بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربانند سونووال نے چنئی اور کامراجر بندرگاہوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے 148 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچہ کےپروجیکٹوں کا افتتاح کیا
ہندوستان چنئی ولادی ووستک میری ٹائم کوریڈور کھولنے کے لیے روس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے: جناب سونووال
چنئی میں بھارتی گودی میں بنکر برتھ 1 ایم ایم ٹی پی اے کی صلاحیت کی توسیع ، بنکر ٹینکرز کو 10,000 ڈی ڈبلیو ٹی تک قابل بنایا جائے گا : جناب سونووال
پورٹ ایکسیس روڈ ’امرت مہوتسو مارگ‘ کو والہور جنکشن سے کے پی ایل- این سی ٹی پی ایس جنکشن تک کسی رکاوٹ کے بغیر کارگو ٹریفک کے لیے اپ گریڈ کرنا
جناب سونووال نے گرین پورٹ پہل کے تحت، 40 کے ایل ڈی گنجائش والے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور گڈز شیڈ یارڈ کا افتتاح کیا
Posted On:
23 APR 2023 7:14PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جس کا مقصد ریاست میں چنئی اور کامراجر بندرگاہوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ پروجیکٹ148 کروڑ روپئے سے زیادہ کی مالیت کے ہیں جس کا مقصد چنئی اور کامراجر بندرگاہوں کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ مرکزی وزیر نے دونوں’چنئی-ولادی ووستک میری ٹائم کوریڈور‘ کھولنے کے لیے ہندوستان اور روس کے درمیان جاری بات چیت کو بھی نمایاں کیا جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان بحری تجارت کو تقویت دینا ہے۔
جناب سربانند سونووال نے بھارتی گودی میں ایک بنکر برتھ، جولارپیٹ میں گڈز شیڈ یارڈ اور 40 کے ایل ڈی (یومیہ کلو لیٹر) کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کیا ۔ ان پروجیکٹوں پر مجموعی طور پر 55 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوں گے۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کی وژنری ساگرمالا اسکیم کے تحت 182 ایم بنکر برتھ پروجیکٹ کی مالیت 50.25 کروڑ روپے ہے۔ اس سے 1 ایم ایم ٹی پی اے ( سالانہ ملین میٹرک ٹن) کی صلاحیت کا اضافہ ہوگا اور 10,000 ڈی ڈبلیو ٹی تک بنکر ٹینکرز کو بھی سنبھالے گا۔ یہ چنئی، کامراجر اور کٹوپلی کی علاقائی بندرگاہوں پر آس پاس سے گزرنے والے دیگر جہازوں کی بنکرنگ کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا،’’تمل ناڈو کی بحری تجارت کی مالا مال تاریخ ہندوستانی معیشت کی نمو اور ترقی کی بنیاد رہی ہے۔ جب ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی فعال قیادت میں ایک ’آتم نر بھر بھارت‘ کی تعمیر کی سمت کام کر رہے ہیں، توقع کی جاتی ہے کہ یہ پروجیکٹ خطے کے بحری شعبے میں مثبت تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ آج افتتاح کیے گئے پروجیکٹس نہ صرف تمل ناڈو کے بحری شعبے کو بااختیار بنائیں گے بلکہ برآمدی اور درآمدی تجارت کے ساتھ ساتھ علاقائی تجارت میں بھی ترقی کرنےکے قابل بنائیں گے۔ ساگرمالا جیسی انقلابی اسکیموں کے ذریعہ نیل گوں معیشت کی بے پناہ صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ہماری شعوری کوشش مودی جی کے تصور کردہ نئے ہندوستان کے وژن کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔‘‘
روس اور ہندوستان کے درمیان بحری تعاون کو آگے بڑھانے پر تبصرہ کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا، ’’ ہندوستان چنئی- ولادی ووستک میری ٹائم کوریڈور کو کھولنے کے لیے روس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات کو آگے بڑھایا جا سکے اور نیل گوں معیشت میں وسیع تجارتی امکانات کو بروئے کار لایا جا سکے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی فعال قیادت میں، ہندوستان اپنی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تجارت اور سرمایہ کاری کی صلاحیت کی احیا کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ یہ کوری ڈور اس مقصد کو پورا کرے گا جو دونوں ممالک کے مالا مال بحری تاریخ کے ساتھ دو تاریخی شہروں چنئی اور ولادی ووستک کے درمیان ترقی اور سرمایہ کاری کے تعاون کے راستے کے طور پر کام کرے گا۔‘‘
