الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

حکومت نے ایک کھلے، محفوظ اور قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ کے لیے ،اطلاعاتی ٹیکنالوجی (مصالحتی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ) کے ضوابط، 2021 میں ترامیم کونوٹیفائی کیا


یہ ترامیم ،آن لائن گیمنگ ایکو نظام کے لیے ایک جامع فریم ورک ترتیب دیتی ہیں اور یہ ترامیم حکومت سے متعلق آن لائن مواد کے  حقائق کی جانچ کے بارے میں بھی ہیں

یہ ضوابط، آن لائن گیمنگ کی اختراعات کو متحرک کرنے اور پھیلانے سے متعلق دو چیلنجوں کو حل کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ شہریوں کو غیر قانونی  طور پرشرط لگانے اور آن لائن جوا کھیلنے سے بچاتے ہیں،ضوابط ،گیمز اور شرط لگانے کے نتائج پرپابندی لگاتے ہوئے،  جدت  میں توسیع کرنے میں محرّک ثابت ہوں گے

آن لائن گیمنگ ،ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے لیے اربوں  روپےکا موقع ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کے انڈیا ٹیکیڈ اور1 ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت  کے وژن کا ایک اہم حصہ ہے

آن لائن گیمنگ اسٹارٹ اپس اور اختراعات کو پورے ملک میں نوجوان ہندوستانیوں کے ذریعہ تقویت  فراہم کی جارہی ہے اور یہ قواعدو ضوابط،ان کے لئے پالیسی فریم ورک کے لحاظ سے وضاحت اورقطعیت  فراہم کریں گے

ضوابط اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آن لائن گیمز یا سائٹس جن میں شرط لگانا شامل ہے، پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی جائے گی جن میں اشتہارات بھی شامل ہیں

ایس آر اوز میں  حصہ لینے والی صنعت ،معاون فریم ورک کا بنیادی حصہ ہو گی جو قابل اجازت آن لائن گیمز کی تصدیق کرےگی

ایس آر اوز میں شرکت کرنے والے متعلقہ  فریق، جائز آن لائن گیمز کا تعین کریں گے  جبکہ بچوں سمیت گیمرز کی حفاظت پر توجہ دی جائے گی

قواعدو ضوابط  کے تحت،مئیٹی، سرکاری کاروبار سے متعلق جھوٹی اور گمراہ کن معلومات کے حقائق کی جانچ کے لیے ایجنسی کو بھی مطلع کرے گی

Posted On: 06 APR 2023 6:12PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل ناگرکس کی حفاظت اور اعتماد کے تحفظ سے متعلق اپنی عہد بندگی  کا اعادہ کرتے ہوئے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت، حکومت ہند نے آج آن لائن گیمنگ اور سرکاری کاروبارکے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات  سے متعلق انفارمیشن ٹیکنالوجی (مصالحتی  رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ)سے متعلق ضوابط 2021 میں ترامیم کومشتہر کیاہے ۔

ان ترامیم کا مقصد آن لائن گیمنگ اور سوشل میڈیا ثالثوں کے ذریعے آن لائن گیمز اور سرکاری کاروبار سے متعلق جعلی یا غلط گمراہ کن معلومات کے سلسلے میں زیادہ مستعدی کو نافذ کرنا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں نئے قوانین کی وضاحت کرتے ہوئے،الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندرسیکھر نے کہا،’’یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا وژن اور ہدف ہے کہ نوجوان ہندوستانیوں کودنیا میں اسٹارٹ اپس تیار کرنے اور اختراع کرنے کا ہرممکن موقع فراہم کیا جائے۔آن لائن گیمنگ یقینی طور پر ہندوستان اور نوجوان ہندوستانیوں کے لئے ایک بہت بڑا موقع ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستانی آن لائن گیمنگ ایکو نظام ایک کثیر ارب ڈالر کی صنعت میں پھیلتا اور بڑھتاجارہا ہے اور 26-2025 تک  ہندوستان کے ایک ٹریلین ڈالر کے بقدرڈیجیٹل معیشت کے ہدف کے لیے ایک اہم  محرک ثابت ہوگا ،جس میں آن لائن بیٹنگ اورشرط لگانے پر بہت واضح پابندیاں شامل ہیں۔‘‘

ان ترامیم کا مسودہ ، متعددمتعلقہ فریقوں اور شراکتداروں بشمول والدین،اسکول کے اساتذہ، ماہرین تعلیم، طلباء، گیمرز اور گیمنگ  سے متعلق صنعت کی ایسوسی ایشنز، بچوں کے حقوق کی تنظیموں وغیرہ کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت (مئیٹی ) کو گزشتہ سال 23 دسمبر کو ،حکومت ہند (کاروباری ضوابط کے اختصاص) 1961 کے تحت، آن لائن گیمنگ قوانین سے متعلق معاملہ مختص کیا گیا تھا۔وزارت نے ایک پکھواڑے کے اندر آئی ٹی کے قوانین میں ترامیم کا مسودہ تیار کیا اورمشاورت کے لئےاس مسودہ کو  2 جنوری 2023 کو اپ لوڈ کردیا۔اور اس سلسلے میں  11اور 17 جنوری اور 16 فروری 2023 کو متعلقہ فریقوں کے ساتھ میٹنگیں کی گئیں ۔

