نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ آج کے نوجوان ،2047 میں ہندوستان کی سمت طے کریں گے
ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے، امن سازی اور مصالحت سے متعلق یوتھ 20 صلاح ومشورے : جنگ کے بغیر ایک دور کا آغاز سے متعلق تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
19 APR 2023 6:45PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفترمیں وزیرمملکت ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ آج کے نوجوان 2047 کے بھارت کی سمت طے کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں یونیورسٹی میں منعقدہ ‘یوتھ 20 صلاح مشورے کے تحت امن سازی اور مفاہمت اور مصالحت : جنگ کے بغیر دور کا آغاز’ کے اجلاس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد تین نسلیں گزر چکی ہیں اور ٹیلنٹ یا صلاحیتوں میں کبھی کمی نہیں آئی۔ جس چیز کی کمی تھی وہ سازگار ماحول کی تھی، جسے اب وزیر اعظم نریندر مودی نے مہیا کر دیا ہے۔ اس لیے یہ ایک شاندار موقع ہے لیکن ساتھ ہی ایک چیلنج، کیونکہ یہ نوجوان ہی ہیں جو 2047 میں بھارت کی سمت طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج جن کی عمر تیس سال ہے وہ ممتاز شہری ہوں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2023 ملک کے لیے بہت اہم سال ہے کیوں کہ بھارت جی 20 کی صدارت کر رہا ہے۔ اس مبارک سال میں، کوئی معقول طور پر کہہ سکتا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے حکمرانی کا ایک ایسا ماڈل فراہم کیا ہے جو پائیدار ہے، جو منافع کو کم کرنے کے اصول کی خلاف ورزی کرتا ہے اور جو ہر نئے چیلنج کے ساتھ مضبوط ہوتا جاتا ہے۔ اس لیے آج کی میٹنگ میں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ 2023 کی مودی حکومت اور 2023 کے نوجوانوں کے درمیان کیا رشتہ ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اتراکھنڈ سمیت ہمالیائی ریاستیں ڈپلومیٹک اسٹارٹ اپ کے لئےمنبع بن چکی ہیں۔انہو ں نے کہا کہ پرپل ریوولیوشن یا اروما مشن میں اسٹارٹ اپ انڈیا کے لئے جموں وکشمیر کا تعاون ہے۔یہ بتانا ضروری ہے کہ اروما مشن ملک بھر کے اسٹارٹ اپس اور زراعت کاروں کو راغب کررہا ہے۔ 44000سے زیادہ لوگوں کو تربیت دی گئی ہے اور اب تک کسانوں کی آمدنی میں کئی کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے شمال مشرقی خطے کی ترقی اور نشوونما کے لئے سب سے زیادہ ترجیح دی ہے۔ ان کی قیادت میں یہ ایک زبردست فیصلہ تھا تاکہ 100سال پرانے ہندوستان کے جنگلاتی قانون کے مدنظر ملک میں پیدا ہونے والی بانس کی پیداوار کو چھوٹ دی جاسکے۔اس سے نوجوان صنعت کاروں کے لئے بانس کے سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی پید ا کرنے میں مدد ملی ہے۔ وزیراعظم کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے بعد جناب نریندر مودی کا یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستان کی سمندری معیشت کو ترجیح دینے اور سمندر کے وسائل کو بروئے کار لانے کی کوششوں میں سنجیدگی لائی گئی ہے۔
2014 کے شروع میں روایتی تعلیم کے شعبے میں ملک میں 725 یونیورسٹیاں تھیں اور اب گزشتہ 9 سا ل میں 300 یونیورسٹیوں کا اضافہ ہوا ہے۔اس طرح شرح کے اعتبار سے ہرہفتہ ایک نئی یونیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 2004 اور 2014 کے درمیان ملک میں 145 میڈیکل کالجز کھولے گئے ۔ 2014سے 2022 کے دوران 260سے زیادہ میڈیکل کالج کھولے گئے اور اس کی شرح یہ ہے کہ یومیہ ایک میڈیسن کالج کھولا گیا اور یومیہ د و ڈگری کالج کھولے گئے تاکہ نوجوان تعلیم تک رسائی حاصل کرسکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی طالب علم یا طالبہ اس وجہ سے تعلیم حاصل کرنے سے محروم نہیں رہنا چاہئے کہ یونیور سٹی نہیں ہے۔