جولارپیٹ میں لوڈنگ اور اسٹیکنگ کی سہولیات کے ساتھ 15,000 مربع میٹر کی بڑی گڈز شیڈ سہولت، ریلوے کے ذریعے چنئی بندرگاہ تک کارگو کی نقل و حمل کے قابل بنائے گی، کارگو خاص طور پر کنٹینرز کی نقل و حمل میں اضافہ ہوگا۔ بندرگاہ کو ٹرمینل ایکسیس چارجز سے (جنوبی ریلوے سے) آمدنی بھی ہوگی۔
ایم او پی ایس ڈبلیو کے گرین پورٹ پہل کے حصے کے طور پر، 40 کے ایل ڈی صلاحیت کا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ مختلف مقاصد کے لیے ٹریٹمنٹ کے بعد گندے پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بنائے گا۔ امرت مہوتسو مارگ کامراجر پورٹ کے ویلور جنکشن سے این سی ٹی پی ایس جنکشن تک 4.8 کلومیٹر تک رسائی سڑک کے درمیان 88 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ بندرگاہ تک بہتر سڑک کے رابطے کے ساتھ کارگو کی کسی پریشانی کے بغیر نقل و حمل کو فروغ دے گا۔ ویلور جنکشن سے این سی ٹی پی ایس جنکشن تک پورٹ ایکسیس روڈ کو چوڑا اور کنکریٹ کا بنانا ساگرمالا اور ایم او پی ایس ڈبلیو کے ’’نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن‘‘ پروجیکٹوں میں سے ایک کے تحت مکمل کیا گیا تھا۔
ساگرمالا پروگرام کے بارے میں
ساگرمالا پروگرام نے ہندوستان کے بحری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر اختیار کیا ہے اور ترقی کے لیے 5 کلیدی ستونوں کے تحت پروجیکٹوں کی نشاندہی کی ہے – ان میں بندرگاہوں کی جدیدکاری ، پورٹ کنیکٹیویٹی، پورٹ کے ذریعہ ہونے والی صنعت کاری ، ساحلی کمیونٹی کی ترقی اور ساحلی جہازرانی اور ان لینڈ واٹر ٹرانسپورٹ شامل ہیں۔ ساگر مالا پروگرام کے تحت 2035 تک 5.40 لاکھ کروڑ روپے کے 802 پروجیکٹوں کا نفاذ ہونا ہے جن میں سے 1.12 لاکھ کروڑ روپے کے 221 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں اور 2.29 لاکھ کروڑ روپے کے 252 پروجیکٹوں پر عمل درآمد ہورہا ہے ۔ مذکورہ بالا پروجیکٹوں کے علاوہ، 1.98 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے 329 پروجیکٹ ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں۔
ساگرمالا کے مجموعی پروجیکٹس میں سے 1.46 لاکھ کروڑ روپئے کے 108 پروجیکٹس پر تمل ناڈو ریاست میں عمل درآمد ہورہاہے۔ 108 پروجیکٹوں میں سے 34,752 کروڑ روپے کی مالیت کے 43 پروجیکٹ پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، 67,759 کروڑ روپئے کی مالیت کے 34 پروجیکٹوں پر عمل درآمد ہورہا ہے اور اور 44057 کروڑ روپئے کی مالیت کے 31 پروجیکٹ ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں۔
چنئی بندرگاہ جنوبی ہندوستان کی صنعت کاری میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ کامراجر بندرگاہ کے ساتھ، چنئی بندرگاہ ریاست کی برآمدی اور درآمدی تجارت کی ریڑھ کی ہڈی رہی ہے۔ چنئی بندرگاہ نے 23-2022 کے لئے 943 روپئے کروڑ کی آپریٹنگ آمدنی اور 150 کروڑ روپئے کا خالص سرپلس حاصل کیا، جو گزشتہ 13 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ کامراجر بندرگاہ نے بھی مالی سال 2023 میں پہلی بار 1,000 روپئے کروڑ کی آمدنی کے نشانہ کو پارکرلیا ۔ کے پی ایل نے 23-2022 میں 670 کروڑ روپئے کا خالص سرپلس (ٹیکس سے پہلے کا منافع) درج کیا، جو پچھلے سال کے مقابلے 24.39 فیصدزیادہ ہے۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 4395)
(Release ID: 1919026)
Visitor Counter : 140