ضمیمہ

1.ترمیم شدہ قواعد کے مطابق، ثالثوں کے لئے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ ایسے  کسی بھی آن لائن گیم کی میزبانی، اشاعت یا اشتراک نہ کرنے کی معقول کوشش کریں جس سے صارف کو نقصان پہنچ سکتا ہو،یا آن لائن گیمنگ سیلف ریگولیٹری باڈی/ باڈیز جسے مرکزی حکومت نے نامزد کیا ہے، کی جانب سے اس کی تصدیق کسی جائز آن لائن گیم کے طور پر نہ کی گئی ہو۔

ثالث کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے پلیٹ فارم پر کسی ایسے آن لائن گیم کا کوئی اشتہار یا قائم مقام اشتہار یا تشہیر نہ ہو جو کہ جائز آن لائن گیم نہیں ہے۔  

2. خود کو منضبط کرنے والے ادارے  کویہ استفسار کرنے اور خود کو مطمئن کرنے کا اختیار حاصل ہوگا کہ آن لائن گیم میں کسی بھی  مرحلے پر شرط لگانا شامل نہیں ہے،یہ کہ آن لائن گیمنگ انٹرمیڈیری اور گیم قواعد کے مطابق ہے،قانون کے تحت داخلے کے اہل ہونے کے تقاضے ایک معاہدے میں (فی الحال 18 سال کی عمر میں)، اور صارف کے نقصان کے خلاف حفاظتی اقدامات بشمول نفسیاتی نقصان، والدین کے کنٹرول کے ذریعے تحفظ کے اقدامات، عمر کی درجہ بندی کے طریقہ کار، اور صارفین کو خطرے سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کے بارے میں  خود کو منضبط کرنے والے  ادارے کے ذریعے بنایا گیا ایک فریم ورک ہے۔اور یہ گیم کی لت لگ جانے کے خطرے کے خلاف  استعمال کرنے والوں کے لئے ایک حفاظتی اقدام ہے۔

3. ترمیم شدہ قوانین،آن لائن گیمنگ  ثالثیوں پر،حقیقی پیسے والے آن لائن گیمز کے سلسلے میں اضافی ذمہ داریاں بھی عائد کرتے ہیں۔ ان میں ایسے گیمز پر خود کو منضبط کرنے والے ادارے کے ذریعے تصدیق کے نشان کی نمائش شامل ہے۔

اگر مرکزی حکومت صارفین کے مفاد میں یا دیگر مخصوص بنیادوں پر نوٹیفکیشن جاری کرتی ہے، تو وہی اصول اور ذمہ داریاں ان گیمز پر بھی لاگو ہوں گی جہاں صارف کو جیتنے کے لیے کوئی رقم جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

4. حکومت ،ان متعدد سیلف ریگولیٹری اداروں کو مطلع کر سکتی ہے، جو آن لائن گیمنگ انڈسٹری کے نمائندے ہوں گے لیکن یہ ان کے ممبروں کی حد تک کام کرے گا، اور ایک بورڈ جس میں ڈائریکٹرز ہوں گے جو مفادات کے تصادم سے مبرّا ہوں گے اور تمام متعلقہ فریقوں کی نمائندگی کریں اور ماہرین بشمول آن لائن گیمز استعمال کرنے والے، ماہرین تعلیم، نفسیات یا دماغی صحت کے ماہرین، آئی سی ٹی کے ماہرین، بچوں کے حقوق کے تحفظ کا تجربہ رکھنے والے افراد اور عوامی پالیسی اور انتظامیہ کے متعلقہ شعبوں میں تجربہ رکھنے والے افراداس میں شامل ہوں گے۔

یہ قواعد و ضوابط، جب کافی تعداد میں سیلف ریگولیٹری اداروں کو نامزد کیا جائے تو ان کا اطلاق ہو جائےگا، تاکہ آن لائن گیمنگ  صنعت کو اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کے لیے مناسب وقت مل سکے۔

5. ترمیم شدہ قوانین  کے تحت اب ثالثوں کے لئے یہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے کسی بھی کاروبار کے سلسلے میں جعلی، غلط یا گمراہ کن معلومات کو شائع ،ساجھا یا مشتہر نہ کریں۔

 ان جعلی، غلط یا گمراہ کن معلومات کی شناخت مرکزی حکومت کے مشتہر کردہ  حقائق کی جانچ کرنے والے یونٹ کے ذریعے کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آئی ٹی کے موجودہ قوانین میں پہلے سے ہی ثالثوں سے یہ تقاضا کیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی ایسی معلومات کی میزبانی،اشاعت یا ساجھا  نہ کرنے کے لیے معقول کوششیں کریں جو صریح طور پر غلط ، نادرست یا گمراہ کن ہو۔

6. قواعد کے تحت پہلے ہی ثالثوں پر یہ ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ کسی بھی ایسی معلومات کی میزبانی، اشاعت یاساجھا نہ کریں کی معقول کوششیں کریں جو صریح طور پر غلط،نادرست یا گمراہ کن ہو۔

 

***********

ش ح ۔  ع م ۔ م ش

U. No.4272 



(Release ID: 1917849) Visitor Counter : 161


Read this release in: English , Hindi , Malayalam