  جناب شاہ نے کہا کہ رقیق ڈی اے پی کا استعمال، پودے پر چھڑکاؤ کے ذریعے، پیداوار کے معیار اور مقدار دونوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ زمین کے تحفظ میں مدد کرے گا۔ اس سے زمین کی زرخیزی کو بحال کرنے میں بہت مدد ملے گی اور کیمیائی کھادوں کی وجہ سے کروڑوں ہندوستانیوں کی صحت کو لاحق خطرات کو کم کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013YI4.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ دانے دار یوریا اور ڈی اے پی کے بجائے زیادہ موثر رقیق نینو یوریا اور ڈی اے پی کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ دانے دار یوریا کے استعمال سے زمین کے ساتھ ساتھ فصل اور لوگوں کی صحت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں میں کسی بھی نئی تبدیلی کو قبول کرنے کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت ہے۔ فصل پر 500 ملی لیٹر کی ایک بوتل کا اثر 45 کلو گرام دانے دار یوریا کے تھیلے کے برابر ہے۔

اس کے رقیق ہونے کی وجہ سے زمین کیمیکلز سے کم سے کم آلودہ ہوگی۔ کینچوڑے خود ایک کھاد کی فیکٹری کی طرح کام کرتے ہیں جب وہ اچھی مقدار میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ رقیق ڈی اے پی اور رقیق یوریا کے استعمال سے کاشتکار اپنی زمین میں کیچڑ کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں اور پیداوار اور آمدنی میں کمی کے بغیر قدرتی کاشتکاری کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ اس سے زمین کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں 60 فیصد آبادی اب بھی زراعت اور اس سے متعلقہ کاروبار سے وابستہ ہے، یہ انقلابی قدم آنے والے دنوں میں زراعت کو بہت آگے لے جائے گا اور ہندوستان کو خوراک کی پیداوار اور کھاد کے میدان میں خود کفیل بنائے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک میں 384 لاکھ میٹرک ٹن کھاد کی پیداوار ہوتی ہے، جس میں سے کوآپریٹو سوسائیٹیوں نے 132 لاکھ میٹرک ٹن کی پیداوار کی۔ اس 132 لاکھ میٹرک ٹن کھاد میں سے افکو نے 90 لاکھ میٹرک ٹن کی پیداوار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افکو، کریبکو جیسی کوآپریٹو سوسائٹیوں کا کھاد، دودھ کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں ہندوستان کی خود کفالت میں بہت بڑا تعاون ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کا اصل منتر‘‘بڑے پیمانے پر پیداوار کے بجائے عوام کے ذریعہ بڑے پیمانے پر پیداوار’’ ہے۔ یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ منتر 1970-80 کی دہائی کے بعد کامیاب نہیں ہو سکتا، لیکن،افکو اورکے آر آئی بی ایچ سی او جیسی کئی کوآپریٹو سوسائٹیوں نے اس منتر پر عمل کیا ہے۔ تعاون، تحقیق، صلاحیت اور استعداد کے ہر شعبے میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ساتھ انہوں نے تعاون کے جذبے کو زندہ رکھا ہے اور اسے زمین پر نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو کی سب سے بڑی مثال اور کامیابی کی کہانی یہ ہے کہ اگر آج افکو ایک روپیہ کماتا ہے تو انکم ٹیکس کی کٹوتی کے بعد 80 پیسے براہ راست کسانوں کو جاتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ رقیق نینو ڈی اے پی اور رقیق نینو یوریا متعارف کرائے جانے کے بعد افکو کی کوششوں سے آج دنیا میں پہلا نینو ڈی اے پی (رقیق) شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افکو نے پیٹنٹ رجسٹر کرایا ہے، جس کے تحت افکو کو 20 سال تک دنیا میں کہیں بھی رقیق یوریا اور رقیق ڈی اے پی کی فروخت پر 20 فیصد رائلٹی ملے گی جو کہ ایک انقلابی قدم ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ افکو نے 'لیب ٹو لیب' طریقہ کار کے ذریعے سائنسی تحقیق کو زراعت کے شعبوں تک لے جانے میں غیر معمولی کام انجام دیا ہے۔

