کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
دواسازی کا محکمہ انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے اشتراک سے نئے متعدی امراض سے نمٹنے کے لئے ایک مربوط طریق کار ، آگے کا راستہ بذریعہ ٹیکے ، تشخیص اور طریقہائے علاج سے متعلق ایک ایس 20 ویبنار کا اہتمام کررہا ہے
بھارت کی جی 20 کی صدارت میں ٹیکوں ،تشخیص اور طریقہائے علاج کے ساتھ اشتراک کی ضرورتوں سے ہم آہنگ رہتے ہوئے ایک پہل قدمی
Posted On:
18 APR 2023 6:54PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی کیمیکلز اور کھادوں کی وزارت کی دواسازی کے محکمہ نے انڈین نیشنل سائنس کانگریس کے اشتراک سے آج نئے متعدی امراض سے نمٹنے کے لئے ایک مربوط تریق کار ، آگے کا راستہ ، بذریعہ ٹیکے تشخیص طریقہائے علاج سے متعلق ایک ایس 20 ویبنار کا اہتمام کیا ہے،جس میں آسٹریلیا ، امریکہ ، برطانیہ ، کنیڈا ، جنوبی افریقہ ، یوروپی یونین ، برازیل اور انڈونیشیا جیسے جی 20 ملکوں کے ممتاز مقررین نے اس میں شرکت کی اور تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔ اس ایس 20 ویبنار میں اشتراک پر مبنی ماڈلس کی بحث کی ضرورت پر توجہ دی گئی ۔اس سے ٹیکوں ، طریقہائے علاج اورتشخیص میں تحقیق وترقی کو اور زیادہ مستحکم کرنے کے علاوہ تعاون فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
ہندوستان کی جی 20 کی صدارت کے دوران سائنس 20 تگ ایس 20 انگیجمنٹ گروپ نے موجودہ مفاد کے موضوعات پر کئی ویبنار س اور ورکشاپس کا منصوبہ بنایا ہے ۔انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی آئی این ایس اے ہمہ گیر ترقیات کے لئے دخل اندازی پر مبنی سائنس کے جید موضوع کے تحت تین ذیلی موضوعات کے ساتھ یعنی سبز مستقبل کے لئے صاف ستھری توانائی ، آفاقی مجموعی صحت اورسائنس برائے معاشرہ اور ثقافت جیسے ذیلی موضوعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایس 20 سرگرمیوں کے ساتھ تال میل قائم کررہی ہے۔سائنس کے دخل اندازی والے پہلو کا تعلق سائنس کے اختراعی پہلو سے ہے اور اسی پر زور بھی دیا گیا ہےجس کے تحت فطرت اورمکمل طورپر احاطہ کرنے والا موضوع کے نچوڑ کی شناخت کی جانی ہے ۔
پائیدار ترقی کا ایک اہم مقصد تمام انسانوں کی صحت مند زندگی کی توقعات کو بڑھانا ہے اور اسی کے ساتھ پوری زندگی کے دوران تندرستی کو فروغ دینا ہے ۔درحقیقت بہتر عالمی صحت قائم کرنانہ صرف بہتر طبی بنیادی ڈھانچہ پیدا کرنے کا ذریعہ بنے گا بلکہ طبی دیکھ بھال میں رسائی آسان ہوجائے گی۔ یہ پائیدار پریکٹس کی ضرورت کو اجاگر کرے گا ،جس سے مجموعی عالمی صحت کے معیارات کے اضافے میں مدد ملے گی۔ اس سوچ سے مختلف شراکتداروں نے نئی دوا کے فروغ کے لئے بیماری کے ایگناسٹک پلیٹ فارم کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے اور ترجیحی پیتھو جینس کے لئے سستے طریقہائے علاج کو فروغ دینا ہے۔یہ جی 20 ملکوں میں تحقیق ترقی کے اداروں کے ایک نیٹ ورک کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے، جو مستقبل کی عالمی بیماریوں کو روکنے کے لئے مجموعی تیاریوں کے لئے پائیدار طریقے سے کام کرسکے گا اور اس سلسلے میں تعاون فراہم کرے گا۔
دواسازی کے محکمے میں جوائنٹ سکریٹری جناب رجنیش ٹنگل نے اپنے افتتاحی بیان میں ان مختلف اقدامات کو اجاگر کیا جو دواسازی کے محکمے کی طرف سے کئے گئے ہیں تاکہ ہندوستان میں اختراع کو فروغ دیا جاسکے اور ٹیکوں ، طریقہائے علاج اور تشخیص میں تحقیقی اشراک کو مستحکم کرنے کی ضرورت کو فروغ دیا جاسکے ۔اس کے بعد دواسازی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا اور آئی این ایس اے کے صدر اور ایس 20 کے چیئر پرسن پروفیسر آشوتوش نے استقبالیہ خطبہ دیا۔ اپنے استقبالیہ خطاب کے دوران محترمہ ایس اپرنا نے عالمی تحقیق وترقی نیٹ ورک کی تشکیل کی ضرورت کو اجاگر کیا جو مستقبل کی عالمی وبا سے نمٹنے میں مدد گار ثابت ہوگا ۔ انہوں نے ابھرتی ہوئی بیماری کے خطرات سے نمٹنے میں اشتراک پر مبنی طریق کار کے لئے ٹیکوں ، طریقہائے علاج اورتشخیص سے متعلق ابتدائی مرحلے میں تحقیق کے شعبے میں جی 20 ملکوں میں شراکتداری ،اشتراک اور تعاون کو مستحکم کرنے کے لئ ترجیحاتی شعبوں کو قائم کرنے اور ان کی نشاندہی کرکے ایک روڈ میپ کی ڈیزائننگ پر بھی زور دیا اور عالمی صحت کے ڈھانچے یعنی ایک زمین ایک صحت ایک مستقبل کو مستحکم کرنے کے وژن کے ساتھ طبی جوابی اقدامات میں صلاحیت سازی پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر پروفیسر آشوتوش شرما نے جی 20 کے ایجنڈے کو مزید تقویت دینے میں ایس 20 کے رول کا ذکر کیا ، جہاں سائنس کو معاشی ترقی کے حصول میں ایک کلیدی رول ادا کرنا ہوگا تاکہ جامع اور پائیدار ترقی کو یقینی بناتے ہوئے لاکھوں لوگوں کو غربت سے باہر نکالاجاسکے۔
ایس 20 ویبنار میں جی 20 ملکوں کے ممتاز مقررین نے بھی شرکت کی ۔ سائنٹیفک اور انڈسٹریل ریسرچ حکومت ہند کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر گریش ساہنی نے طریقہائے علاج کے اجلاس میں شرکت کی ،جس میں کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ یونیورسٹی کے پروفیسر نکولا ملڈر ، امریکہ کی پین سلوانیہ میں پین اسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر وشال سنگھ اور کناڈا میں یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں فارمیسی کی لیسلی ڈین فیکلٹی کے ڈاکٹر احمد امن جیسے مقررین بھی شریک ہوئے ۔
ٹیکے سے متعلق اجلاس میں فرید آباد کے ٹی ایچ ایس ٹی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر پرمود کمار گرگ نے شرکت کی ۔اس میں برطانیہ کے ایپی ڈیمک پریپئیرڈ نیس انوویشن برائے کولیشن جناب سورو سوبوتی ،فلنڈرس میڈیکل سینٹر آسٹریلیا کے ویکسین پرائیویٹ لمیٹڈ کے پروفیسر نکولائے پیٹرووسکی اور برازیل کی ایف آئی او سی آر یو زیڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر مارکو اورلیو کریجر جیسے ممتاز مقررین نے بھی شرکت کی ۔
آخر میں تشخیص سے متعلق اجلاس میں نوئیڈا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بالوجیکل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوپ انویکر کے علاوہ آئی سی ایم آر نئی دلی کے سائنسداں ڈاکٹر نویدتا گپتا ، حیدر آباد کے سی ایس آئی آر –سی سی ایم بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ونے کے نادی کوری اور یوروپی یونین (جنیوا ) میں ٹکنالوجی آفیسر ، بزنس انٹیلی جنس ، ایف آئی این ڈی کامن تشخیص کے ڈاکٹر سارا فروجڈو نے بھی شرکت کی ۔
اس کے بعد ایک غیر رسمی طورپر پینل مذاکرہ بھی منعقد ہوا ،جس میں نئی دلی آئی این ایس اے کے نائب صدر پروفیسر نریندر مہرا نے شرکت کی ۔جبکہ جی 20 ملکوں کی طرف سے پروفیسر نکولا ملڈر انڈونیشیا کی سائنس کی انڈونیشین اکیڈمی کے چیئر مین پروفیسر ستریو ایس بروجن گارو اور امریکہ کے فارمیز آئی این سی کے سی ای او اور چیئر مین انل گولاٹی نے بھی شرکت کی ۔
جی 20 ملکوں کے 1500سے زیادہ رجسٹریشن کے ساتھ اس ویبنار کو کافی مثبت ردعمل حاصل ہوا۔ اس ایس 20 ویبنار میں ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعہ 500سے زیادہ سامعین نے شرکت کی ۔ویبنار ، ہندوستان کے این آئی پی ای آر – گواہاٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر یو ایس این مورتی کے ستائشی نوٹ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔اس ویبنار میں ایس 20 کے سبھی مقررین ، پینلسٹ اور دیگر لوگوں نے اپنے قیمتی مشورے اور سرگرمی کے ساتھ اس میں شرکت کی ۔
*************
ش ح۔ح ا ۔ رم
U-4266
(Release ID: 1917832)
Visitor Counter : 149