صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے دوسرے جی-20 انڈیا ایچ ڈبلیو جی ضمنی پروگرام میں افتتاحی خطاب کیا


ہندوستان ’عالمی عوامی سامان‘ کی ثقافت کو فروغ دیتے ہوئے تمام ڈیجیٹل صحت کے حل تک جمہوری رسائی پر یقین رکھتا ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظریہ کا بنیادی مرکز ڈیجیٹل اقدامات میں ہے جو ہر سطح پر مریض کی مرکزیت کے اصول کی حمایت کرنے کے لئے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی طریقوں سے ہم آہنگ ہیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 18 APR 2023 6:20PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے آج جی-20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ کے ضمنی پروگرام میں افتتاحی خطاب کیا۔ یونیورسل ہیلتھ کوریج لیوریجنگ ڈیجیٹل ہیلتھ اینڈ انوویشنز کے لیے سٹیزن سنٹرک ہیلتھ ڈیلیوری ایکو سسٹم پر تقریب کا  آج آغاز ہوا۔ اس تقریب کا افتتاح صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجودگی میں ہوا۔

https://ci3.googleusercontent.com/proxy/czq7cXTHCAbMWzt4uBIj3fSBeCPOaNwhgmcaffsi80AY6Us5x_SzuXgYzWoL0KdISqoBI3PHBWvH_idKO3cIaFar96Z4ruizWHC0G3S7rJmGTpyM=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/62BZM.jpg

https://ci4.googleusercontent.com/proxy/ALPTEOOjL5ZnOD87NX00nV-b-aqIXWckk2fJMDu8xmS4L6tv8YoHUFvCsI-p8sYu2qFpa8Ts9tAHfU_zNhGPt9VPmSh0E7GpTUG3JYJ_X-cNqriX=s0-d-e1-ft#https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/7MQEO.jpg

ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے کہا کہ ’ہندوستان تمام ڈیجیٹل صحت کے حل پر جمہوری رسائی پر یقین رکھتا ہے اور عالمی عوامی سامان کی ثقافت کو فروغ دیتا ہے‘۔ ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے کہا کہ یہ ضمنی تقریب ڈیجیٹل صحت اور اختراعات کی تبدیلی کی صلاحیت کو تلاش کرے گی جو یونیورسل ہیلتھ کوریج کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔

ہمارے شہریوں کے فائدے کے لیے استعمال کیے جانے والے ڈیجیٹل اقدامات  کی کئی مثالیں دیتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویا نے نشاندہی کی کہ کس طرح ملک میں کووڈ مینجمنٹ کی رہنمائی کے لیے ڈیٹا سے چلنے والی بصیرت کا فائدہ اٹھایا گیا اور ساتھ ہی کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ڈیجیٹل ذرائع سے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو فعال بنایا گیا۔ انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ کس طرح دنیا کی سب سے بڑی سرکاری مالی اعانت سے چلنے والی ہیلتھ انشورنس اسکیم،پی ایم-جے اے وائی 500 ملین ہندوستانی شہریوں کو بغیر کاغذی اور کیش لیس طریقے سے اعلیٰ درجہ کی  دیکھ بھال کی خدمات فراہم کر رہی ہے۔

ڈاکٹر منڈاویا نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل ہیلتھ پر گلوبل انیشیٹو کے ذریعے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر اور ڈیجیٹل پبلک گڈز کو بڑھانے کے لیے تعاون کریں اور ایک جامع ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے عالمی سطح پر صحت کی خدمات کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیتے ہوئے تکنیکی مدد فراہم کرنے اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ہندوستان کی رضامندی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ڈیٹا کے سائلوس کو توڑنے کے لیے، ہندوستان ڈیجیٹل ہیلتھ میں ’ایگو سسٹم اپروچ‘ سے ’ایکو سسٹم‘ اپروچ کی طرف بڑھ رہا ہے، اس طرح ایک جامع ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ڈیجیٹل طور پر بااختیار ملک بننے کے ہندوستان کے سفر اور مریضوں پر مرکوز صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے لیے ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ڈیجیٹل ہیلتھ پر عالمی حکمت عملی کے تحت تصور کیے گئے مقاصد کو حاصل کرنے اور گلوبل ساؤتھ پر خصوصی توجہ کے ساتھ ڈیجیٹل عوامی سامان کو فروغ دینے کے لیے اس کے کام کو حاصل کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ہندوستان کے تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی صحت کی دیکھ بھال کے نظریے کا مرکز ڈیجیٹل اقدامات  میں مضمر ہے جو ہر سطح پر مریض کی مرکزیت کے اصول کی حمایت کرنے کے لیے روایتی صحت کی دیکھ بھال کے طریقوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔

افتتاحی سیشن کے بعد ایک ہم آہنگ عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے پر ایک پینل ڈسکشن ہوا، جس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مکمل صلاحیت کو کھولنے اور ڈیجیٹل تقسیم کو روکنے کے لیے ڈیجیٹل پبلک اشیا کے استعمال پر توجہ دی گئی۔صحت وخاندانی بہبود کی وزارت کے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او جناب ایس گوپالا کرشنن نے سیشن کا سیاق و سباق طے کیا۔ مقررین میں جناب ویدیا راجیش کوٹیچا، آیوش کی وزارت کے سکریٹری ،جناب سیموو کیمپوس، کونسلر، آئی ٹی یو اسٹینڈرڈائزیشن سیکٹر، جنیوا، محترمہ ایلونا کِک بش، گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ اور ڈاکٹر پیٹرک لومومبا اوسوے، چیف آف ہیلتھ سیکٹر گروپ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ اینڈ کلائمیٹ چینج ڈیپارٹمنٹ، اے ڈی بی جنیو شامل تھے۔

اس تقریب میں مرکزی حکومت کے سینئر افسران جی-20 رکن ممالک کے نمائندوں، مدعو ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی۔ مقررین نے شہریوں پر مرتکز صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی طرف منتقل ہونے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اورمجموعی صحت کی دیکھ بھال کے ماڈلز کو مربوط کرنے اور روایتی ادویات کو سپورٹ کرنے کے لیے آئی ٹی کو ریڑھ کی ہڈی کے طور پر استعمال کرنے پر زور دیا۔

ڈیجیٹل ہیلتھ پر ضمنی تقریب اور مرکزی وزیر صحت کی تقریرکے لیے یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

********

ش ح ۔ ا ک ۔ع ر

U. No.4262


(Release ID: 1917827) Visitor Counter : 179


Read this release in: English , Marathi , Hindi