اس سلسلے میں کوآپریٹو سوسائٹی افکو نے ایک ہی سال میں تین یوریا پلانٹ شروع کیے ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 24 فروری 2021 کو نینو یوریا کو منظوری دی تھی اور آج 2023 میں تقریباً 17 کروڑ نینو یوریا کی بوتلیں بنانے کا بنیادی ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے۔ نینو یوریا کی مارکیٹنگ اگست 2021 میں شروع ہوئی تھی اور مارچ 2023 تک تقریباً 6.3 کروڑ بوتلیں تیار کی جا چکی ہیں، جس کی وجہ سے یوریا کی کھپت اور درآمد میں 6.3 کروڑ تھیلوں کی کمی ہوئی ہے اور ملکی آمدنی اور غیر ملکی کرنسی کی بچت میں مدد ملی ہے۔ یہ ایک بہت ہی انقلابی قدم ہے اور بہت بڑی کامیابی کی کہانی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ ملک میں یوریا کی درآمد میں بھی 2021-22 میں سات لاکھ میٹرک ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رقیق ڈی اے پی کے ذریعے دانے دار ڈی اے پی کے استعمال کو تقریباً 90 لاکھ میٹرک ٹن تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ملک میں 18 کروڑ رقیق ڈی اے پی کی بوتلیں تیار کی جائیں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ، مغربی بنگال، گجرات اور اتر پردیش کے آلو اگانے والے کسانوں نے فی ایکڑ زمین پر ڈی اے پی کے تقریباً 8 تھیلے استعمال کیے، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوا لیکن زمین اور کھیتی کی پیداوار آلودہ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ رقیق ڈی اے پی میں 8 فیصد نائٹروجن اور 16 فیصد فاسفورس ہوتا ہے۔ اس کے استعمال سے دانے دار یوریا کے استعمال میں تقریباً 14 فیصد اور ڈی اے پی کے استعمال میں ابتدائی طور پر 6 فیصد اور بعد میں 20 فیصد کمی میں مدد ملے گی۔ اس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بچت ہوگی، پودوں کی غذائیت میں بہتری اور مٹی میں غذائی اجزاء کی 100 فیصد دستیابی ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی، جو کہ گندم پر لگ بھگ 6 فیصد اور آلو اور گنے کی پیداوار میں تقریباً 20 فیصد کمی آئے گی۔ اس سے نہ صرف زمین کی زرخیزی میں بہتری آئے گی بلکہ صارفین کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر کو بحال کرنے، مضبوط کرنے اور اسے متحرک بنانے کے لیے تعاون کی وزارت تشکیل دی۔ ہم کوآپریٹو سیکٹر میں بہت سی تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے سب سے پہلے پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو مضبوط کرنا ہوگا۔ اس کے لیے امداد باہمی کی وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے 5 سال میں ملک کی 2 لاکھ پنچایتوں میں نئے کثیر جہتی  پی اے سی ایس بنائے جائیں گے۔ ان کے لیے 32 مختلف قسم کی خدمات جیسے ڈیری، کسانوں کو زرعی قرض دینے کا انتظام، ماہی گیر کوآپریٹو، افکو ڈیلرشپ، مناسب قیمت کے اناج کی دکان، کامن سروس سینٹر، واٹر مینجمنٹ کمیٹی کی نشاندہی کی جائے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ پی اے سی ایس کے ماڈل ذیلی قوانین ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں اور 17 ریاستوں نے بھی ان ماڈل ذیلی قوانین کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کثیر جہتی پی اے س ایس کے تحت چار پی اے سی ایس کو ملا کر ایک واحد  پی  اے سی ایس بنایا جائے گا جو کثیر استعمال کی خدمات، ماہی گیری، کسانوں اور ڈیری کو مالی قرضے فراہم کرتے ہیں۔ اس سے پی اے سی ایس کو نئی زندگی ملے گی اور ان کی آمدنی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان میں 80 فیصد لوگ کوآپریٹیو سے وابستہ ہیں اور ہم اسے حقیقی معنوں میں کثیر جہتی بنانے جا رہے ہیں۔افکو نے اس پوری کوآپریٹو تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے تجربے اور اعتماد کا استعمال کیا ہے جو کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہے۔ افکو نے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی توسیع، ڈیجیٹل لین دین کو بڑھانے، پروڈکٹ پورٹ فولیو میں تنوع اور استحکام، صلاحیت کی تعمیر اور تحقیق و ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے نامیاتی مصنوعات، بیجوں اور برآمدات سے متعلق تین ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیاں بنائی ہیں، جن میں افکو ایک سرکردہ سرمایہ کار ہے اور یہ تینوں سوسائٹیاں افکو کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 4545)



(Release ID: 1920099) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Marathi , Hindi