وزیرموصوف نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جموں کی سینٹر ل یونیورسٹی نے حال ہی میں خلاء کا پہلا تدریسی شعبہ شمال مشرق میں کھولا ہے۔ ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ ہم پہلے ہی عالمی دنیا کا ایک حصہ ہیں اور اس لئے اگر ہم کو عالمی سطح پر قائم رہنا ہے تو ہمیں خود کو عالمی چیلنجوں کے لئے تیار رہنا ہوگا اور ہمیں عالمی تشویش کے معاملات سے بھی نمٹنا ہوگا چاہے یہ معاملات آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق ہوں یا صاف توانائی سے متعلق ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کی اپنی تقریر میں ہمیں ایک ایندھن کے طور پر گرین ہائڈ روجن کی صلاحیت متعارف کرائی ۔ اب ہندوستان عنقریب مستقبل میں گرین ہائڈروجن کا ایک بڑا برآمدکار ملک ہوگا۔
وزیرموصوف نے کہا کہ جی 20 کی نگرانی میں یوتھ 20، 8 میں سے ایک سرکاری انگیجمنٹ گروپ ہے ۔جی 20 حکومتوں اور ان کے مقامی نوجوانو ں کے درمیان ایک کنٹنگ پوائنٹ تشکیل دینے کی ایک کوشش ہے۔2023 میں یوتھ انڈیا سمٹ ہندوستان کے نوجوانوں پر مرکوز کوششوں کو نمایاں کرے گا اور دنیا بھر میں نوجوانوں کے لئے پالیسی اقدامات اور اس کی قدروں کی نمائش کرنے کا ایک موقع فراہم کرے گا۔
وزیر موصوف نے یہ کہہ کر اپنی بات ختم کی کہ ان سب کی وجہ سے آج کےان نوجوانوں پر ہی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، جو 30سال کی عمر میں پہنچ چکے ہیں اور 2047 میں ممتاز شہری بن جائیں گے۔یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ اس موقع کو کس طرح بہتر سے بہتر طورپر استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس وقت نوجوان یہ کہنے کے قابل ہوجائیں گے کہ میں ہندوستان @100 کا معمار ہوں اور اس لئے ہم پہلے کے نسل کی یہ ذمہ داری ہے کہ آج کے نوجوانوں کی صلاحیت سازی کے لئے راہ ہموار کریں۔
جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب رائے نے کہا کہ جموں وکشمیر ہمیشہ علم اور معلومات کا مرکز رہا ہے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے بہت سی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں، جن میں مشن یوتھ شامل ہے، جو کہ روزی روٹی ،ہنر مندی کے فروغ اور سماجی مصروفیات کے علاوہ تعلیمی کونسلنگ حمایت مشن ، خواتین اور مزید لوگوں کے لئے تیجسوی اسکیم پر توجہ دیتاہے۔
انڈونیشیا ، جنوبی افریقہ ،روس اور جمہوریہ ری پبلک جیسے جی 20 کے ملکوں کے 17 نوجوانوں کے وفود اور نائیجیریا ، گھانا ، ایران ،مڈغاسکر ، افغانستان ، ملاوی جیسے دیگر بین الاقوامی ملکوں نے جموں کی یونیورسٹی میں دوروزہ وائی 20 کنسلٹیشن میں شرکت کی ۔ وائی 20 کنسلٹیشن میں جموں وکشمیر ، ہندوستان بھر کی مختلف یونیورسٹیوں کے 25 قومی وفود نے بھی شرکت کی ۔
وائی 20 سکریٹریٹ کے کنوینر جناب اجے کیشیپ ، جناب اشون سانگھی ، جناب منو کھجوریا سنگھ ( مصنف اور سرگرم رکن ، برطانیہ ، وائس آف ڈوگرہ کے بانی )، کالم نگار اور نئی دلی میں آتھر اور سائنسداں ڈاکٹر آنند رنگاناتھن ، جموں وکشمیر پولیس کے اے ڈی جی پی ، آئی پی ایس ایم کے سنہا ، جیو پولیٹکل ماہر اور ڈیفینسیو آفیئنس کے بانی ویبھو سنگھ ، امریکہ کے مصنف اور کمنٹیٹر سنندا وششٹ سوراجیہ میں سینئر سب ایڈیٹر توشار گپتا ، جموں وکشمیر کے بی جے وائی ایم کے صدر ارون پربھات ، امریکہ میں آتھر ، ایڈیٹر اور کالم نگار سہانا سنگھ ، برطانیہ میں اسٹارٹ اپ اور فائننشیل ماہر بنیت سنگھ ، پالیسی تجزیہ نگار اورتاریخ کے علمبردار روہت پٹھانیہ کرگل وار ہیرو کی بیٹی آتھر اپراجتا اچاریہ اور پنچاری مونگری ضلع ترقی کونسل اودھمپور کے ضلع کونسلر جسویر سنگھ نے بھی مختلف اجلاس میں خطبے دئے۔
*************
ش ح۔ح ا ۔ رم
U-4313
(Release ID: 1918206)