وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

تعلیم کی وزارت نے  سول سروسز ڈے کے موقع پر ایک الگ  ضمنی اجلاس  کا اہتمام کیا


نشست  کا موضوع تھا ’’  تعلیم کے  معیار کو بہتر بنانا- ودیا سمیکشا کیندروں کے ذریعے نتائج کو بہتر بنانا‘‘

Posted On: 20 APR 2023 8:52PM by PIB Delhi

تعلیم کی وزارت کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے ’’تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے- ودیا سمیکشا کیندروں کے ذریعے نتائج کو بہتر بنانے‘‘ کے موضوع پر ایک ضمنی نشست (بی ایس –تھِری) کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام 20 اپریل 2023 کو سول سروسز ڈے کے موقع پر دہلی کے وگیان بھون میں منعقد کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VKNH.jpg

اس پروگرام میں وزارت تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے کمار، اسکولی تعلیم اور خواندگی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ایل ایس چانگسان، وزارت تعلیم کے تعلیم اور خواندگی کے محکمے ، میتھمیٹکس پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جناب منجول بھارگو، عظیم پریم جی فاؤنڈیشن کے سی ای او جناب انوراگ بیہر، سمگر شکشہ گجرات کے اسٹیٹ پروجیکٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر رتنا کنور ایچ گاندھویچرن، چانگ لانگ ضلع اروناچل پردیش کےڈپٹی کمشنر جناب سنی کے سنگھ، پینل کے سرکردہ افراد میں شامل تھے۔ نشست کی نظامت، تعلیم کی وزارت کے   اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ کے جوائنٹ سکریٹری جناب وِپن کمار نے کی۔ مختلف متعلقہ فریقوں جیسے کے وی ایس، این وی ایس، سی بی ایس ای، سی آئی ای ٹی ؍ این سی ای آر ٹی، این سی ٹی ای، این آئی ای پی اے، این آئی او ایس او ربڑی تعداد میں اساتذہ نے اس نشست میں شرکت کی۔ ان کے علاوہ مختلف سرکاری او رفیلڈ عہدیداروں نے بھی آن لائن موڈ میں اس پروگرام میں شرکت کی۔

یہ پہلا موقع تھا جب اسکولی تعلیم کے محکمے کی سمگرشکشا اسکیم کو سول سروسز ڈے کے موقع پر پی ایم ایوارڈز کے زمرے کا حصہ بننے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

اپنے ابتدائی کلمات میں جناب  سنجے کمار نےاس بات کا ذکر کیا کہ ہندوستان میں مختلف قسم کے اسکولوں اور سماجی و اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے تقریباً 26 کروڑ سے زیادہ طلباء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی پیچیدہ، متنوع اور بہت زیادہ طلبہ کی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایسی پالیسی کی ضرورت ہے جو طلبہ کو 21ویں صدی کے تقاضوں  کے لئے تیار کرے اور اس کے ساتھ ساتھ  انھیں ان کی جڑوں، اقدار اور اخلاقیات سے بھی  مربوط رکھے۔

انہوں نے وی ایس کے،  ذریعے سیکھنے کے نتائج کی نگرانی اور ٹریکنگ کے نظام  کو ڈیجیٹائز کرنے کی اہمیت کا بھی ذکر کیا جو سب سے پہلے گجرات میں قائم کیا گیا تھا۔ اگر  اسےاحتیاط اور تخیل کے ساتھ عمل میں لایا جائے تو یہ ہر بچے کو اپنی بہترین صلاحیتوں کو حاصل کرنے میں مدد دے کر تعلیمی نظام میں انقلاب برپا کر دے گا۔ انہوں نے  امید ظاہر کی کہ ہندوستان کی قیادت کی نگرانی میں،  جلد ہی ملک کے تمام بچوں کے سیکھنے کے نتائج بہتر ہوں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کس طرح اسکول کی تعلیم پر کووڈ کے اثرات مرتب ہونے اور سیکھنے کے خراب نتائج کی تشخیص این اے ایس جیسے منظم جائزوں کے ذریعے کی گئی ہے۔ یہ جائزے ہمارے اقدامات کی اثر انگیزی کو سمجھنے میں بھی ہماری مدد کریں گے۔

جناب سنی سنگھ نے اروناچل پردیش کے چانگلانگ ضلع کے دور دراز علاقوں میں بچوں کے لیے سیکھنے کے معیار  کو بہتر بنانے کے لئے اپنے ضلع میں کئے گئے اقدامات کے بارے میں بات کی۔ ڈاکٹر رتناکنور نے گجرات میں وی ایس کے کو مناسب طریقے سے اپنا کر اور لاگو کر کے کئے جانے والے کام کی مثال دی۔ یہ واقعی ترقی کو رفتار عطا کرنے اور نتائج کی نگرانی کے لئے  وی ایس کے،  کے استعمال میں دیگر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے لئے  ایک ماڈل مرتب کرتا ہے۔ جناب  انوراگ بیہر نے سب سے زیادہ پسماندہ علاقوں میں سیکھنے کو بہتر بنانے میں مدد کے لئے  زمین پر کام کرنے کے اپنے تجربے کو ساجھا کیا،  جس سے تعلیم کو سب کے لئے  قابل حصول بنانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کچھ انتہائی اہم نکات جیسے کہ اساتذہ کی صلاحیت سازی، این ای پی  کے اسٹریٹجک نفاذ، اور وی ایس کے،  کے ذریعے بر وقت نگرانی پر تفصیلی بات کی۔

ڈاکٹر منجول بھارگوا نے جامع تعلیم کی اہمیت پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں مجموعی تعلیم کو ترجیح دی گئی ہے اور سمگر شکشا کی مدد سے ہم ملک کے ہر طالب علم کو یہ تعلیم فراہم کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

سوال و جواب کی ایک نشست بھی منعقد کی گئی، جس میں مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے سرگرمی سے حصہ لیا اور اپنے تحفظات  اور تشاویش کا اظہار کیا ، جنہیں  پینل میں شامل ماہرین تعلیم نے دورکیا۔

***

ش ح ۔  ف ا ۔ ک ا



(Release ID: 1918501) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Hindi