وزارت دفاع
رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے ملک کی مجموعی ترقی کے لئے جسمانی ، ذہنی اور روحانی پہلوؤں سمیت جامع صحت کی ضرورت پر زور دیا
طبی سائنسز کے نیشنل اکیڈمی سے اپنے ورچوئل خطاب میں رکشا منتری نے کہا:آبادیاتی ڈویڈینڈکا مکمل فائدہ اسی وقت ممکن ہےجب لوگ صحت مند ہوں
Posted On:
21 APR 2023 6:44PM by PIB Delhi
رکشامنتری جناب راجناتھ سنگھ نے بڑی آبادی کو ملنے والے فائدے کے لئے جسمانی ،ذہنی اور روحانی شعبے سمیت جامع صحت کی ضرورت پر زور دیا۔جناب راجناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں 21 اپریل 2023 طبی سائنسز کے نیشنل اکیڈمی (ایم اے ایم ایس) کے 63 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مضبوط اور نوجوان انسانی وسائل کو مناسب ڈھنگ سے تیار کیا جانا چاہئے تاکہ ملک کو مضبوط ترین اور خود انحصار بنانے میں ان کی طاقت فائدہ اٹھایا جاسکے۔
انہوں نے ہندوستانی صحت شعبہ کی ترقی ،طبی تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ متعلقہ صحت پالیسیوں کی تیاری اور ملک بھر میں 6 ایمس کے قیام میں تعاون کے لئے ستائش کی ۔
کسی بھی ملک کی ترقی میں صحت کو ایک اہم عنصر بتاتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک کی مجموعی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب اس کے شہری صحت مند ہوں ، صحت مند افراد ہی بہتر انداز میں ملک کی ترقی میں تعاون کرسکتے ہیں اور اسی وجہ سے صحت کا شعبہ ہمارے ملک کے لئے اہم ہے۔لہذا ڈاکٹر اور طبی عملہ کا ہمارے سماج میں بڑا احترام ہے ۔
سوامی وویکانند کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرو کو ڈاکٹر کی طرح ہونا چاہئے جو اپنے پیروکار کی پریشانیوں اور اس کے طور طریقوں کو سمجھ سکےاور اپنے پیروکار کو علم فراہم کرسکے جو اس کے لئے انتہائی مناسب ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ثقافت میں گرو کو اہم مقام دیا گیا ہے کیونکہ گرو کے ذریعہ ہی ایشور کی جھلک پاسکتے ہیں۔
تمام افراد کے لئے صحت کو یقینی بنانے میں حکومت کے اقدام کو شمار کراتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے طبی برادری سے صحت سے متعلق عوامی مسائل کی تحقیق پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران ہم سبھی نے یہ محسوس کیا کہ کہ صحت کے شعبہ میں تحقیق کتنی ضروری ہے ۔صحت کے شعبہ میں کی گئی کسی بھی تحقیق کا فائدہ نہ صرف فوری ملتا ہے بلکہ اس تحقیق کے ذریعہ ہم اپنے ملک کے ساتھ ساتھ دنیا کے بہت سارے ممالک کی مدد کرسکتے ہیں ۔ کووڈ کے دوران ہم نے دیکھا کہ ہندوستانی سائنسدانوں اور محققین کی بنائی گئی ویکسین سے نہ صرف ہم نے بلکہ پوری دنیا نے فائدہ اٹھایا۔جناب راجناتھ سنگھ نے صحت کے وسیع تر پہلوؤں کی اہمیت کی وضاحت کی جو بیماری سے پاک ہندوستان سے آگے بڑھ کر صحت مند ہندوستان ، مضبوط ہندوستان کے وژن سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے آگے کہا کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ایک آدمی کی اچھی صحت میں مکمل جسمانی ،ذہنی اور سماجی تندرستی شامل ہیں۔اچھی صحت کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کو کوئی بیماری نہیں ہو،صحت کا تصور اس سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔اس میں صحت مند طرز زندگی ،جسمانی تندرستی ، ذہنی صحت اور سماجی تندرستی شامل ہے۔رکشا منتری نے سماجی فلاح و بہبود کی اہمیت پر روشنی ڈالی جسے انہوں نے جسمانی اور ذہنی صحت کے علاوہ صحت کے تیسرے جہت کے طور پر دیکھا۔انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ سماجی فلاح و بہبود چیلنجوں کا سامنا کررہا ہے کیونکہ لوگ کام کی تلاش میں اپنے اصل مقامات سے شہری مراکز اور دیگر مقامات کا رخ کرتے ہیں۔ اپنی جڑوں سے کٹے ہوئے وہ اکیلا اور غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں ، جو ان کی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ نیو کلیئر فیملی اور سب –نیو کلیئر فیملی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور اب سنگل پیرنٹ ہونے کا بھی چلن بڑھ رہا ہے ۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس طرح کی پیشرفت کو اگر اسی طرح چھوڑ دیا جائے تو شادی کے رسم و رواج کو خطرہ ہوسکتا ہے ،اور انفرادی فرد کے کنبے عام ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ پسند کی آزادی کا معاملہ ہوسکتا ہے لیکن حقیقت میں یہ آدمی کو اکیلے پن کی جانب دھکیلنے والا ایک بڑا سماجی بحران ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے ۔متعدد طبی مطالعات یہ بتاتے ہیں کہ اکیلا پن ،شخص کی جسمانی ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا اہم سبب ہے،ہمیں ذاتی محاسبہ کی ضرورت ہے کہ نام نہاد جدیدیت کے نام پر اپنی سماجی صحت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
جناب راجناتھ سنگھ کا ماننا ہے کہ روحانی صحت جسمانی ،ذہنی اور سماجی تندرستی کے علاوہ صحت کی چوتھی جہت کی ضرورت ہے ۔روحانی صحت کی وضاحت کرتے ہوئے ،جو بقیہ لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا جذبہ رکھنے پر مبنی ہے ،کے بارے میں کہا کہ آج انسان کے لئے روحانی طور پر صحت مند ہونا ضروری ہے۔ یہاں جب میں روحانیت کے بارے میں بات کررہا ہوں تو میرا مطلب کسی بھی طرح کی مذہبی رسومات نہیں ہے بلکہ روحانیت سے میرا مطلب بنی نو انسان کی اس حالت سے ہے جب وہ مکمل طور پر تخلیق کے ساتھ وحدانیت کا تجربہ کرنے لگتا ہے اور خود کو پوری دنیا سے جوڑ لیتا ہے۔میرا ماننا یہ ہے کہ جب کوئی آدمی سماج کی خوشی اور دکھ کو اپنا مان لیتا ہے تو وہ شخص میری نظر میں روحانی بن جاتا ہے ۔
***********
ش ح ۔ ع ح ۔ م ش
U. No.4459
(Release ID: 1919397)
Visitor Counter : 131